اقلیتوں کا تحفظ ضروری مگر توہین اسلام برداشت نہیں

 دین اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جو اقلیتوں کو بھر پور تحفظ اور مذہبی آزادی کا درس دیتاہے ۔اوراسلام ہی ہے جو ہمیں اﷲ کے تمام رسولوں کی عزت واحترام کا درس دیتا ہے۔اور جس طرح قرآن عظیم شان کا احترام کیاجاتا ہے اسی طرح باقی تمام آسمانی کتابوں کے احترام کاحکم اسلام دیتا ہے جو دوسرے انبیاء یا ان کی کتب کی توہین کرے گا گویاوہ دین اسلام کی توہین کرئے گا ۔نبی مہرباں محمدﷺ کو بتایا گیا کہ ایک مسلمان نے کافر کو قتل کر دیا ہے تو آپ نے ایک انسان کے ناحق قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا اور مسلمان کو سزا دینے کا حکم دیا ۔آپ ﷺ نے فرمایا ،،اقلیتوں کا تحفظ میراسب سے اہم فرض ہے ،، اور آپﷺ نے ہمیشہ غیر مسلموں کو تحفظ اور ہر طرح کی مذہبی آزادی کے ساتھ ساتھ ان کو ان کے حقوق دینے کادرس دیا ہے ۔لیکن غیر مسلموں نے اس کا صلہ ہمیشہ اپنی کمینگی دکھا کر دیا ہے ۔ایک مسلمان جتنابھی کمزور ایمان والا کیوں نہ ہو لیکن قرآن اور اﷲ کے پیارے نبیﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔آج تک کھبی کسی مسلمان نے کسی مذہب یااس کے رہنما کے خلاف کچھ بولا یا لکھا نہیں۔کیونکہ مسلمان دوسرے مذاہب کی عزت واحترام کو بھی دین اسلام کا حصہ سمجھتے ہیں ٍ۔امریکہ۔انڈیا۔ڈنمارک اور دیگر ممالک کے اند رہمارے پیارے آقا ﷺ اور قرآن عظیم کی شان میں گستاخی کی گئی ۔عالم اسلام کے جذبات کو جنجھوڑاگیا۔کھبی کوئی ہندو راجپال یہ بے غیرتی کرتا ہے تو کھبی امریکن پاردی ایسی کاروائیوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلتا ہے ۔ان کی ایسی ہی حرکتوں کی بنا پر غازی علم دین شہید اور عامر چیمہ شہید کو میدان میں اترتے ہیں۔پاکستان کے اندر ہمیشہ اقلیتوں کو مکمل تحفظ دیاجاتاہے ۔اور اگر کھبی ایک دو دفعہ ان کی اپنی شرارت کی وجہ سے کوئی مسئلہ بنا بھی تو مسلمانوں نے ہی ان اقلیتوں کو اپنے گھروں میں پنا ہ دی اور انکا تحفظ کیا ۔ کیونکہ ہمیں ہمارے نبی ﷺ نے اقلیتوں کے تحفظ کا حکم دیا ہے اور انہوں نے یہ بات اپنی زندگی میں عملی طور پر ثابت بھی کی ہے ۔مجھے یاد ہے کہ سندھ میں سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف جاری تھا سب سے زیادہ کام وہاں جماعت اسلامی کی الخدمت فاونڈیشن اور جماعت الدعوۃ کی فلاح انسانیت فاونڈیشن اور فوج کر رہی تھی دنیا نے دیکھا کہ اقلیتوں کی سب سے زیادہ خدمت ان ہی مذہبی جماعتوں نے کی کیونکہ یہ ہر کام قرآن وسنت کی رہنمائی میں کرتے ہیں اور قرآن وسنت بلاامتیاز ہر انسان کی خدمت کا حکم دیتاہے ۔آج شوشل میڈیا کا دور ہے پچھلے ایک سال سے فیس بک پر نبی ﷺ سے گستاخی کا سلسلہ شروع ہوا ۔اس گستاخ رسول ﷺکی گفتگو سے اندازہ ہوا کہ یہ مردودپاکستانی ہے ۔نوجوانوں نے تقریبا کافی دفعہ اس کی فیس بک آئی ڈی کو بلاک کیا لیکن وہ دوبارہ نئے نام سے بنا لیتا تھا ۔پھر یہ سلسلہ چند ماہ کے لیے تھم گیا۔اب ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے کہ مختلف لڑکیوں کے نام سے بہت ساری آئی ڈیز بنائی گئی ہیں ۔جس میں قرآن عظیم شان ۔نبیﷺ۔اور کعبۃ اﷲ اور صحابہؓ کی توہین کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے ۔جس سے پاکستان بھر کے نوجوانوں میں اشتعال پایا جاتا ہے ۔کیونکہ ایک مسلمان اپنی ذات کی توہین تو برداشت کرسکتا ہے لیکن اﷲ رب العزت ،قرآن پاک ۔خانہ کعبہ اور اپنے پیارے نبی محمد ﷺ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کرسکتا۔ایک تو میں شوشل میڈیا پر موجود مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ کسی بھی ایسے لڑکے یا لڑکی کو اپنے پاس ایڈمت کریں جس کو آپ ذاتی طور پر جانتے نہیں کیونکہ توہین آمیز مواد کو دوسروں کی آئی ڈی کے ذریعے ٹیگ کیا جاتاہے جس سے ہزاروں مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے ۔کیا حکومت یا ماہرین آئی۔ٹی کے پاس ایسی ٹیکنالوجی نہیں جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ گستاخانہ آئی ڈیز کو کہاں سے اور کون چلا رہا ہے ۔اگر نہیں ہے تو بھی مجھے یقین ہے اپنے پیارے آقاﷺسے بھر پور محبت کرنے والے ماہرین آئی۔ٹی ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کر لیں گے جس سے معلوم ہوسکے کہ کوئی بھی آئی ڈی کہاں سے اور کون چلارہاہے ۔جس سے ایسے گستاخانہ عمل کا سلسلہ بند ہوجائے گا ۔افسوس کی بات تو یہ ہے پاکستان اقلیتوں کے لیے محفوظ ترین ملک ہے اور اور جہاں مسلمان خود اقلیتوں کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں رہتے ہیں پھر بھی یہ لوگ ہمارے دین پر حملے کریں یہ برداشت سے باہر بات ہے ۔اقلیتی رہنماوں کو چاہیے کہ وہ خود میدان میں اتریں اور اپنے ہم مذہبوں کو ایسی گھٹیا حرکتوں سے باز آنے کی ہدایت کریں ۔تاکہ پاکستان میں چند ایسے لوگ بدامنی اور اشتعال کا ذریعہ نہ بن سکیں۔اور ایک بار پھر میں پیارے آقاﷺ سے محبت کرنے والے ماہرین آئی۔ٹی سے درخواست کرتا ہوں آپ میدان میں اتریں اور اور ایسے گھٹیا لوگوں کو بے نقاب کریں ۔

Umar Farooq
About the Author: Umar Farooq Read More Articles by Umar Farooq: 47 Articles with 33162 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.