سورہ فاطر ٣٥ ----- آیہ # ٢٩ تا
٣٢
بیشک وہ جو الله کی کتاب پڑھتے ہیں اور نماز قائم رکھتے اور ہمارے دئیے میں
سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں پوشیدہ اور ظاہر وہ ایسی تجارت کے
امیدوار ہیں جس میں ہرگز ٹوٹا نہیں- تاکہ ان کے ثواب انہیں بھرپور دے اور
اپنے فضل سے اور زیادہ عطا کرے بیشک وہ بخشنے والا قدر فرمانے والا ہے- اور
وہ کتاب جو ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی وہی حق ہے اپنے سے اگلی کتابوں کی
تصدیق فرماتی بیشک الله اپنے بندوں سے خبردار دیکھنے والا ہے- پھر ہم نے
کتاب کا وارث کیا اپنے چنے ہوئے بندوں کو تو ان میں کوئی اپنی جان پر ظلم
کرتا ہے اور ان میں کوئی میانہ چال پر ہے اور ان میں کوئی وہ ہے جو الله کے
حکم سے بھلائیوں میں سبقت لے گیا یہی بڑا فضل ہے
سورہ بنی اسرائیل ١٧ ------- آیہ # ٨٨ تا ٩٥
تم فرماؤ اگر آدمی اور جن سب اس بات پر متفق ہو جائیں کہ اس قرآن کی مانند
لے آئیں تو اس کا مثل نہ لا سکیں گے اگرچہ ان میں ایک دوسرے کا مددگار ہو -
اور بیشک ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثل طرح طرح بیان
فرمائی تو اکثر آدمیوں نے نہ مانا مگر ناشکری کرنا- اور بولے کہ ہم تم پر
ہر گز ایمان نہ لائیں گے یہاں تک کہ تم ہمارے لیے زمین سے کوئی چشمہ بہا دو-
یا تمھارے لیے کھجوروں اور انگوروں کا کوئی باغ ہو پھر تم اس کے اندر بہتی
نہریں رواں کرو- یا تم ہم پر آسمان گرا دو جیسا تم نے کہا ہے ٹکڑے ٹکڑے یا
الله اور فرشتوں کو ضامن لے آؤ- یا تمہارے لیے طلائی گھر ہو یا تم آسمان پر
چڑھ جاؤ اور ہم تمہارے چڑھ جانے پر بھی ہر گز ایمان نہ لائینگے جب تک ہم پر
ایک کتاب نہ اتار دو جو ہم پڑھیں تم فرماؤ پاکی ہے میرے رب کو میں کون ہوں
مگر آدمی الله کا بھیجا ہوا- اور کس بات نے لوگوں کو ایمان لانے سے روکا جب
ان کے پاس ہدایت آئی مگر اس نے کہ بولے کیا الله نے آدمی کو رسول بنا کر
بھیجا- تم فرماؤ اگر زمین میں فرشتے ہوتے چین سے چلتے تو ان پر ہم رسول بھی
فرشتہ اتارتے |