تحریک پاکستان جیسا جوش و ولولہ ابھی زندہ ہے

چھ سال تک یو م پاکستان خاموشی سے گزرنے کے بعد امن کے قیام کی کوششیں تیز تر ہوئیں تو وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی خواہش پر 75ویں یوم پاکستان پر مسلح افواج کی علامتی پریڈ ہوئی جوقوم کے لئے اطمینان کا باعث اور خوش آئند ہے۔یوم پاکستان پر مسلح افواج کی آخری بار مشترکہ پریڈ 2008 میں ہوئی تھی۔پرویز مشرف نے بطور صدر اس کا معائنہ کیا تھا تاہم سکیورٹی وجوہات کے باعث یہ پریڈ بھی پریڈ ایونیو کے بجائے سپورٹس کمپلیکس میں ہوئی تھی ، سابق صدر آصف زرداری کے دور میں سکیورٹی وجوہات پر ایک بار بھی یوم پاکستان پر پریڈ نہ کی جا سکی۔یوم پاکستان کے حوالہ سے ملک بھر میں مختلف تقریبات ہوئیں ،قومی پرچم لہرائے گئے،وفاقی دارالحکومت میں 31اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21,21توپوں کی سلامی دی گی، یوم پاکستان کے سلسلہ میں دن کا آغاز مساجد میں خصوصی دعاؤں سے کیا گیا جس میں ملک و قوم کی سلامتی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح اور شاعری مشرق حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزاروں پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔وفاقی دارالحکومت میں یوم پاکستان کی پروقار تقریب ایوان صدر میں ہوئی۔صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ روایتی بگھی میں پہنچے۔تقریب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، پاک فضائیہ اور نیوی کے سربراہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزرا ء ‘ سفیروں کے علاوہ عمائدین کی کثیر تعداد بھی شریک ہوئے۔پرچم کشائی سے پہلے قومی ترانہ پیش کیا گیا۔صدر مملکت ممنون حسین نے وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ پرچم کشائی کی اس موقع پر ملی نغمے بھی پیش کیے گئے۔پاک فوج کے چاق و چوبند دستوں نے صدر مملک کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔تقریب کے آخر میں پاک فضائیہ کے لڑاکاطیاروں نے فلائی پاسٹ کیا جس کی قیادت مقامی طورپر تیار کردہ جے ایف سیونٹین تھنڈر میں سوار ونگ کمانڈر رونلڈ افضل کررہے تھے۔اس کے بعد ایف سیون بی کے چار طیاروں کی فارمیشن نے فلائی پاسٹ کیا۔کے ایٹ جہازوں نے فضا میں اپنا جادو جگایا۔نو ہیلی کاپٹرز پر مشتمل پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز بھی فلائی پاسٹ میں شریک تھے۔ان کے بعد کوبرا ہیلی کاپٹرز آسمان پر جلوہ گر ہوئے۔اس موقع پر ترکی سے آئے ملٹری بینڈ نے بھی کارکردگی پیش کی اورجیوے جیوے پاکستان گاکر تو جیسے سب کے دل جیت لیے۔یوم پاکستان کے موقع پر ایک سو پانچ سول،فوجی اعزازات دیئے گے۔یوم پاکستان کے حوالہ سے جماعۃ الدعوۃ پاکستان نے بھی ماہ مارچ کو ’’احیائے نظریہ پاکستان‘‘ کے حوالہ سے تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اس سلسلہ میں یکم مارچ سے 23مارچ تک ملک کے مختلف شہروں میں نظریہ پاکستان جلسوں،کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا ۔المحمدیہ سٹوڈنٹس کے تحت بھی تعلیمی اداروں کے طلباء نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔ 75واں یوم پاکستان جوش و خروش سے منانے کے دعوے تو کئے گئے مگر جماعۃ الدعوۃ وجماعت اسلامی کے علاوہ کسی بھی سیاسی ومذہبی جماعت نے کوئی قابل ذکرپروگرام منعقدنہیں کیا بیشتر جماعتوں نے 74واں یوم پاکستان جوش و خروش سے منانے کی ’’خبریں‘‘ تو جاری کر دیں مگر عملی طور پر کوئی پروگرام نظر نہیں آیا۔جماعۃ الدعوۃ نے صوبائی دارلحکومت لاہور میں مینار پاکستان سے شاہراہ قائد اعظم تک احیائے نظریہ پاکستان مارچ کیا جس میں عوام الناس کے ایک بڑے جم غفیر نے شرکت کی ۔ مارچ کی قیادت امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کی۔مینار پاکستان سے مارچ شروع کرتے وقت حافظ محمد سعید نے شرکاء سے تحفظ نظریہ پاکستان کا عہد لیااور اسلام و پاکستان کے دفا ع کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔اس موقع پر حافظ محمد سعید کا کہنا تھاکہ لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے پاکستان بنایا تھا‘ اسے بچانے کیلئے قوم کروڑوں قربانیاں دینے کیلئے بھی تیار ہے۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بنایا گیا پاکستان زندہ و تابندہ رہے گا، لڑائی جھگڑوں اور فرقہ پرستی سے مسلمان پریشان ہیں۔جماعۃ الدعوۃ یوم پاکستان کے موقع پر حکمرانوں،سیاستدانوں،عوام کو دعوت دیتی ہے کہ جس نظریئے پر ملک بنایا گیاتھا آج اسی پر دوبارہ اکٹھے ہو جائیں اوردشمنان پاکستان کو پیغام دیں کہ پاکستان زندہ رہے گا۔کراچی میں سفاری پار ک سے پریس کلب تک نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کیلئے شہر بھر سے سینکڑوں قافلے سفاری پارک پہنچے، جہاں سے جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ کی قیادت میں ہزاروں شرکاء یونیورسٹی روڈ، شہید ملت روڈ اور شاہراہ فیصل سے ہوتے ہوئے انتہائی منظم انداز میں کراچی پریس کلب پہنچے۔ پاکستان کے سبز ہلالی پرچم اور کلمہ طیبہ والے جماعۃ الدعوۃ کے جھنڈے اٹھائے مارچ کے شرکاء سینکڑوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ مارچ کے آغاز سے ہی کراچی کی شاہراہیں پاکستان کا مطلب کیا؟ لاالا الااﷲ، جیوے جیوے پاکستان اور کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہیں۔ اس موقع پر مارچ کو دیکھنے کیلئے شاہراہوں کے اطراف لوگوں کا ایک ہجوم موجود رہا۔ مارچ کے شرکاء نے پاکستان سے اظہار محبت کے لیے مختلف جملوں پر مبنی پلے کارڈز، کتبے اور بینرز بھی ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔یوم پاکستان کے موقع پر ہونے والے احیائے نظریہ پاکستان مارچ، جلسوں ، ریلیوں اور کانفرنسوں میں چھ ہزار سے زائد شہداء کے ورثاء نے شرکت کی اور اسلام و پاکستان کے دفاع کیلئے ہر قسم کی جانی و مالی قربانی پیش کرنے کا عزم کیا گیا۔ 23مارچ کو ماضی میں بھی اگرچہ جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیاجاتا ہے لیکن جماعۃالدعوۃ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یکجہتی کشمیر کانفرنسیں ہوں یا نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ہونے والے احیائے نظریہ پاکستان مارچ اور کانفرنسیں‘ ان میں مقبوضہ کشمیر میں شہید ہونے والے مجاہدین کے ورثاء بھی ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوتے ہیں ۔احیائے نظریہ پاکستان کارواں اور جلسہ عام میں شریک ورثاء شہداء کا کہنا تھا کہ وہ جماعۃالدعوۃ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے مظلوم کشمیری مسلمانوں اور اسلام و پاکستان کے دفاع کیلئے اپنے مزید بیٹے وبھائی قربان کرنے کو بھی تیار ہیں یہ ہمارا شرعی فریضہ ہے جسے پوری قوم کو ادا کرنا چاہئے۔مختلف مذہبی و سیاسی تنظیموں کے قائدین نے جماعۃالدعوۃ کو ملک بھر میں احیائے نظریہ پاکستان مہم چلانے اور کامیاب نظریہ پاکستان مارچ کے انعقاد پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جماعۃالدعوۃ نے ایک بار پھر ملک میں تحریک پاکستان کی یاد تازہ کر دی ہے۔ نظریہ پاکستان مارچ کے اختتام پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی،متحدہ جمعیت اہلحدیث کے رہنما شیخ نعیم بادشاہ و دیگر نے کہاکہ احیائے نظریہ پاکستان کی جدوجہد میں سب جماعتیں جماعۃالدعوۃ کے ساتھ ہیں۔
Mumtaz Awan
About the Author: Mumtaz Awan Read More Articles by Mumtaz Awan: 267 Articles with 197162 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.