اسلامی نظام حکومت خلافت

   آج ہمارے معاشرے میں نظام حکومت کے حوالے سے صرف جمہوریت یا آمریت کو ہی جانا جاتا ہے جبکہ اسلام کا اپنا ایک نظام حکومت ہے وہ ہے خلافت کا نظام

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ خلافت تو ماضی کا ایک قصہ ہے آج کے اس جدید دور میں خلافت کیسے چل سکتی ہے یہ صرف کہنے کی بات ہے اور زیادہ تر وہی لوگ یہ بات کرتے ہیں جو خلافت کو تفصیل سے نہیں جانتے آج میں اس مختصر سی تحریر میں اسلام کانظام حکومت بیان کرنا چاہتا ہوں خلافت ایک مکمل نظام حکومت ہے جو آج کے تمام مسائل کو حل کرسکتا ہے بلکہ آج مسلمان جن مسائل کا شکار ہیں وہ خلافت کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہی ہے۔

وہ امت مسلمہ جس کے پاس دنیا کے تیل کے ذخائر میں سے ستر فیصد ہیں لیکن پھر غربت کا شکار ہے وہ امت مسلمہ جس کی کل افواج کی تعداد چالیس لاکھ سے زیادہ ہے اس کے کئی علاقے کفار کے قبضے میں ہیں اور وہ امت مسلمہ جو ایک ارب سے زائد افرادی قوت کی حامل ہے وہ کام کے لیے دوسروں کی محتاج ہے ۔ درحقیقت یہ مسائل خلافت کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہے کیونکہ خلافت ہی وہ نظام ہے جو اسے وحدت بخشتا ہے اور ان کے وسائل کو ایک جگہ جمع کرکے تمام مسلمانوں کی پہنچ کو یقینی بناتا ہے
اب میں خلافت کے ڈھانچے کو بیان کرنا چاہتا ہوں اسلام کے نظام حکومت کا ڈھانچہ تیرہ ارکان پر مشتمل ہوتا ہے جو یہ ہیں

خلیفہ
معاون تفویض
معاون تنفیذ
والی) گورنر)
امیر جہاد)شعبہ حرب ، افواج)
شعبہ صنعت
شعبہ داخلی امن وسلامتی
شعبہ خارجہ
عدلیہ
انتظامی ڈھانچہ
بیت المال
میڈیا
مجلس امت )شوریٰ و محاسبہ)
 

saleem sethi
About the Author: saleem sethi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.