حضوراکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
کواللہ جل شانہ نے خاتم النبیین بناکر بھیجا ور اس اعتبار سے امت محمدیہ
صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آخری امت ہے آپ کے ذریعے ہی اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرب
قیامت کی علامات سے آگاہ فرمایا اوربتلادیاکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو
اللہ تعالیٰ نے ان کے دشمنوں سے بچاکر ایک وقت مقرر تک کے لیے آسمان
پراٹھایاہے اوروہ آخری زمانہ میں آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ایک امتی کی
حیثیت سے آسمان سے دنیا میں تشریف لاکر اپنی بقیہ زندگی بسر فرمائیں گے اور
دجال کو قتل کریں گے اورمزید آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت
عیسیٰ علیہ السلام میری قبر پر آئیں گے اور کہیں گے یامحمد ! اور میں ان کو
جواب دوں گا ، وفات کے بعد مدینہ منورہ میں روضہ رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ
وسلم میں آپ کے ساتھ مدفون ہوں گے اسی طرح امام مہدی کاظہوربھی قرب قیامت
کی ایک نشانی ہے امام مہدی خودکو مسلمانوں سے مخفی رکھناچاہیں گے۔ لیکن
مسلمان علماء کرام ان کوپہچان کران کے ہاتھ پر بیعت جہاد فرمائیں گے امام
مہدی مسلمانوں کے ساتھ مل کر خوب جہاد فرمائیں گے اس طرح جہاد قیامت تک
جاری رہے گا ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ ان عقائد پریقین رکھے انگریز
چاہتا تھا کہ مسلمانوں کے دلوں سے جہاد کونکال دے کیونکہ اس جذبہ جہاد کے
بدولت انہوں نے انگیریزوں کاناکوں چنے چبوائے چنانچہ انہوں نے مسلمانوں سے
بدلہ لینے اوران کو پستیوں میں دھکیلنے کے لیے جھوٹے شخص مرزا قادیانی کو
مہرہ بناکر استعمال کیااوراس ملعون وذلیل شخص نے نبوت کادعوی کرکے خودبھی
دونوں جہانوں کی ذلت کودعوت دی اورایک بڑی تعدادبھی اس کے دامن فریب میں جا
پھنسی ۔ایک ایسا شخص جس کی ماں کانام’’ گھسیٹی‘‘، موصوف خود افیون کاعادی
اور شراب کاشوقین، کندذہن ہونے کی وجہ سے محض پانچویں جماعت تک ہی پڑھ سکا۔
ہرروز اسکول میں اساتذہ سے مارپڑتی بلکہ مرغابناکرپوری کلاس کا چکر لگوایا
جاتا۔جس شخص کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش پٹواری بنناتھی، ظاہری حلیے پر
نظرڈالوتوایک آنکھ سے کانا(اورحقیقتاًدل کی آنکھوں سے اندھا)شخص عزت مآب
صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ہم سری کادعویٰ کس بنیاد پر کربیٹھا؟ غلام
احمدنام رکھ کراپنے آقاسے ہم سری کرنے والے کے پیروکاروں کواللہ توفیق
ہدایت دے ان عقل کے اندھوں کے عقل وشعور پر کیوں اوس پڑگئی کہ اس غلام
قادیانی کی پیروی میں لگ گئے؟مرزاغلام قادیانی ملعون جس نے اس دنیا کو محض
کھیل تماشہ ،شراب نوشی ،نفسانی خواہشات اورانگریزوں کی خوشامدی میں
لگادیااورایک ایساشخص جوکہ مسلمان کہلوانے کابھی حق دارنہیں نجانے کس بنیاد
پر آقائے دو جہاں صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی برابری کادعویٰ کر
بیٹھا۔انگریزوں کے جوتے چاٹتے ساری عمر اس ذلیل نے جھوٹ کی انتہاء کردی
جوشخص نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے منکروں اور گستاخوں کی خوشامد کرنے میں
ساری عمر لگا دے اور اسے اپنے لیے سعادت سمجھتاہوں وہ شخص تواس قابل بھی
نہیں کہ اسے مسلمان کہا جائے کجاکہ عقل کے اندھوں کی ایک جماعت اس کی تقلید
کرتے ہوئے اس نبی مان لے ۔ ملعون مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کادعویٰ
کیاتوبرملاجہاد کاانکارکردیامجاہدین فی سبیل اللہ کی مذمت کی اورلوگوں
کوجہادفی سبیل اللہ سے دورکرنا شروع کردیا۔مرزاقادیانی جوکہ انگریزکاخود
کاشتہ پوداتھااس نے ایک طرف عیسیٰ علیہ السلام اور امام مہدی کی شان میں
گستاخیاں کیں اور دوسری طرف اعلان کیا کہ میں ہی عیسیٰ ہوں اور میں ہی مہدی
ہوں اورجس حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور امام مہدی کے بارے میں واضح طورپر
ہمارے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے بتلادیا کہ وہ دجال سے قتال کریں گے
اور یہ اندھا قادیانی جوجہاد کامنکر تھابیک وقت عیسی اور امام مہدی کیسے
ہوسکتاہے؟مرزا خود اپنے کارناموں کااعتراف کرتے ہوئے کہتاہے کہ میری عمر کا
اکثر حصہ سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گزراہے اور میں ممانعت جہاد
اور انگریزی اطاعت کے بارے میں بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار
شائع کیے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکھٹی کی جائیں تو پچاس الماریاں
ان سے بھر سکتی ہیں میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب اور مصر اور شام
اور کابل اور روم تک پہنچایاہے میری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس
سلطنت (انگریزی) کے سچے خیرخواہ ہوں جائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی
بے اصل روایتیں اورجہاد کے جوش دلانے والے مسائل جواحمقوں کے دلوں کوخراب
کرتے ہیں ان کے دلوں میں معدوم ہوجائیں۔
(تریاق القلوب،ص۲۷،۲۸روحانی خزائن ص۱۵۵،ج۱۵)
اس قادیانی ملعون نے تو اپنے و قت میں دعویٰ کیاتھا کہ اگر مسلمانوںنے
سلطنت برطانیہ کے سامنے گردن نہ جھکائی تو وہ کبھی کامیاب نہ ہوں گے بلکہ
تباہ وبرباد ہوجائیں گے اوریہ جھوٹا کذاب اپنے شعر میں کہتاہے
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دین کے لیے حرام ہے اب جنگ و قتال
مرزا قادیانی اپنے ظاہروباطن دونوں لحاظ سے بدکردار اورقبیح شخص تھا احمقوں
سے بڑھ کر احمق تھامرزاقادیانی کی طبیعت آوارہ اور فضول خرچی کی شوقین
تھی۔مرزا قادیانی کاایک عجیب وغریب دعوی تھا کہ وہ کہتاہے کہ خداتعالیٰ نے
اس کتاب براہین احمدیہ میں میرانام بھی مریم رکھا۔
(قادیانیو ں کی الہامی کتاب تذکرہ ص۴۰)
مرزا قادیانی نے اپنی زندگی میں جوبھی دعوے اور پیشن گوئیاں کیں سب کی سب
جھوٹی نکلیں اورمرزا قادیانی اپنی تمام خباثتوں اورجھوٹے دعوئوں سمیت ۲۶مئی
۱۹۰۸ء کواپنے ایک مرید کے گھرمیں مرکرجہنم واصل ہوگیااوربوقت موت غلاظت کے
اندرلت پت تھامرزا قادیانی ہیضے کوقہرالہی اور ہیضے کے مرض میں مرنے
کولعنتی قراردیتاتھا۔لیکن اسی مرض میں یہ خودبھی مرا ۔لعنۃ اللہ علیہ ۔میرے
استاد محترم نے اس کے بارے میں فرمایا:
و اقبح منک لم تر قط عینی
و ارذل منک لم تلد النساء
خلقت ملونا من کل عیب
کانک قد خلقت کما تشاء |