حضور نبی اکرم صلی الله علیہ
وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی نماز کو حقیر جانے گا اس کو الله
تعالیٰ کی طرف سے پندرہ سزائیں ملیں گی، ﭽﮭ سزائیں زندگی میں، تین مرتے وقت،
تین قبر میں اور تین روز حساب میں-
زندگی کی ﭽﮭ سزائیں
١)۔۔۔ الله اس کی زندگی سے رحمتیں اٹھا لے گا- (اس کی زندگی بد نصیب بنا دے
گا)
٢)۔۔۔ الله اس کی دعا قبول نہیں کرے گا-
٣)۔۔۔ الله اس کے چہرے سے اچھے لوگوں کی علامات مٹا دے گا-
٤)۔۔۔ زمین پر موجود تمام مخلوقات اس سے نفرت کریں گی-
٥)۔۔۔ الله اسے اس کے اچھے کاموں کا صلہ نہیں دے گا-
٦)۔۔۔ وہ اچھے لوگوں کی دعاؤں میں شامل نہیں ہو گا-
مرتے ہوئے تین سزائیں
١)۔۔۔ وہ ذلیل ہو کر مرتا ہے-
٢)۔۔۔ وہ بھوکا مرتا ہے-
٣)۔۔۔ وہ پیاسا مرتا ہے- (اگرچہ وہ تمام سمندروں کا پانی پی لے، پیاسا ہی
رہے گا)
قبر میں تین سزائیں
١)۔۔۔ الله اس کی قبر اتنی تنگ کردے گا جب تک اس کی پسلیاں ایک دوسرے کے
اوپرنہ چڑھ جائیں-
٢)۔۔۔ الله اسے چنگاریوں والی آگ میں انڈیل دے گا-
٣)۔۔۔ الله اس پر ایسا سانپ بٹھائے گا جو ٰبہادر اور دلیرٰ کہلاتا ہے، جو
اسے نماز فجر چھوڑنے پر صبح سے لے کر دوپہر تک ڈسے گا، نماز ظہر چھوڑنے پر
دوپہر سے لے کر عصر تک ڈسے گا، اور اسی طرح ہر نماز چھوڑنے پر اگلی نماز تک
ڈسے گا، ہر ضرب کے ساﺘﻬ ستر گز زمین کے اندر دھنسے گا-
روز حساب کی تین سزائیں
١)۔۔۔ الله اسے منہ کے بل جہنم میں بھیج دے گا جو جرم میں شامل ہو گا-
٢)۔۔۔ الله اسے غصے سے دیکھے گا جس سے اس کے چہرے کا ماس گر جائے گا-
٣)۔۔۔ الله اس کا سخت حساب لے گا اور اسے جہنم میں پھینکنے کا حکم دے گا-
جو اپنی نمازوں کو ادا نہیں کرتے۔۔۔۔۔۔
فجر: ان کے چہرے کا نور ختم ہو جاتا ہے-
ظہر: ان کی آمدنی سے برکت اٹھا لی جاتی ہے-
عصر: ان کے جسم کی مضبوطی اٹھا لی جاتی ہے-
مغرب: انہیں اپنے بچوں سے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا-
عشاء: ان کی نیند سے سکون ختم ہو جاتا ہے |