لونگ ایک خشک ان کھلا پھول یعنی کلی ہوتی ہے جسے ایک
خوبصورت درمیانے قد کے سدا بہار درخت سے حاصل کیا جاتا ہے ۔ یہ درخت قد میں
سیدھے تنے کے ساتھ دس سے بارہ میٹر بلند ہوتا ہے۔ اس کے پتے لمبے ، نو کیلے
اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ درخت پر نو برس کی عمر میں پھول آتے ہیں۔ لونگ کا
پھول آدھا انچ کے قریب لمبا اور خوشبودار ہوتا ہے۔
لونگ چین اور برصغیر میں دوہزار سال سے زیر استعمال ہے۔ یہ گرم مسالوں میں
شامل کئے جانے سے لے کر دانتوں کے امراض تک میں استعمال کیا جاتا ہے۔ سانس
کی بو دور کرنے کے لئے بھی لوگ اسے چباتے ہیں ۔ ایران اور چین میں اسے قوت
باہ کا محرک قرار دیا جاتا ہے۔ لونگ کا درخت ملوکہ زنجبار کے علاقے سے تعلق
رکھتا ہے۔ چینیوں نے تیسری صدی قبل مسیح میں اس مسالے کا استعمال شروع کیا
تھا۔ الیگزینڈریا میں لونگ کو دوسری صدی عیسوی میں درآمد کیا گیا ۔ چوتھی
صدی میں یہ پورے بحر روم کے علاقے میں متعارف ہو چکا تھا۔ آٹھویں صدی تک
سارے یوروپ میں اسے استعمال کیا جانے لگا ۔ آج کل زنجبار لونگ پیدا کرنے
والا سب سے بڑا ملک ہے۔ کیمیائی تجزیئے کے مطابق لونگ میں کاربوہائیڈریٹس ،
رطوبت، پروٹین، اڑجانے والا تیل ، ایتھر کا جوہر ( چکنائی) خام ریشہ اور
معدنی مادے ہوتے ہیں۔ ہائیڈروکلورک ریبو فلاوین۔ نایا سین ، وٹامین سی اور
اے بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کی غذائی صلاحیت ایک سوگرام میں 430کیلوریز ہیں۔
|
فوائد اور استعمال
لونگ میں بہت سی طبی خوبیاں ہیں۔ یہ محرک ہوتا ہے۔ تشنج اور اینٹھن کے
دوروں کو کم کرتا ہے۔ معدے سے ریاح کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ لونگ کو
دوا کے طور پر کئی صورتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جن میں جوشاندہ اور
سفوف دونوں شامل ہیں۔ لونگ میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کی گردش کو
مستحکم کرتے ہیں اور جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھتے ہیں ۔ لونگ کا تیل
بیرونی مالش کے ذریعہ جلد کو نئی زندگی دیتا ہے۔ اس کی مالش سے حدت اور
سرخی پیدا ہوتی ہے۔ یہ مقوی معدہ ، دافع تشنج محرک جگر اور گردہ ہوتا ہے۔
قبض کشا اور جلاب آور ادویات میں اسے ملا کر استعمال کرنے سے دیگر جلاب آور
ادویات کی طرح پیٹ درد نہیں ہوتا ۔ لونگ سے نکلنے والا تیل بھی لونگ جیسے
اوصاف رکھتا ہے۔ تین سے پانچ بوند تک کھانے سے پیٹ درد ، اپھارہ، بد ہضمی
اور قے وغیرہ کو دور کرتا ہے۔ |
|
نظام ہضم کی خرابیاں
لونگ انزائمز کا بہاؤ تیز کرتا ہے۔ چنانچہ نظام ہضم بہتر ہو جاتا ہے اسے
معدے کی متعدد تکالیف اور بدہضمی میں بے تکلفی سے استعمال کیا جاتا ہے۔ خشک
لونگ کا سفوف شہد کے ساتھ ملا کر چاٹنے سے قے اور متلی رک جاتی ہے۔ لونگ کا
بے حس کرنے کا عمل غذا کی نالی اور معدے کو سن کر دیتا ہے۔ چنانچہ قے رک
جاتی ہے۔
|
|
ہیضہ
لونگ کا استعمال ہیضہ کے تدراک میں بہت کامیاب ہے۔ چار گرام لونگ اگر تین
لیٹر پانی میں اس وقت تک ابالے جائیں کہ آدھا پانی اڑ جائے تو بقیہ پانی کو
گھونٹ پیا جائے تو ہیضہ کی شدید علامتیں ختم ہو جاتی ہیں۔
|
|
کھانسی
لونگ کا ایک دانہ خوردنی نمک ( چٹکی بھر ) ساتھ چبایا جائے تو بلغم کے
اخراج میں آسانی ہو جاتی ہے۔ گلے کی خراش کم ہو جاتی ہے۔ اور کھانسی رک
جاتی ہے۔ حلق کی سوزش بھی اس سے ختم ہو جاتی ہے۔ حلق کی سوزش اور بلغم کے
اجتماعی سے پیدا ہونے والی کھانسی کے علاج کے لئے جلا ہوا لونگ چبانا بھی
اکسیر ہے۔ لونگ کے تیل کے تین سے پانچ قطرے شہد اور لہسن کی ایک تری کے
ساتھ کھانا اینٹھن والی کھانسی کی اذیت سے نجات دلاتا ہے۔ یہ کھانسی تپ دق
دمہ اور پرونکائٹس میں ہوتی ہے۔ یہ دوا روزانہ ایک بار رات کو بستر پر جانے
سے پہلے استعمال کرنا چاہئے۔
|
|
دمہ
لونگ دمہ کا بھی موثر علاج ہے۔ 6 عدد لونگ 30ملی لیٹر پانی میں ڈال کر
ابالنے سے جوشاندہ تیار ہو جائے گا۔ اس میں ایک چمچہ شہد ڈال کر چائے کا
ایک چمچہ جوشاندہ روزانہ تین بار پینے سے بلغم کا اخراج تیز ہو جاتا ہے۔
اور دمہ سے افاقہ ہوتا ہے۔
|
|
دانتوں کی بیماریاں
دانت درد میں لونگ کا استعمال درد کافور کردیتا ہے۔ اس کے جراثیم کش اجزاء
دانتوں کی انفیکشن بھی ختم کر دیتے ہیں۔ متاثرہ دانت کے خلا میں لونگ کا
تیل لگانے سے درد ختم ہو جاتا ہے لونگ چوسنے سے بھی گلے کے امراض میں افاقہ
ہوتا ہے۔
|
|
کان کا درد
ایک لونگ کا دانہ تلوں کے تیل میں ( ایک چائے کا چمچہ ) گرم کر کے تین سے
پانچ قطرے کان میں ڈالنے سے کان کا درد ختم ہو جاتا ہے۔
|
|
سر درد
نمک دودھ اور پسے ہوئے لونگ کا لیپ پیشانی پر لگانے سے سر درد کا خاتمہ ایک
پرانا گھریلو ٹوٹکا ہے ،نمک رطوبت کشید کر کے تناؤ کم کرتا ہے۔
|
|
دیگر استعمال
لونگ کا استعمال کھانوں اور پکوانوں میں بہت عام ہے۔ اسے پان سپاری میں بھی
استعمال کیا جاتا ہے۔ بخار کے بعد لونگ چرائتا ملاکر مریض کو کھلانے سے
بھوک جلد بڑھ جاتی ہے اور مریض کی کمزوری جلد رفع ہو جاتی ہے۔ لونگ مقوی
باہ ہے۔ اعصاب کو بھی طاقت دیتا ہے۔
|