امریکی ریاست مسیسپی میں ایک مردہ قرار دیا گیا شخص آخری
رسومات کے دوران جی اٹھا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو آخری رسومات کے مرکز پورٹر اینڈ سنز
میں کارکن 78 سالہ والٹر ویلیمز کو دفنانے کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ
والٹر ویلیمز نے پلاسٹک کے بیگ میں ٹانگیں ہلانا شروع کر دی۔
|
|
ایک دن پہلے بدھ کو والٹر کے اہلخانہ نے ایک طبی افسر کو گھر بلایا تو اس
نے ان کی نبض دیکھ کر انھیں مردہ قرار دے دیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ والٹر کے دل کی دھڑکن کو رواں رکھنے کے لیے نصب آلے
نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
مردہ جسم کو دیر تک محفوظ رکھنے کے لیے مسالے اور خوشبو لگانے والے ڈیکسٹر
ہاورڈ کے مطابق انھیں ایک نرس نے فون کر کے بلایا اور بتایا کہ والٹر ویلیز
چل بسے ہیں۔
ڈیسکٹر کے مطابق انھوں نے معمول کے مطابق والٹر ویلیمز کا معائنہ کیا اور
انھیں زندگی کے کوئی آثار نہیں ملے۔
|
|
انھوں نے بتایا کہ جب مردے کو آخری رسومات کے مرکز میں پہنچایا گیا اور اس
کو دفنانے کی تیاری کی جا رہی تھی تو پلاسٹک کے بیگ میں انھوں نے ٹانگیں
مارنا اور حرکت کرنا شروع کی دی۔
’انھوں نے سانس لینا شروع کر دی، یہ ایک معجزہ ہے۔‘
بعد میں والٹر ویلیمز کو مقامی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔
ڈیکسٹر ہاورڈ کے مطابق یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے اور انھوں نے اپنی 20
سالہ پیشہ ور زندگی میں ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ |