ماحولیاتی بہتری سے صحت عامہ کا تحفظ

ماحولیاتی بہتری سے صحت عامہ کا تحفظ
تحریر: شاہد افراز خان ، بیجنگ

تحفظ ماحول اور عالمی ذمہ داریوں کی بات کی جائے تو دنیا کے بڑے ممالک بالخصوص بڑی معیشتوں کا کردار انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے اور دنیا بھی اُن سے توقع کرتی ہے کہ وہ عملی اقدامات سے نہ صرف اپنے ہاں بلکہ عالمی سطح پر بھی صاف ستھرے ماحول کو یقینی بنانے میں پیش پیش ہوں گے۔تحفظ ماحول کے تناظر میں دنیا کی دوسری بڑی معیشت ، چین میں ہر سطح پر ماحولیاتی تہذیب کی تعلیم کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے، چینی سماج نے اپنی زندگی میں معمولی باتوں سے شروعات کرتے ہوئے، توانائی کے تحفظ اور ماحولیات کے تحفظ کی اچھی عادات کو اپنی زندگیوں میں شامل کیا ہے ، اور سبز اور کم کاربن والی زندگی بسر کرنا سیکھ رہے۔چین کے نزدیک عوام اور ادارے ماحولیاتی تہذیب کی وہ مضبوط بنیاد ہیں جس پر گرین ترقی کی پوری عمارت کا دارومدار ہے۔

اپنی انہی کوششوں کو مزید تقویت دینے کی خاطر چین نے عوامی صحت کے تحفظ کے لیے ماحولیاتی حالات کو بہتر بنانے کے مقصد سے 2025-2030 کی مدت کے لیے ایک ایکشن پلان جاری کیا ہے۔ یہ منصوبہ چین کی نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول اور کئی دیگر محکموں نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے، جس میں زیادہ سرسبز، محفوظ اور قابل رہائش ماحول قائم کرنے کے لیے 16 عملی اقدامات کا تعین کیا گیا ہے ۔

گزشتہ برسوں میں، چین نے صحت مند ماحول کی تعمیر میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے، جس میں فضلے کی درجہ بندی اور ری سائیکلنگ میں ترقی، فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کو مضبوط بنانا، اور عوامی صحت کے واقعات کے لیے ہنگامی ردعمل کی صلاحیتوں میں بہتری شامل ہیں۔ تاہم، شدت اختیار کرتا ہوا عالمی موسمیاتی تغیر نئے چیلنجز کھڑے کر رہا ہے۔اسی باعث ایکشن پلان میں عوام میں متوازن غذا اور باقاعدہ ورزش کی حوصلہ افزائی، کمیونٹی سطح پر فضلے کی درجہ بندی کے نظام کو بہتر بنانا، اور ہریالی اور چہل قدمی کے راستوں کو وسعت دینا اور ان کی دیکھ بھال شامل ہیں۔

یہ منصوبہ مختلف شعبوں میں پالیسیوں کی بہتر ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ نگرانی، خطرے کے اندازے، ابتدائی انتباہ اور عوامی صحت کے مشوروں کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیتا ہے۔ 2030 تک، منصوبہ کے دو اہداف میں پینے کے پانی کے معیار میں مسلسل بہتری اور ماحول اور صحت کے بارے میں عوامی آگاہی میں اضافہ ، شامل ہیں۔

چینی حکام کے مطابق ماحولیاتی صحت کے تصور کو تمام پالیسی نظاموں میں شامل کیا جائے گا۔اس ضمن میں نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ہم آہنگی کو بڑھانے، عوامی رابطے کو مضبوط بنانے، اور مقامی حکام کو مقامی حالات کے مطابق صحت مند ماحول کی اقدامات کو آگے بڑھانے کی رہنمائی کرے گی۔

کہا جا سکتا ہے کہ حالیہ برسوں میں، چین نے انسانیت اور فطرت کے درمیان تعلقات کو از سرنو تعمیر کیا ہے اور فطرت کی بحالی میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔اس دوران انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کا تصور چینی لوگوں کے دلوں میں گہرائی تک پیوست ہو چکا ہے۔چین کی اعلیٰ قیادت نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمیں اپنی آنکھوں کی طرح فطرت اور ماحول کی حفاظت کرنی چاہئے ، اور انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی کا ایک نیا نمونہ قائم کرنا چاہیے۔اسی تصور کی روشنی میں، چین ماحولیاتی تہذیب کے نظام میں مسلسل اصلاحات کو فروغ دیتا چلا آ رہا ہے ، اور ملک میں ماحولیاتی تحفظ اور بحالی کے لئے حمایت اور ضمانتی نظام کی تکمیل کی جار ہی ہے۔ انہی کوششوں کے ثمرات ہیں کہ آج چین دنیا میں سب سے زیادہ حیاتیاتی انواع کے حامل ممالک میں سے ایک ہے اور ماحولیاتی تحفظ اور بحالی کی رفتار کو بھی تیز تر کررہا ہے ۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1580 Articles with 853606 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More