غذا انسان کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے اور وہ اس کے
بغیر زندہ رہ بھی نہیں سکتا اور صحت بخش غذا ہی اسے تندرست و توانا بھی
بناتی ہے مگر بھارت میں ایک لڑکی ایسی بھی ہے جو گزشتہ 25 سال سے ٹھوس غذا
کھائے بغیر پانی اور دودھ پر زندہ ہے-
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قریبی علاقے سونی پت سے تعلق رکھنے والی 25
سالہ منجو دیہرا کو پیدائشی طور پر ایکیلزیا ( achalasia ) نام کی ایک
بیماری لاحق ہے جس کی وجہ سے وہ ٹھوس غذا نہیں نگلنے سے قاصر ہے-
|
|
طبی ماہرین کے مطابق ہے کہ ایکلیزیا نامی مرض کے شکار مریض کی خوراک کی
نالی بند ہونے کے باعث کوئی ٹھوس چیز معدے تک نہیں پہنچ سکتی-
اس انوکھی نوعیت کے مرض میں مبتلا مریض اگر کوئی ٹھوس غذا کھانے کی کوشش
کرے بھی تو اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ خوراک معدے میں پہنچنے سے قبل ہی قے
ہو جاتی ہے-
یہ بیماری زندگی کے کسی بھی حصے میں لاحق ہوسکتی ہے اور یہ آہستہ آہستہ
پھیلتی ہے٬ ماہرین نے اس کے علاج کے لیے کچھ طریقے اور ادویات تیار کی ہیں٬
البتہ اس کا کوئی مؤثر علاج آج تک سامنے نہیں آسکا-
ماہرین کے مطابق اس بیماری کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی لیکن سے وائرل
انفیکشن کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے-
بھارتی دوشیزہ منجو کی والدہ کا کہنا ہے کہ دو سال کی عمر میں اس نے جب
بیٹی کو چاول اور روٹی کھلانے کی کوشش کی تو وہ فوراً قے کردیتی٬ شروع میں
وہ بیماری کی نوعیت کا ادراک نہیں کرسکے لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اسے
ایکلیزیا کی بیماری لاحق ہے-
|
|
مقامی سطح پر اس بیماری کا علاج کرانے کی کوشش کی گئی مگر سود مند ثابت
نہیں ہوئی-
منجو کے والدین کو جب یہ یقین ہوگیا کہ بیٹی ایک لاعلاج مرض کا شکار ہے تو
انہوں نے دودھ کی ضرورت پوری کرنے کے لیے گائے خرید لی-اور اب یہ گائے ہی
منجو کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرتی ہے-
منجو روزانہ 5 لیٹر دودھ بطور خوراک استعمال کرتی ہے اس کے علاوہ پھلوں کے
جوس اور چائے بھی پی سکتی ہے-
لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی بالکل تندرت ہے٬ البتہ معدہ فطری
طور پر ٹھوس غذا کا تقاضا کرتا ہے جس کے بعث اسے بھوک کی شکایت رہتی ہے
تاہم وہ گھر کے تمام کام معمول کے مطابق کرتی ہے-
رپورٹ کے مطابق منجو کی خوراک کی نالی کا بند منہ سرجری کے ذریعے کھولا
جاسکتا ہے تاہم اس کے والدین سرجری کے بھاری اخراجات اٹھانے کی استطاعت
نہیں رکھتے کیونکہ علاج کے لیے اچھی خاصی رقم درکار ہے-
|
|
منجو کا کہنا ہے کہ جب وہ کچھ بھی کھاتی ہے تو اسے بہت برا محسوس ہوتا ہے
اور پھینکنا پڑتا ہے اور اب مجھے ٹھوس غذا دیکھ کر بھی خوف آتا ہے-
منجو کے دو بھائی اور چار بہنیں ہیں لیکن ان میں سے کسی کو بھی یہ بیماری
لاحق نہیں اور گھر کے باقی تمام افراد تندرست ہیں-
منجو کا قد دوسری بھارتی خواتین کی نسبت تھوڑا زیادہ ہے اور وہ اپنے تمام
گھریلو کام کاج خود انجام دیتی ہیں اور دیکھنے میں تندرست لگتی ہیں لیکن
انہیں اکثر معدے میں تکلیف کی شکایت رہتی ہے- |