آج کل کے دَور میں آلودگی ایک اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے
اور اس وقت دنیا میں تقریباﹰ 200 ملین افراد انتہائی آلودہ ماحول میں زندگی
بسر کر رہے ہیں۔ اس آلودگی میں گاڑیوں اور فیکٹریوں سے نکلنا والا دھواں ہی
شامل نہیں بلکہ مٹی، ہوا اور پانی میں انتہائی خطرناک کیمیائی اور زہریلے
فضلے کا شامل ہونا بھی انتہائی مضرِ صحت ہے- ڈوئچے ویلے نے گرین کراس
فاؤنڈیشن کے حوالے سے دنیا کے آلودہ ترین مقامات پر مشتمل ایک رپورٹ مرتب
کی ہے- وہ آلودہ ترین مقامات کون سے ہیں؟ آپ بھی جانیے-
|
گھانا کا الیکٹرک قبرستان
ٹنوں کے حساب سے سیٹلائٹ ڈشز، ٹیلی وژنز اور الیکٹرک کوڑے کرکٹ کو مغربی
افریقہ کے اس دوسرے بڑے قبرستان میں جمع اور دفن کیا جاتا ہے۔ یہاں پر
الیکٹرک تاروں میں سے قیمتی تانبا نکالنے کے لیے انہیں آگ لگا دی جاتی ہے،
جس سے انتہائی زہریلی گیسیں فضا میں پھیل جاتی ہیں اور یہ انسانی صحت کے
لیے انتہائی خطرناک ہیں۔ |
|
انڈونیشیا کا دریائے چیتاروم
انڈونیشیا کے دریائے چیتاروم (Citarium) کا پانی عام پینے کے پانی سے ایک
ہزار گنا زیادہ آلودہ ہے۔ اس میں لوہے اور ایلومونیم کی بہت زیادہ مقدار
پائی جاتی ہے۔ تقریباﹰ دو ہزار فیکٹریاں اس کا پانی استعمال کرتی ہیں اور
صنعتی فضلہ دوبارہ اس میں ڈال دیتی ہیں۔
|
|
روس کا صنعتی مرکز
روس کا صنعتی مرکز زیرشِنسِک (Dzershinsk ) ملکی کیمیائی صنعت کا اہم مرکز
ہے۔ سن 1930 سے 1998 تک تین لاکھ ٹن کیمیائی فضلہ اس میں ڈالا گیا۔ زہریلے
کیمیائی عناصر زیر زمین پانی اور فضا میں بھی شامل ہو چکے ہیں۔ یہاں خواتین
کی اوسط عمر 47 اور مردوں کی 42 برس ہے۔
|
|
یوکرائن: چرنوبل ایٹمی بجلی گھر
سن 1986 میں پیش آنے والے چرنوبل ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کو آج بھی تاریخ
کا بدترین حادثہ قرار دیا جاتا ہے۔ آج بھی لوگوں کو اس کے ارد گرد تیس
کلومیٹر کے دائرے میں رہنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں آج بھی بیشمار لوگ بلڈ
کینسر کا شکار ہو رہے ہیں۔
|
|
بنگلہ دیش کا حاضری باغ
بنگلہ دیش کے حاضری باغ نامی علاقے میں ملک کے سب سے زیادہ چمڑا رنگنے کے
کارخانے ہیں۔ روزانہ 22 ہزار لیٹر زہریلا پانی دریائے بوڑھی گنگا میں بہا
دیا جاتا ہے۔ یہاں رہنے والوں میں جلد اور سانس کی بیماریاں عام ہیں۔
|
|
زیمبیا میں سیسے کی کان کنی
زیمبیا کا دوسرا بڑا شہر کیبوے ہے۔ یہاں رہنے والے بچوں کے خون میں سیسے یا
لیڈ کی مقدار بہت زیادہ ہے۔ گزشتہ ایک صدی سے یہاں سیسے کی کان کنی کی جا
رہی ہے۔ سیسے کے پگھلاؤ کے عمل میں زہریلے ذرات فضا اور زیر زمین پانی میں
پھیل جاتے ہیں۔
|
|
انڈونیشیا میں سونے کی کانیں
کالی منتان نامی علاقہ انڈونیشیا کے جزیرے بورنیو کا حصہ ہے۔ یہ علاقہ
قدرتی وسائل اور طبیعی مناظر کے بے لگام استحصال کے لیے بھی مشہور ہے۔ یہاں
سے سونے کی کان کنی کے ساتھ ساتھ زیریلا پارہ بھی نکلتا ہے۔ سونا حاصل کرنے
کے سارے عمل میں سالانہ تقریباﹰ 1000 ٹن پارہ بھی فضا میں بکھر جاتا ہے۔ اس
طرح یہ زہر زیر زمین پانی میں بھی شامل ہو رہا ہے۔
|
|
ارجنٹائن کا دریائے ریاچلو
تقریباﹰ 15 ہزار فیکٹریاں اپنا آلودہ پانی اس دریا میں پھینکتی ہیں۔ اس
دریا کی آلودگی کے سب سے بڑے ذمہ دار کیمیائی مادے تیار کرنے والے ادارے
ہیں۔ اس دریا کے پانی میں زنک ، لیڈ، تانبے، نکل اور دیگر بھاری دھاتوں کی
مقدار بہت زیادہ ہے۔ یہاں لوگ سب سے زیادہ آنتوں اور سانس کی بیماریوں کا
شکار ہیں۔
|
|
نائیجر ڈیلٹا
نائیجر ڈیلٹا نائجیریا میں ایک گنجان آبادی والا علاقہ ہے اور ملک کی آٹھ
فیصد آبادی اسی علاقے میں رہتی ہے۔ یہاں کی مٹی خام تیل اور ہائیڈرو کاربن
کی وجہ سے شدید آلودہ ہو چکی ہے۔ سالانہ دو لاکھ چالیس ہزار بیرل تیل یہاں
کے نیل ڈیلٹا میں بہہ جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات حادثات اور تیل کی چوری
ہیں۔
|
|
روس کا صنعتی شہر نورِلسکی
اندازوں کے مطابق اس صنعتی شہر میں تقریباﹰ 500 ٹن تانبا، نکل آکسائڈ اور
دو ملین ٹن سلفر آکسائڈ فضا کو آلودہ کر چُکا ہے۔ فضا اس قدر آلودہ ہے کہ
یہاں کے رہائشیوں کی اوسط عمر دیگر روسی شہریوں کے مقابلے میں دس سال کم ہے۔
فضائی آلودگی بنیادی طور پر پھیپھڑوں کے کینسر اور سانس کی بیماریوں کی
مؤجب بن رہی ہے۔ |
|