بھارت کی ایک یونیورسٹی میں ایشیا کپ کے میچ میں پاکستان
کی جیت کا جشن منانے کے جرم میں کشمیری طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا-
میڈیا رپورٹس کے مطابق میرٹھ کی ایک نجی یونیورسٹی سوامی ویویکا نندا سو
بھارتی میں 67 کشمیری طلبہ کو اس وقت یونیورسٹی سے بے دخل کردیا گیا جب وہ
پاک بھارت کرکٹ میچ میں پاکستان کی فتح کا جشن منا رہے تھے-
|
|
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کے تمام کشمیری طلبہ اتوار کو بھارت کے دیگر حصوں
کے طلبہ کے ساتھ کیمپس میں پاک بھارت ایشیا کپ کا میچ دیکھ رہے تھے-
صورت حال اس وقت خراب ہوئی جب بھارت میچ ہار گیا اور کشمیری طلبہ نے
پاکستان کی فتح کا جشن منایا-
یونیورسٹی میں مقامی طلبہ کے ایک گروپ نے اتوار کو ایشیا کپ کے میچ میں
بھارت کی شکست اور پاکستان کی جیت کا جشن منانے پر مبینہ طور پر ان کشمیری
طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا-
کشمیری طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے سینیر اگر مداخلت نہ کرتے تو وہ انہیں جان
سے ہی مار دیتے٬ جب وہ رات ہاسٹل سونے کے لیے گئے تو مقامی طلبہ نے ان کے
دروازوں کی کھڑکیاں توڑ دیں اور ساری رات خوفزدہ کیا-
صبح بھارتی طلبہ نے یونیورسٹی میں احتجاج کیا اور کشمیر سے تعلق رکھنے والے
67 طلبہ کو بےدخل کرنے کا مطالبہ کیا-
|
|
یونیورسٹی انتطامیہ نے تمام واقعے میں شریک کشمیری طلبہ کو یونیورسٹی سے
نکل جانے کا حکم دیا اور ان پر پانچ ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا-
یونیورسٹی کے چئیرمین نے کشمیر مشاورتی کوآرڈینیر کو اس واقعے سے آگاہ کرتے
ہوئے لکھا کہ یونیورسٹی رواں سال کسی کشمیری طالب علم کو داخلہ نہیں دے گی٬
انہوں نے لکھا کہ کشمیری طلبہ کو تعلیم کے لیے پاکستان بھیجا جانا چاہیے-
بشکریہ: ( دی نیوز ٹرائب )
|