قدرت نے کھانے کی ہر شے میں غذائیت کے ہمراہ افادیت بھی
پوشیدہ رکھی ہے۔ بینگن بھی ایک ایسی ہی سبزی ہے جسے زیادہ تر افراد کھانا
پسند نہیں کرتے لیکن اس کے فوائد جاننے کے بعد یقیناً آپ بھی اسے اپنی
خوراک میں ضرور شامل کرنا چاہیں گے۔
بینگن ایک مشہور سبزی ہے جسے دنیا بھر میں آلو، اروی، گوشت وغیرہ کے ہمراہ
یا سادہ پکا کر کھایا جاتا ہے۔ یہ سبزی تمام سال ہوتی ہے۔ اس کی دو قسمیں
ہوتی ہیں۔ یعنی گول اور لمبی۔ بڑے بینگنوں کی نسبت چھوٹے بینگن لذیذ اور
اچھے ہوا کرتے ہیں۔
|
|
بینگن میں فاسفورس، فولاد، وٹامن اے، بی اور سی ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج گرم
خشک ہوتا ہے۔ بہر حال اس کو گھی، مرچ اور گرم مصالحہ کے بغیر ہرگز استعمال
نہیں کرنا چاہیے۔ اس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے جبکہ اس کی مقدار خوراک دو
چھٹانک تک ہے۔
خوراکی ریشہ، حیاتین بی1،بی 6، پوٹاشیم، میگنیشیم اور فولک ایسڈ کے علاوہ
یہ سبزی ایسے مقوی عناصر سے بھرپور ہے جو کہ بلند فشار خون اور تناؤ میں
کمی اور زیابیطس کے مرض کو قابو میں کرنے میں مددگار ہیں۔ یہ بھی دلچسپ ہے
کہ بینگن میں سگریٹ جتنا نکوٹین پایا جاتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق بینگن میں ایسے قدرتی اجزاء بھی کثرت سے پائے جاتے جو
کینسر جیسے موذی امراض سے محفوظ رکھنے میں نہایت مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
صرف یہی نہیں اس بیش فائدہ سبزی میں موجود پوٹاشیم دل کو تقویت بخشتا ہے
جبکہ بینگن قوتِ حافظہ کی کمزوری کو دور کرتے ہوئے دیگر کئی بیماریوں کے
خلاف قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔
|
|
بینگن کی خصوصیات:
(1) بھوک لگاتا ہے اور معدہ کو طاقت دیتا ہے۔
(2)یہ قبض کشا ہے۔ معدہ میں گیس اور تبخیر ہو تو اسے کھانے سے دست آئیں گے
جو بے حد فائدہ بخش عمل ہے۔
(3)چوٹ کا درد خواہ کیسا کیوں نہ ہو بالخصوص جوڑ میں درد ہو اور سبب اس کا
انجماد ہو تو خون تحلیل کرنے اور ایسے درد کو دور کرنے میں زود اثر ہے۔ اس
کا طریقہ استعمال یوں ہوگا کہ بینگن کے دو ٹکڑے کرکے توے پر سینک کر اور
پسی ہوئی ہلدی تین ماشے دونوں ٹکڑوں پر مل کر گرم گرم باندھیں تو بہت جلد
شفا ہو گی۔
(4)بینگن موچ نکالنے اور ورم دور کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ بینگن کے
چھوٹے چھوٹے قتلے کر کے اور نمک آٹھواں حصہ ملا کر کسی کڑاہی میں گرم کیجئے۔
جب قتلے ملائم ہو جائیں تو نیم گرم موچ پر باندھ دیجئے چند بار کے عمل سے
موچ نکل جائے گی۔ اسی طرح چند بار کے عمل سے ورم جاتا رہے گا۔
(5)بلغمی مزاج والوں کیلئے بینگن کا سالن زیادہ مفید غذا ہے کیونکہ بینگن
بلغم کا دشمن ہوتا ہے اور اسے کھانے سے بلغم ختم ہو جاتی ہے۔
(6)بینگن کا سالن دل کیلئے اچھا ہے اور دل کو تقویت دیتا ہے۔
|
|
(7)گوشت کے ساتھ ملا کر پکانے سے یا اسے کھانے کے بعد انار یا سرکہ استعمال
کیا جائے تو اس کی خشکی اور گرمی اثر انداز نہیں ہوتی۔
(08)پختہ زرد بینگن باریک پیس کر چار گنا ویسلین میں ملا کر مرہم تیار کرکے
جن ہاتھ پیروں پر لگائی جائے تو ہاتھ پیر پھٹنے بند ہو جائیں گے۔
(09)جس کے ہاتھ پاؤں سے پسینہ آتا ہو اسے چاہیے کہ بینگن سے نکلا ہوا پانی
ہاتھوں پر لگانے سے پسینہ رک جاتا ہے، مجرب ہے۔
(10)اگر پودے کے ساتھ سبز حالت کے بینگن میں بہت سے لونگ چبھو دیئے جائیں۔
تو پک جانے پر بینگن کو گھی میں تل لیں اس گھی کو بطور طلاء استعمال کیا
جاتا ہے جو کہ پٹھوں کو بے پناہ طاقت دیتا ہے۔ مجرب المجرب ہے۔
احتیاطی تدابیر
بینگن پیشاب آور ہے اور خون کو خراب کرتا ہے۔ بینگن کا زیادہ استعمال مضر
صحت ہے مگر بلغمی مزاج والوں کیلئے ایسا نہیں۔ جن لوگوں کو جسم میں خشکی ہو،
نیند کم آتی ہو اور بواسیر کی شکایت ہو انہیں بینگن ہرگز نہیں کھانا چاہیے۔
بینگن کا استعمال ہر قسم کے بخاروں میں منع ہے۔
نوٹ: ( اس آرٹیکل کی تیاری میں عبقری میں شائع ہونے والے محمد حسن، چکوال
کے مضمون سے مدد لی گئی ہے ) |