مقاصد جہاد - جہاد حصہ ٢٦

” وعد اللہ الذین آمنوا منکم و عملوا الصالحات لیستخلفنھم فی الارض کما استخلف الذین من قبلھم و لیمکنن لھم دینھم الذی ارتضیٰ لھم و لیبدلنّھم من بعد خوفھم امنا یعبد وننی لا یشرکون بی شیئا “ ( ۳۰)

اللہ نے تم میں سے صاحبان ایمان و عمل صالح سے وعدہ کیا ہے کہ انہیں روئے زمین میں اسی طرح خلیفہ اپنا بنائے گا جس طرح پہلے والوں کو بنایا ہے اور ان کے لئے اس دین کو غالب بنائے گا جسے ان کے لئے پسندیدہ قرار دیا ہے اور ان کے خوف کو امن سے تبدیل کردے گا کہ وہ سب صرف میری عبادت کریں گے اور کسی طرح کا شرک نہ کریں گے۔

جملہ ” یعبدوننی لا یشرکون بی شیئا “ بہترین دلیل ہے کہ شرک اور اس کے تمام مظاہر کی تباہی ضروری ہے تاکہ توحید کا اخلاص دلوں میں جا گزین ہو ۔

”یا ایھا الذین آمنوا من یرتد منکم عن دینہ فسوف یاتی اللہ بقوم یحبھم و یحبونہ اذلة علی المومنین اعزة علی الکافرین یجاھدون فی سبیل اللہ و لا یخافون لومة لائم “ ( ۳۱)

ایمان والوں تم میں سے جو بھی اپنے دین سے پلٹ جائے گا۔ تو عنقریب خدا ایک قوم کو لے آئے گا جو اس کی محبوب اور اس سے محبت کرنے والی مومنین کے سامنے خاکسار اور کفار کے سامنے صاحب عزت، راہ خدا میں جہاد کرنے والی اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہ کرنے والی ہوگی ۔

یہ آیت ان مجاہدوں کا تذکرہ کر رہی ہے جو ہر طرح کی سر زنش و ملامت سے بے پرواہ کامل خلوص کے ساتھ شرک سے روئے زمین کو پاک کرتے اور سارے عالم میں کلمہ حق کا پرچم بلند اور ایفائے وعدہ الہی کا فرض ادا کرتے ہیں۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 532940 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.