کیا اللہ کا خوف ختم ہوگیا ہے ۔۔۔۔۔

کیا ہم نے اللہ سے بلکل ڈرنا چھوڑ دیا ہے کیاہم کو اللہ نے جواب دہی سے آزاد کردیا ہے یا ہم کو یقین ہے کہ قیامت نہیں آئی ہے جو ہم بلاسوچے سمجھے مذہبی معاملات میں خود پڑتے ہیں ۔ ایک طرف ہم اس بات ہر بھی متفق نہیں کہ شہید کی تعریف کیا ہے دہشت گردی کسے کہتے ہیں اور چلے ہیں نکاح جیسے عظیم تعلق کو اپنے ڈرامہ کے ذریعے کھیل کا حصہ بنانے-

ہم ٹی وی سے ہر اتوار کی رات نشر ہونے والا ڈرامہ رشتے کچھ ادھورے سے جس کو نادیہ اختر نے تحریر کیا ہے ۔۔۔

میرا صرف ایک ہی سوال ہے کیا دنیا بھر سے موضوع ختم ہو گئے ہیں جو آپ نے اسلام کے انتہائی نازک مسلئے کو موضوع بنایا ہوا ہے یا آپ کا مقصد کچھ اور ہے ۔۔۔ ماضی میں پہلے بھی اس طرح کی کوششیں کرکے نازک مسئلوں پر کہانیاں لکھ کر نئے خیالات کو پروان چڑھایا گیا ہے ۔۔ پی ٹی وی نے بہت عرصہ پہلے ایک ڈرامہ نشر کیا تھا جس میں حلالہ کو موضوع بنایا گیا اور باقائدہ منصوبہ بندی کرکے حلالہ کرنے کا بتایا اور لوگوں کو سیکھایا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد معاشرے میں طلاق اور حلالہ کا موضوع عام ہوتا گیا اب کتنے ہی ایسے کیس سننے میں آتے ہیں کہ طلاق کے بعد یا تو فتوی لے لیا جاتا ہے کہ ہم اس مسلک کے نہیں دوسرے مسلک کے ہیں اس لییئے طلاق نہیں ہوئی یا لوگ کرائے پہ ملتے ہیں جو حلالہ کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب جس معاشرے میں ایسی سوچ پروان چڑھتی دیکھائی دیتی ہو وہاں اللہ کا عذاب نہ آئے تو کیا آئے ۔۔۔۔

اب اس ڈرامہ رشتے کچھ ادھورے سے کے ذریعے کیا بتایا جارہا ہے یہ کہ لوگ نکاح کے بغیر ہی رہنا شروع کردیں کہ دل سے مان لو بس پھر بےشک نکاح کی سیج پہ کوئی اور ہی کیوں نہ بیٹھے جس نے دل سے مانا اس کا نکاح ہوگیا ۔۔۔۔۔۔۔

اس ڈرامہ کا مقصد محض نکاح پہ نکاح دیکھانا اور بغیر نکاح کے رہنے کے علاوہ اور بھی بہت سے مقاصد ہیں اگر شروع کی دو اقساط دیکھیں جائیں تو منان صاحب کی صیح باتیں بھی اسطرح سے کہلوائیں گئیں ہیں جیسے انہوں نے بہت ہی معیوب بات کی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کون شریف آدمی اپنی بیٹی کو گانے گانے کی اجازت دیتا ہے اس طرح سر محفل میں لیکن ڈرامہ میں دیکھایا گیا کہ منان صاحب مذہبی آدمی ہیں ان کو یہ سب برا لگتا ہے وہ ظلم کرتے ہیں بیٹیوں پر بیوی پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بینک میں سودی نظام کو لے کر اب بہت سے گھرانے اپنی بیٹیوں کی شادیاں نہیں کرتے ان گھرانوں میں لیکن اس کو بھی اس طرح دیکھایا گیا جیسے یہ اس مذہبی والد کا قصور تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ غلط تھا ۔۔۔۔ اگر وہ اپنی بیٹیوں کو بچا کر رکھتا اور فخر کرتا تو اس پر بھی یہ دیکھایا گیا کہ یہ سب غلط ہے وہ مذہبی ہے لیکن دیکھو اس کی بیٹیوں کے ساتھ کیا ہوا اگر وہ لبرل مائنڈ ہوتا تو یہ سب کچھ نہ ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کا مذہبی ہونا اس کو لے ڈوبا ۔ اس کا مذہب پر فخر اسے لے ڈوبا ۔۔۔۔ اس ڈرامہ کے بنانے کے بہت سے مقاصد ہیں جو آہستہ آہستہ ذہنوں میں ڈالے جارہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سلو پوازن کی طرح-
Binte Ahemd
About the Author: Binte Ahemd Read More Articles by Binte Ahemd: 28 Articles with 23947 views I know that I m Some thing bcoz ALLAH Doesn't create garbage .. View More