آپ کے پاؤں دیکھے.....

’’آپ کے پاؤ دیکھے ، بہت حسین ہیں ۔انہیں زمین پر مت رکھئے گا میلے ہوجائیں گے ‘‘فلم’ پاکیزہ ‘کا یہ ڈائیلوگ یقینا اب بھی آپ کے ذہن کے نہا خانوں میں محفوظ ہو گا۔یہ جملے پاؤ ں کی خوبصورتی اس کی دلکشی کی جانب آپ کی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔اکثر خواتین چہرے اور زلفوں کی خوبصورتی کا خیال تو رکھتی ہیں لیکن پاؤں کو اس طرح نظر انداز کر دیتی ہیں جیسے وہ ان کے جسم کا کوئی حصہ ہو ہی نہیں۔زمانے بدلے ،تقاضے بدلے ،حسن اور خوبصورتی کا معیار بھی بدلا تو سجنے سنور نے کے انداز پرانے اور دقیا نوسی کیوں ہو؟اب خواتین صرف ملبوسات اور چہرے کی دلکشی پر ہی نہیں پاؤ کی زیب و زینت پر بھی توجہ دیتی ہیں ۔بیوٹی پالر وں میں بھی ’پیڈی کیور ‘ کروانے والی خواتین کی قطار لگی رہتی ہے۔ پاؤں کے زیور ہمیشہ سے ہی برصغیر کی عورتیں استعمال کرتی رہی ہیں۔ جیسے کہ پیروں میں آج کل میچنگ پازیب کافیشن ہے۔ میچنگ سے مطلب یہ ہے کہ اگر کپڑوں پر گولڈن کام ہے تو گولڈن پازیب۔ اگر سلورکام ہے تو سلور پازیب اور پیروں کی انگلیوں میں بچھیاں۔جو خوبصورت اور الگ الگ ڈیزائن کی ہوتی ہیں۔یہ زیور کچھ عرصہ قبل دیہات کی عورتیں پہنا کرتی تھیں۔ آج کل شہروں میں بھی اس کا رواج عام ہوگیا ہے۔ پاؤں کاایک زیور جو کہ کڑا نما ہوتا ہے اورایک ہی پاؤ ں میں پہنا جاتا ہے۔ ساڑی میں بھاری پائل اور سلوار قمیص پر ہلکے پھلکے ڈیزائن پہنے جاتے ہیں۔جبکہ جینز اور چوڑی دار پر موتی اور نگینوں کی جاذب دید پائل اور بچھیا فیشن میں ہیں۔ غرض یہ بات طے ہے کہ زیورات کے بغیر عورت کی شخصیت میں نکھارپیدا نہیں ہوتا۔ زیورات صرف بننے سنورنے کے لئے نہیں ہوتے، بلکہ مشکل وقت میں کام بھی آجاتے ہیں۔ عام طور پر زیورات پر روپیہ پیسہ خرچ کرنے سے فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ایک تو زیورات کے بہانے کچھ رقم محفوظ ہوجاتی ہے اوردوسرایہ ہے کہ سونے کی قیمت ہمیشہ بڑھتی رہتی ہے۔ خاص طور پر شادی کے وقت دلہن کو جو زیورات اپنے میکے سے ملتے ہیں ، وہ آئندہ زندگی میں آڑے وقت کے ساتھی ثابت ہوتے ہیں۔ البتہ زیورات خریدتے وقت ان کی مضبوطی کا خاص خیال رکھنا چاہئے اورڈیزائن بھی ایسا منتخب کیا جائے کہ وہ ہر دور میں نیا لگے۔ صاف ستھرے پاؤں صحت و صفائی کی علامت ہیں۔ گرمیوں میں خصوصا آپ کو کھلے جوتے یا سینڈل پہننی پڑتی ہیں ایسے میں اگر پاؤں صاف نہ ہوں تو شخصیت بہت برا تاثر چھوڑتی ہے۔ محض ناخن پالش سے پاؤں کے بھدے پن کو نہیں چھپایا جا سکتا۔ اگر کھلی ڈیزائن والی سنڈل پہنی ہو تو پاؤں کی کٹی پھٹی ایڑیاں دیکھنے میں بڑی بری معلوم ہوتی ہیں۔ جسم کے باقی اعضاء کی طرح ہمارے پاؤں بھی ہماری توجہ چاہتے ہیں اس لیے دو ہفتے میں ایک مرتبہ پیڈی کیور ضرور کروانا چاہیے۔ پاؤں کا وفقے سے جائزہ لینا ضروری ہے کہ ناخنوں کی حالت کیا ہے؟ کیا پاؤں پر کسی کی جلدی پھوپھوندی کی علامات تو نہیں ہیں۔بعض اوقات کسی ماہر سے پیڈی کور کروانا مفید ہوتا ہے مگر ذرا سی محنت سے آپ گھر پر بھی پیڈی کور کرسکتی ہیں۔گھر میں پیڈی کور کے لیے آپ کو بعض تیاریاں کرنی ہوں گی۔ ایک آرام دہ چئیر کا انتخاب اور دیگر تمام ضروری آلات۔ اس کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل چیزوں کی ضرورت ہوگی۔ گرم پانی کا ایک ٹب جس میں آپ کے پاؤں آرام سے ڈوب سکیں، نہانے کا نمک، یا خوشبو دار تیل، ٹاول، کاٹن بال یا پیڈز، آلات میں ناخن تراش، نیل فائلر، اسکربر، بفرز وغیرہ، پاؤں پر لگانے کی کریم، نیل پالش۔اگر آپ مستقل طور پر گھر ہی میں پیڈی کور کرنا چاہتی ہیں تو بہتر ہوگا کہ آپ ان آلات پر مبنی ایک کٹ سی بنا لیں۔ اسطرح ہر بار آپ کو چیزیں اکٹھی کرنے نہیں پڑیں گی۔ بس ٹاول، ٹب اور کٹ اٹھائیں اور پیڈی کیور شروع کردیں۔

ٹب کو فرش پر رکھ کر اس میں مناسب پانی لے کر نمک اور تیل مکس کردیں اس میں اپنے پاؤں کچھ دیر کے لیے ڈالے رکھیے۔ دس منٹ کے بعدپاؤں باہر نکال کر خشک کر لیں۔ پرانی نیل پالش کو ہٹا ئیں اور ایک وقت میں کئی ناخن پر مشق آزمائی کرنے کی بجائے باری باری سب ناخنوں پر آہستگی سے ناخن پالش ہٹائیں۔ پاؤں کو کچھ دیر کے لیے مزید پانی میں رکھیے اور باہر نکال کر خشک کرلیں۔ناخن کو تراش کر برابر کریں تاہم کینچی سے کاٹنے سے گریز کریں۔ فائلر سے ناخن کے کنارے برابر کریں۔پاؤں کو پھر پانی میں ڈال کر نرم برش سے ناخن صاف کریں اس سے گرد، میل اور ناخن پالش کی پیلاہٹ صاف ہوجائے گی۔ پاؤں کو باہر نکال کر خشک کرلیں اورآہستگی سے تیل کی مالش کریں۔ ٹریمر سے مردہ کھال کو ہٹا دیں۔ اگرایڑیاں پہلی دفعہ میں صاف ہو جائیں تو پھر زیادہ گھسائی کی ضرورت نہیں۔پاؤں پر کریم لگا کر مردہ کھال کر آہستہ آہستہ صاف کریں اور بالکل خشک کرلیں۔ اس کے بعد ناخنوں پر نیل پالش کا ایک کوٹ لگائیں۔ اس سارے عمل میں زیادہ سے زیادہ بیس سے تیس منٹ لگیں گے۔ تاہم جتنی زیاد ہ مرتبہ اس عمل کو کریں گی اتنا ہی کم وقت خرچ ہوگا۔اس کے بعد اپنی پسند کی نیل پالش لگائیں۔ابھی بھی دیر نہیں ہوئی اپنے پاؤں پر توجہ دیجئے تاکہ آپ کے ’وہ ‘ بھی کہہ سکیں ’ اپنے پاؤں زمین پر مت رکھئے میلے ہو جائیں گے ‘۔

NOOR US SABA
About the Author: NOOR US SABA Read More Articles by NOOR US SABA: 7 Articles with 9624 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.