بچے جنت کے پھول ہیں۔ واقعتا یہ
حقیقت مسلم ہے کہ ان معصوم ہستیوں ہی کے دم سے جنت کی بہاریں اور گھرکی
رونقیں ہیں۔ وہ لوگ کس کرب اور رنج کے عالم میں زندگی بسر کرتے ہوں گے جو
اس نعمت سے محروم ہیں۔اگر انسان کے پاس بے شمار دولت ہو،ان گنت خزانے ہوں۔
گھر،کوٹھی،بنگلہ،جائداد،گاڑی الغرض ضروریات زندگی کی تمام جملہ اشیاء میسر
ہو، مگر وہ اولادکی نعمت سے محروم ہے تو یہ تمام رونقیں اور آسائشیں اس کے
سامنے پھیکی ہیں۔ جو سکون انسان کو اپنی اولاد سے پیار،محبت اور وقت گزارنے
میں ملتا ہے اس کا متبادل اسے کائنات میں کہیں اور میسر آنا محال ہے۔
معصوم سے چہرے کسے اچھے نہیں لگتے یہ تو ہر ایک کو اپنی طرف متوجہ کیے ہوتے
ہیں۔کون سنگ دل ایسا ہوگا جس کا قلب انکی محبت سے خالی ہو؟۔۔۔ بچوں کی اچھی
پرورش،رہن سہن اور اچھی تعیلم وتربیت والدین کے فرائض میں شامل ہے۔
میں یہ بات پورے وثوق اور دعوے سے کہہ سکتا ہو ں کہ پاکستان دنیا کا واحد
ملک ہے کہ اس جیسا ٹیلنٹ پوری دنیا میں ملنا ناممکن ہے۔ ہر گھر میں بلا
مبالغہ کوئی نہ کوئی ایسا بچہ ضرور ہوگا جو ٹیلنٹ کی دولت سے مالامال ہو۔
ضرورت صرف اس حقیقت کو تسلیم کرنے کی ہے۔ حال ہی میں ایک کم عمر بچہ نے
اولیول میں کامیابی حاصل کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر بلند کیا۔
افسوس۔۔ گزشتہ چند برسوں سے ایک مخصوص گروہ پاکستان میں اس ٹیلنٹ کو دبانے
کے درپے ہے جو اپنے عزائم میں کافی حد تک کامیاب بھی ہورہا ہے۔ امریکہ،
اسرائیل اور دیگر اسلام دشمن ممالک کب چاہتے ہیں کہ اس پاک دھرتی سے مستقبل
میں وہ معمار پیدا ہوں جو اس کو بام عروج تک پہنچائیں۔ یہ تو اول دن سے اس
دھرتی کو ختم کرنے اور دنیا میں اس کی قدر و منزلت کو مٹانے کے لیے تمام
حربے بروئے کار لا چکے ہیں۔لیکن”جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے “کا مصداق
پاکستان اللہ کی مدد ونصرت سے ابھی تک قائم و دائم ہے۔
وہ معصوم بچے جن کے دم سے آپکی حیات ہے۔ آپکا چین وسکون ان کے سکھ میں ہے۔
آپکی دن بھر کی محنت ان کو اچھا مقام و مرتبہ دلانے کے طفیل ہے۔ اگر
خدانخواستہ آپ کے طفل کو معذوری آگھیرتی ہے تو آپ پر کیا بنے کی کیا آپ کی
راحت اپنی جگہ برقرار رہے گی،نہیں نہیں۔۔۔۔۔ آپ کا چین وسکون لٹ جائے گا۔آپ
کے ارمانوں کا خون ہوجائے گا۔آپ کی خوشی و مسرت سے گزرنے والی زندگی اتنے
بڑے سانحے سے دوچار ہو جائے گی۔ تو پھر کیوں۔۔؟؟ ہم ان مستقبل کے معماروں
کی جان کے درپے ہیں۔ آئندہ آنے والی حیات میں پاکستان کا عَلم بلند کرنے
والے یہی تو نونہال ہیں۔
تو صاحبو۔۔۔ عزم کرو، ملک کی بھاگ دوڑ سنبھال لو۔ دشمن کی صف میں دراڑ یں
ڈال دو۔ اپنے نونہالوں کی قدر کو پہچانو۔ عارفہ کریم اور عافیہ صدیقی جیسی
ہستیاں اسی دھرتی کی اولاد ہیں۔
انسانیت کے قاتل کے خلاف اور انا کے بت کو منہدم کرکے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔
اپنے بچوں کو پولیو ویکیسن کی پابندی کرانی ہوگی تاکہ کل آنے والے وقت میں
ہمیں اپنے معماروں کی تلاش میں دقت نہ ہو۔ کہیں ایسا نہ ہو ہماری آئندہ نسل
بے ساکھیوں پہ کھڑی ہو؟۔۔الامانؔ والحفیظ۔ |