کپاس کی فصل سے فی ایکڑ پودوں کی مقررہ تعداد کے حصول کے
بغیر بہترین پیداوار ممکن نہیں ۔ کاشتکا ر سفارش کردہ اقسام کا اچھی
روئیدگی والا تندرست بیج استعمال کریں۔ بی ٹی اقسام کی اگیتی کاشت کے لئے
پودے سے پودے کا فاصلہ ایک فٹ رکھیں۔ (ترجمان محکمہ زراعت پنجاب)
لاہور 09مارچ 2014:محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق کپاس کی فصل میں
فی ایکڑ پودوں کی مقررہ تعداد کا حصول بہترین پیداوار کی ضمانت ہے۔کاشتکار
پودوں کی مقررہ تعداد کے حصول کے لئے اچھی روئیدگی والا تندرست بیج استعمال
کریں۔ بی ٹی اقسام کی اگیتی کاشت کے لئے پودے سے پودے کا فاصلہ ایک فٹ
رکھیں۔ ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ کپاس کی فصل میں پودوں کی مقررہ
تعداد کے حصول کے لئے پودے سے پودا اور لائن سے لائن کا فاصلہ برقرار رکھنا
ازحد ضروری ہے۔کھیلی سے کھیلی کا فاصلہ اڑھائی فٹ جبکہ اگیتی یعنی مارچ
کاشت کی صورت میں پودے سے پودے کا فاصلہ 12سے 15انچ ہونا چاہئے۔اسطرح پودوں
کی فی ایکڑ تعداد 14ہزار حاصل ہوگی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کپاس کی کاشت کے
لئے سفارش کردہ اقسام کا معیاری ، تندرست، خالص اور بیماریوں سے پاک بیج
استعمال کرنا چاہئے۔ تصدیق شدہ معیاری بیج پنجا ب سیڈ کارپوریشن کے علاوہ
رجسٹرڈپرائیویٹ اداروں سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ محکمہ زراعت حکومت
پنجاب کی طرف سے سال 2013-14کے لئے سفارش کردہ اقسام میں آئی آر3701، علی
اکبر703-، ایم جی6-، ستارہ008-، نیلم121-، علی اکبر802-، آئی آر1524، جی
این ہائبرڈ 2085، ٹارزن1-، ایم این ایچ886، وی ایچ259، بی ایچ178، سی آئی
ایم599،سی آئی ایم602، ایف ایچ118، ایف ایچ142، آئی آر نیاب824، آئی یو
بی222، سائیبان201، ستارہ11ایم، اے555، کے زیڈ181، ٹارزن2 اور سی اے12شامل
ہیں۔ زرعی ماہرین کے مطابق ایم جی6- کی کاشت یکم اپریل اور کچھ بی ٹی اقسام
مثلا آئی آر3701،علی اکبر802- ، ستارہ008-، نیلم121-کی کاشت 15 اپریل کے
بعد شروع کریں۔
زرعی ماہرین کے مطابق کپاس کی فصل میں پودوں کی فی ایکڑ مقررہ تعداد کے
حصول اور شرح بیج کے تعین کے لئے بیجوں کا شرح فیصد اگاؤ معلوم کرنا
انتہائی ضروری ہے۔ اس مقصد کے لئے400 بیج کے نمونے کو پانی میں چھ سات
گھنٹے کے لئے بھگو دیں اور دو نم دار تولیوں میں سے ایک کو سایہ دار جگہ
یاکمرے میں صاف جگہ پر بچھا دیں اب اس پر بھیگے ہوئے بیج کے سوسو دانے گن
کر چار جگہوں پر علیحدہ علیحدہ بکھیر دیں اور دوسرے نمدار تولئے یا بوری سے
اس بیج کو ڈھانپ دیں۔ دن میں دو تین دفعہ ڈھکے ہوئے بیج پر پانی چھڑکتے
رہیں تاکہ بیج کو اگنے کے لئے نمی ملتی رہے۔ چار پانچ دن کے بعد اوپر والے
تولئے یا بوری کواٹھا کر ہر ڈھیری سے اگے ہوئے بیج گن لیں اور انکی اوسط
نکال لیں۔ یہ بیج کا فیصد اگاؤ ہو گا۔کپاس کی فصل کی ڈرل سے کاشت کی صورت
میں بیج کی شرح اگاؤ 75فیصد سے زیادہ کی صورت میں بُر اترا ہوا بیج
6کلوگرام جبکہ بُر دار بیج 8کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ اگاؤ کی شرح
60سے سے 75فیصد ہونے کی صورت میں بُ اترا ہوا بیج 8کلوگرام جبکہ بُردار بیج
10کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔بیج کا اگاؤ 50فیصد ہونے کی صورت میں بُر
اترا ہوا بیج 10کلوگرام جبکہ بُردار بیج 12کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔
کھیلیوں پر کاشت کے لئے 6تا 8کلو گرام بیج فی ایکڑ (3سے 4بیج فی چوپا)
استعمال کریں۔ ضرورت سے 10 فیصد زیادہ بیج کا انتظام کریں تاکہ اگر کسی وجہ
سے دوبارہ بوائی کرنی پڑے تو بیج دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ پیدا نہ
ہو۔کاشت کے بعد بیج عموماً 4 سے 5 دن میں اُگ آتے ہیں۔ اس کے بعد کھیت میں
جہاں کہیں بھی ناغے نظر آئیں وہاں سے خشک مٹی ہٹا کر اور خالی جگہ گوڈ کر
مناسب فاصلے پر 6-5 گھنٹے پانی میں بھگو ئے ہوئے 5-4 بیج ڈال کر نمدارمٹی
سے ڈھانپ دیں۔ اس طرح ناغے پر ہو جائیں گے۔ کاشت کے دوران نالی بند ہو جانے
سے اگر بیج زیادہ لمبے فاصلے پر نہ اگا ہو تو اسی وتر میں دوبارہ بوائی کے
لئے ایک نالی والی ڈرل بھی استعمال کی جا سکتی ہے ۔ ناغے پر کرنے میں دیر
نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وتر کم ہو جانے پر بیج نہیں اگتے اور اگر پہلا پانی
دینے کے بعد چوپے لگائیں تو پودوں کی مناسب بڑھوتری نہ ہونے کی وجہ سے
پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ |