اے جذبہ دل گر میں چاہوں ہر چیز
مقابل آ جائے
دو گام چلوں منزل کے لئے اور سامنے منزل آ جائے
کہتے ہیں کے اگر جذبہ صادق ہو تو کچھ بھی کر گزرنا دشوار نہیں ہوتا جذبہ کی
صداقت کا انحصار دل پر ہے اور دل میں یہ جذبہ صادق اسی وقت ہیدا ہوتا ہے جب
دل یقین کی دولت سے مالا مال ہو تب ہی کسی انسان کے جذبوں میں صداقت جھلکتی
ہے کہ ایمان اور یقین ہی انسان کو عمل پیہم کی ترغیب دلاتا اور عمل پیہم ہی
انسان کو اپنے مقاصد میں سرخرو کرتا ہے
انسان کو وہی کچھ ملتا ہے جس کے لئے انسان کوشش کرتا ہے کہ کوشش کئے بغیر
دنیا میں کچھ بھی حاصل کرنا ممکن نہیں اور کوشش انسان اسی چیز کے حصول کی
کرتا ہے جس کے حصول کا امکان نظرآٓتا ہے یا انسان کو یقین ہو کہ وہ جس شے
کے لئے کوشش کرنے جا رہا ہے اسے حاصل بھی کر سکتا ہے یا نہیں کہ اور جہاں
ہاں یا نہیں کا سوال آجائے تو وہ یقین کامل یا جذبہ صادق نہیں ہوتا
دنیا میں کچھ حاصل کرنے کے لئے بعض اوقات انسان کو رسک بھی لینا پڑتا ہے
اور کچھ حاصل کرنے کے لئے رسک لینے کا حوصلہ و دم خم ہر انسان میں نہیں
ہوتا اگرچہ انسان کے لئے دنیا میں کچھ بھی کر گزنا ناممکن نہیں
مگر وہ لوگ جن کے دل جذبہ صادق سے معمور ہوں وہ کچھ بھی کر گزرنے کا حوصلہ
رکھتے ہیں کسی بھی قسم کا رسک لینے سے گریز نہیں کرتے سوچنے چاہنے اور کر
گزرنے کے عمل سے ہوتے ہوئے حصول کی منزل تک پہنچ ہی جایا کرتے ہیں
سو اپنے نیک مقاصد کے حصول کے لئے اپنے دل میں جذبہ صادق پیدا کریں اور عمل
پیہم کے راستے سے ہوتے ہوئے کامیابی کےآسمان کو چھو لیں جذبہ شوق جنون یا
عشق ہی وہ قوت ہے جو انسان کو ہر قسم کے ڈر اور خوف سے بیگانہ کرتی اور
اپنے سفر پر روانہ کرتی ہے کسی بھی سفر پر جانے کے لئے پہلا قدم تو بڑھانا
ہی پڑتا ہے
شوق کی راہ میں ہزار دشواریاں سہی مگر ان دشواریوں کو اپنی ہمت سے اپنی
جرات سے پاٹتے ہوئے اپنے راستوں کو خود اپنے جذبہ شوق کی مدد سے ہموار
بنانا ہوتا ہے اور یہ سب کام راہ شوق کی منزل کا مسافر ہی کر سکتا ہے راہ
کی دشواریوں وسوسوں اور خدشات سے ڈرنے والے عشق کے مدعی کا عشق خام ہوتا ہے
کہ جذبہ عشق تو ایک خالص جذبہ ہے جو انسان کے دل سے وسوسوں کو دور کرتا ہے
کہ وسوسہ شیطان کی چال ہے جبکہ خالص اور سچے جذبہ عشق سے معمور دل رحمان کا
گھر ہے اور جس دل کا مکین رحمٰن ہو وہاں شیطان کے وسوسوں کا جال کمزور پڑ
جاتا ہے شیطان کی ہر چال ناکام رہ جاتی ہے
منزل کی جستجو میں جذبہ صادق کو لیکر چلنے والے مسافر کی راہوں کی دشواریاں
اور رکاوٹیں راہی شوق کے جذبہ صادق کی تاثیر سے پگھلتی چلی جاتی ہیں اور یہ
مسافر آگے سے آگے بڑھتا چلا جاتا ہے جو چاہتا ہے سو پا لیتا ہے کہ اس کا
ارادہ اس کا عمل اسکا جذبہ ہی اسکی ڈھال ہے جو اسے ہر قدم کامیابیوں سے
ہمکنار کرتا ہے وہ اپنے دل میں جذبہ صادق بیدار کر کے ارادہ کرتا ہے اور
اپنی منزل کی طرف گامزن ہوتا ہے تو خود اس کی منزل 'اے جذبہء دل گر میں
چاہوں ہر چیز مقابل آجائے دو گام چلوں منزل کے لئے اور سامنے منزل آجائے'
کہ مصادق اس کے سامنے اس کی منزل چلی آتی ہے
سو کسی بھی مقصد کے حصول کی خواہش کی تکمیل سے پہلے اس مقصد کے حصول کے لئے
اپنے دل میں جذبہ صادق پیدا کریں اور اس کے حصول کے لئے پورے ایمان اور
یقین سے اپنی منزل کی سمت گامزن ہو جائیں کہ یہ ایمان اور یقین ہی جذبہ
صادق ہے جو کسی بھی مقصد میں کامیابی کو ممکن بناتا ہے کہ یہ جذبہ صادق ہی
کامیابی کی بنیاد بھی ہے اور کنجی بھی |