بکرا ہاتھ ملا رہا تھا

یہ کراچی کے مضافات کی بات ہے -میں موٹر سائیکل پر کہیں جارہا تھا - اچانک اس میں سے آواز آنے لگی -نزدیک ہی ایک موٹر میکانک کی دکان نظر آئی -میں وہاں چلا گیا -موٹر سائیکل میکانیک کے حوالے کر کے میں ارد گرد نگاہ ڈالی تو ایک بکرا نظر آیا جو غالبآ میکانیک نے پالا ہوا تھا - میں نے دیکھا کہ وہ بچوں سے ہاتھ ملاتا تھا یعنی اپنے سامنے والے پیر کو اٹھاتا اور بچوں کے ہاتھ میں دے دیتا تھا - بچوں کو ایک کھیل تماشہ ملا ہوا تھا -

پھر بکرا ان کے اس کھیل تماشے سے بیزار ہو گیا -چنانچہ اس نے بےزاری کا اظہار ایسےکرنا شروع کیا کہ جو بچہ بھی ہاتھ ملانے آتا اسے سینگ مار نے کی علامتی دھمکی دیتا - لیکن یہ بھی صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ ان کو سینگ نہیں مارنا چاہتا صرف بیزاری ظاہر کرنا چاہ رہا ہے -

تھوڑی دیر بعد میں نے محسوس کیا بکرے کو سینگ کے عین نیچے سر میں کچھ کھجلی محسوس ہو رہی ہے - وہ اسے ایک کھمبے کے سپور ٹنگ لو ہے کی رسی سے کھجانا چاہ رہا ہے - لیکن اسے تشفی نہیں ہو رہی -

میں تو فارغ تھا ہی - ایک درخت کی ٹہنی ساتھ ہی پڑی ہوئی تھی- میں نے وہ ٹہنی اٹھائی اور بکرے کے سینگ کے عین نیچے والے حصے میں کھجا دیا - اس کو سکون ملا -

اسی لمحے میری حیرت کی انتہا نہ رہی -وہ آگے آیا اپنا پیر اٹھایا اور مجھ سے ہاتھ ملانے کے لئے آگے بڑھادیا -- وہ میرا شکریہ ادا کر رہا تھا

حالانکہ کچھ دیر پہلے وہ بچوں سے ہاتھ ملانے کے معاملہ پر ناراضگی کا اظہار کر رہا تھا

مولانا مودودی نے تفہیم القران میں ایک جگہ اللہ کی نعمتوں کا تذکرہ کرتی ہوئی ایک آیت کی تشریح کرتے ہوئے کچھ ایسے تحریر کیا ہے کہ کہ کیا بچوں کی معصوم باتیں، قرب و جوار کے چرند پرند کی دل لبھانے والی حرکتیں تمہارے دل کو مسرت نہیں دیتی ہیں
Munir  Bin Bashir
About the Author: Munir Bin Bashir Read More Articles by Munir Bin Bashir: 124 Articles with 333545 views B.Sc. Mechanical Engineering (UET Lahore).. View More