ویسے تو انٹرنیٹ کا آئیڈیا انیس سو پچاس کی دہائی میں
امریکی فوج نے پیش کیا تھا لیکن عوامی سطح پر ورلڈ وائڈ ویب پچیس برس پہلے
ایک یورپی سائنسدان لے کر آیا۔ ورلڈ وائڈ ویب کی تاریخ پر ایک مختصر نظر۔۔
بارہ مارچ 1989ء: برطانوی کمپیوٹر سائنسدان ٹم برنرز لی نے یورپی طبعیاتی
تجربہ گاہ اور تنظیم سیرن میں معلوماتی مینجمنٹ کی ایک تجویز پیش کی اور
اسی کے ساتھ ہی ورلڈ وائڈ ویب کی بنیاد رکھی گئی۔
|
|
سن 1993 میں موزیق نامی انٹرنیٹ براؤزر مارکیٹ میں متعارف کرایا گیا۔ موزیق
براؤزر ہی ایک برس بعد ’نیٹس کیپ‘ کمپنی کے پہلے کمرشل براؤزر کی بنیاد بنا۔
1994ء میں چین کو پہلا انٹرنیٹ کنیکشن ملا لیکن تمام مواد فلٹر کر کے پیش
کیا گیا۔ اسی برس وائٹ ہاؤس نے اپنی ویب سائٹ www.whitehouse.gov متعارف
کرائی۔
1995ء میں مائیکرو سافٹ کی طرف سے انٹرنیٹ ایکسپلورر ریلیز کیا گیا، جس کے
بعد ’Netscape‘ اور مائکروسافٹ کے مابین ’براؤزر جنگ‘ کا آغاز ہوا، آخر کار
جیت مائکروسافٹ کا مقدر بنی۔
اسی برس خرید و فروخت کی آن لائن ویب سائٹ ’ای بے‘ لانچ کی گئی۔
1996ء میں فن لینڈ کی کمپنی نوکیا انٹرنیٹ کے ساتھ منسلک رہنے والا پہلا
موبائل فون مارکیٹ میں لے کر آئی۔
1998ء میں گوگل نے کام کرنا شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کے سرچ انجن
کا شمار دنیا کی بہترین ویب سائٹس میں ہونے لگا۔ اسی برس امریکی حکومت نے
’انٹرنیٹ کارپوریشن ویب ڈومین‘ کے نظام کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔
|
|
2000ء میں انٹرنیٹ وائرس ’آئی لو یو‘ نے دنیا بھر میں لاکھوں کمپیوٹرز کو
متاثر کیا، جس سے کئی ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔ اس واقعے کے بعد آن لائن
سکیورٹی کا مسئلہ ابھر کر سامنے آیا۔
2001ء میں ایک امریکی عدالت نے کاپی رائٹس کی وجہ سے اس وقت کی سب سے مشہور
میوزک ویب سائٹ ’نیپسٹر‘ کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے۔ آن لائن کاپی
رائٹس سے متعلق یہ پہلا عدالتی فیصلہ تھا۔
2005ء میں دنیا بھر میں انٹرنیٹ سے منسلک افراد کی تعداد ایک ملین سے زائد
ہو گئی تھی۔
2007ء میں ایسٹونیا آن لائن پارلیمانی انتخابات کرانے والا دنیا کا پہلا
ملک بن گیا۔
2012ء میں انٹرنیٹ پر ایک ٹریلین ڈالر کی خرید و فروخت کی گئی، جو کہ ایک
ریکارڈ تھی۔ اسی برس سوشل نیٹ ورک فیس بک استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک
ارب تک پہنچی۔ اسی سال اقوام متحدہ کے 89 رکن ملکوں کی طرف سے ایک ’عالمی
ٹیلی کام معاہدے‘ پر دستخط کیے گئے۔ اسی اجلاس میں امریکا پر انٹرنیٹ
کنٹرول کرنے کا الزام سامنے آیا۔ امریکا اور دیگر پچپن ملکوں نے اس معاہدے
پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
2013ء میں دنیا بھر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 2.7 ارب
تک پہنچ چکی تھی اور یہ دنیا کی آبادی کا چالیس فیصد بنتے ہیں۔
بشکریہ: ( ڈوئچے ویلے ) |