تشکر وامتنان

حامداً ومصلیاً ومسلماً،أما بعد!
گزشتہ پندرہ بیس سال سے حق سبحانہ وتقدس نے عالم اسلام کے نامور ترین میگزین ’’الفاروق‘‘ عربی، اردو کے بتوسط قلم وقرطاس سے جس طرح اس نالائق کو جوڑا ہے، میرے لئے اس کے تشکر وامتنان کے الفاظ وتعبیرات کی ادائیگی ناممکن ہے، ’’إنا لانُحصي ثناءً علیک أنت کما أثنیت علی نفسک‘‘․ دعا ہے کہ اﷲ جل شانہ علمی ، عملی ، قلمی اور لسانی طور پر حمدوشکر کی توفیق سے بہرہ ور فرمائے۔

جامعہ فاروقیہ کراچی میں تدریس اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان میں انتظامی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ لکھت پڑھت سے رشتہ قائم رکھنا کتنا مشکل تھا، یہ شاید ارباب بصیرت وتجربہ سے پوشیدہ نہیں ہے، اﷲ تعالیٰ کا اگر خصوصی فضل واحسان نہ ہوتا، تو میرے لئے اس میدان میں ایک قدم بڑھانا بھی محال تھا۔

لیکن اﷲ تعالیٰ کا کرم یہ ہوا کہ جامعہ فاروقیہ کراچی جیسے چشمۂ فیاض میں درس وتدریس سے وابستہ فرمایا، سماحۃ الإمام المحدث الشیخ سلیم اﷲ خان الموقر حفظہ اﷲ ورعاہم کا دامن علم وعرفان تھما دیا اور پھر کچھ ایسے مربی اساتذۂ کرام کے آغوشِ شفقت میں دھکیلا ، جن کی رہنمائی میں اپنی بساط کے مطابق یہ چند اَوراقِ منتشر آپ کے ہاتھوں میں دینے کی جرأت وجسارت کر ہی دی…… الأول فالأول کے اعتبار سے مضامین کی ترتیب ہے، موضوعات میں تقسیم سے گریز اس لئے کیا گیا کہ ورق گردانی میں تجدّد لذت رہے، ایک ہی طرح کے مضامین سے بسااوقات اکتاہٹ ہوجاتی ہے، کُلُّ جَدُوْدٍ لَذَوْذٌ ہونے کا تو علم ہو ہی گیا ہوگا۔

جناب مولانا عزیز الرحمن عظیمی صاحب أستاذ تخصص في الأدب العربی بالجامعۃ کا نہایت ممنون ہوں کہ انہوں نے ان مضامین کو اپنے گرانقدر کلمات تقدیم کا ہار پہنایا۔

محترم مفتی محمد انس عادل خان کا تہ دل سے مشکور ہوں کہ ’’مکالمہ بین المذاہب‘‘ ہو یا ’’التاریخ الإسلامی مع القول السلیم‘‘، ’’تعریب علم الصیغۃ‘‘ ہو یا ’’اللامذہبیۃ…… خیانات وافتراء ا ت‘‘ اور اب ‘‘مظفرِیاّت‘‘ ،حد سے بڑھ کر حسن وکمال کا وہ لباس پہنایا کہ دیکھ دیکھ کر بے ساختہ دل سے دعائیں نکلنے لگتی ہیں، اور اس موقع میں اپنے جذبات کی تعبیر کے لئے شاعر کے اس قول
أخوھم ومولاھم وسائر سیرھم
ومن قد نشا فہم وعاشرھم دھراً

عزیزم ناصر بن أبی سعید متخصص ادب جامعہ فاروقیہ کراچی کو اﷲ تعالیٰ دن دوگنی رات چوگنی ترقیاں نصیب فرمائیں، کہ انہوں نے ان خستہ حال اوراق میں نئی روح ڈالی۔

نیز صدیق صاحب اور عرفان انور صاحب کی اپنی اپنی مساعی بھی قابل قدر وتحسین ہیں۔

ان کے علاوہ کچھ اور حضرات کا یہاں تذکرہ کرنے کا ارادہ تھا مگر طوالت کا خوف ہے، اس لئے دل ہی دل میں ان کے لئے نیک تمناؤں کے بحر بیکراں کا حوالہ امید ہے، یہاں کافی ہوگا۔

بہرحال میخانۂ خیالات وافکار کا یہ تتر بتر مجموعہ آپ کے ہاتھوں میں ہے، اﷲ کرے کسی خیر کا باعث ہو، اور قارئین کو کچھ خطوط دینے میں کامیاب ہو۔

وآخر دعوانا أن الحمد ﷲ رب العالمین، وصلی اﷲ علی سیدنا محمد وعلی آلہ وصحبہ وسلم۔
ولی خان المظفر
استاذ حدیث وأدب جامعہ فاروقیہ کراچی
عضو رابطۃ الأدب الإسلامي العالمیۃ
بانی جامعۃ اللغۃ العربیۃ المفتوحۃ بباکستان
11\11\2007
 
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 819191 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More