یہ 1888 ء کی بات ہے، جرمن ڈاکٹر فریڈرچ گوئز نے آپریشن
کے ذریعے ایک کتے کا آدھا دماغ باہر نکال دیا۔ وہ دیکھنا چاہتا تھا کہ اس
عمل سے جانور پر کس قسم کی نفسیاتی و جسمانی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں۔ چند
ماہ گزرنے کے بعد جب کتا صحت یاب ہوا، تو ڈاکٹر فریڈرچ کو یہ جان کر حیرانی
ہوئی کہ کتے کی ذہنی صلاحیتوں میں کوئی فرق نہیں پڑا، بس اس کا آدھا بالائی
جسمانی حصہ بیکار ہوگیا۔ یہ دنیا کا پہلا آپریشن تھا جس میں کسی ذی حِس کا
آدھا دماغ نکالا گیا۔ یہ آپریشن طبی ”اصطلاح میں اِتصال نصف کرہ“ (Hemispherectomy)
کہلاتا ہے۔
1923ء میں بابائے نیوروسرجری، امریکی ڈاکٹر ولٹر ڈینڈی نے اِتصال نصف کرہ
کا پہلا آپریشن کیا۔ اس نے دماغی رسولی کے شکار ایک مریض کا نصف دماغ نکال
دیا۔ وہ مریض تین برس زندہ رہا اور پھر سرطان نے اس کا خاتمہ کر ڈالا۔ تب
سے یہ آپریشن مخصوص مریضوں پر انجام دیا جاتا ہے۔ لیکن یہ انتہائی مشکل اور
پیچیدہ آپریشنوں میں سے ایک ہے۔
|