آج کل پاکستان کا قومی لباس کفن،
قومی کھیل خود کش حملہ اور قومی دعا ( یا اللہ بجلی آجائے ) ہے۔ راجہ پرویز
اشرف نے پاکستانیوں سے وعدہ کیا ہے کہ اگلے سال پاکستانی لوگوں کو لوڈ
شیڈنگ سے مکمل نجات مل جائے گی۔ یہ بات کافی حد تک ٹھیک ہے کیوں کہ بجلی ہو
گی تو لوڈ شیڈنگ ہو گی نا۔
ہماری عوام بھی اللہ تعالی کے فضل و کرم سے بڑی بہادر قوم ہے جب چاہے جس کو
چاہے نقصان پہنچا دیتی ہے۔ پاکستانی قوم فارغ نہیں رہ سکتی وہ کوئی نہ کوئی
کام ضرور کرتے رہنا چاہتے ہیں۔ چاہے وہ کسی کا گھر جلائیں یا کسی کو پکڑ کر
بیچ روڈ کے مارنا شروع کر دیں۔
بجلی نہیں تو نہ سہی کوئی نہ کوئی کام تو کرنا ہے۔ میری مراد گوجرہ میں
عیسائیوں اور مسلمانوں کے فسادات ہیں اور اسی کی کڑی لاہور میں یوحنا آباد
کے قریب ہونے والا فساد ہے۔ اگر یہ کام جاری رہا تو پاکستانی حکومت کو دہشت
گردی اور خود کش حملوں کے علاوہ ایک اور چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میں نے ایک بات اور نوٹ کی ہے کہ پاکستانی میڈیا جتنا جلدی موقع واردات پر
پہنچتا ہے اگر اتنی ہی جلدی پاکستانی پولیس موقع واردات پر پہنچے تو سارے
مسلئے حل ہو سکتے ہیں۔
میڈیا کو مثبت رویہ اختیار کرنا چاہیے اور اس طرح ہر بات کو انٹرنیشنل لیول
پر اچھال کر پاکستان کی بدنامی کا باعث نہیں بننا چاہیے۔ بہر حال ہم سب کو
چاہیے کہ مثبت رہیں اور عوام، حکومت اور میڈیا کو مل جل کر مسائل کا حل
تلاش کرنا چاہیے۔ ہر بات پر ایک دوسرے کا گلا کاٹنے کی بجائے کوئی مثبت حل
تلاش کرنا چاہیے۔
ہمیں بڑا دل رکھنا ہو گا اور دوسروں کی غلطی معاف کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا
ہوگا۔ اللہ تعالیٰ معاف کرنے والوں کو بہت پسند کرتا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ
تعالیٰ وطن عزیز کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ (آمین) |