پیزا ڈاٹ کام، 26 لاکھ ڈالر میں فروخت

آج سے 14 برس قبل جب امریکی نوجوان کرس کلارک نامی نوجوان نے جب 20 ڈالر میں پیزاڈاٹ کام نامی ڈومین نام خریدا تھا تو ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا کہ کچھ عرصے کے بعد یہی نام ان کے لیے سونے کے انڈے دینے والی مرغی بن جائے گا۔

کلارک نے اس عرصے میں کئی بار سوچا کہ اس ڈومین نیم کو بیچ دیا جائے، یا اس پر خود کوئی ویب سائٹ  بنائی جائے، لیکن بات آگے بڑھ نہیں سکی۔ آخر ایک دن انھوں نے دیکھا کہ اس قسم کے ڈومین نیم خاصے مہنگے داموں بک رہے ہیں تو سوچا کہ کیوں نہ وہ بھی قسمت آزمائی کریں۔
 

چناں چہ انھوں نے 27 مارچ کو انٹرنیٹ کے ذریعے پیزا ڈاٹ کام کی بولی لگا دی۔ پہلی بولی ایک سو ڈالر کی لگی، لیکن  دیکھتے ہی دیکھتے بڑھ کر لاکھوں ڈالر پہنچ گئی۔

اصل میں انٹرنیٹ کے ذریعے کاروبارکرنے والی کمپنیوں کی مشکل یہ ہے کہ وہ بہت مختصر اور آسانی سے یاد رہنے والا ڈومین نیم استعمال کرنا چاہتی ہیں، لیکن کروڑوں نام رجسٹر ہونے کی وجہ سے تمام اچھے اچھے ناموں پر پہلے ہی قبضہ ہو چکا ہے، اس لیے نئی آنے والی کمپنیوں کو مجبوراً اوبڑ کھابڑ قسم کے ناموں پر اکتفا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے اگر پیزا ڈاٹ کام جیسا کوئی انتہائی آسان نام مل جائے تو وہ اسے خریدنے کے لیے اپنی تجوریوں کے منھ کھول دینے سے دریغ نہیں کرتیں۔

43 سالہ کرس کلارک امریکی ریاست منی سوٹا میں ایک سافٹ ویر کمپنی کے مالک ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ انھیں خود یقین نہیں آیا کہ ان کا ڈومین نیم اتنی بھاری قیمت پر بک جائے گا۔ وہ کہتے ہیں کہ انھیں یہ معلوم نہیں کہ وہ اس رقم کا کیا کریں گے۔

YOU MAY ALSO LIKE: