گزشتہ دو ہفتوں سے جاری بین الاقوامی انٹیل سائنس اینڈ
ایجوکیشن فیئر 2014 لاس اینجلس کے کنونشن سینٹر میں جمعے کو بالآخر اختتام
پذیر ہوگیا۔ لیکن اپنے آخری لمحات میں جاتے جاتے پاکستانی طالبات کو خوشی
دے گیا-
تقریب کے اختتام سے چند لمحے قبل خصوصی ایوارڈز کا اعلان کیا گیا جس میں
تین پاکستانی طالبات کا نام بھی شامل تھا۔
|
|
ان تینوں طالبات کی جانب سے ہوا کے کم دباوٴ سے چلنے والے ونڈ ٹربائن کا
ایک تجربہ پیش کیا گیا تھا، جسے انٹیل کی جانب سے خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔
تینوں طالبات ثنا بتول، شازیہ بی بی اور اقرا ارشاد کا تعلق حاصل پور کے
دانش اسکول سے ہے جبکہ ان طالبات کو شاہ عبدالعزیز کی جانب سے ایک ہزار
ڈالر کی رقم بھی بطور انعام دی گئی۔ اور اس پرمسرت موقع پر ان کی ٹیچر سارہ
سعید بھی موجود تھیں۔
دانش گرلز اسکول بورڈنگ اسکول سسٹم ہے اور یہاں صرف انہیں طالبعلموں داخلہ
دیا جاتا ہے جن کی گھریلو آمدنی چھ ہزار روپے ماہانہ سے کم ہوتی ہے۔
طالبہ اقرا ارشاد کہتی ہیں انہیں میتھمیٹکس پسند ہے لیکن ان کی ٹیچر نے
انہیں کہا کہ تمہاری فزکس بہت بہترین ہے۔ اور اقرا الیکٹریکل انجینیئر بننا
چاہتی ہیں-
شازیہ وہاڑی کی رہائشی اور ایک کسان کی بیٹی ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ ہمارے
خاندان میں پہلی مرتبہ کوئی لڑکی اعلیٰ تعلیم حاصل کررہی ہے اور وہ مکینکل
انجینئر بننا چاہتی ہیں۔
بہاول پور سے تعلق رکھنے والی ثنا بتول سول سرونٹ بننا چاہتی ہیں۔
|
|
ایک پاکستانی طالبعلم، طلال آغا نے چوکیداری کرنے والا ایک روبوٹ پیش کیا
جو کہ سی شارپ کے ذریعے کام کرتا ہے۔
اس بین الاقوامی مقابلے میں حیات آباد پشاور کے فارورڈ کالج کے سید مناحل
بھی شامل تھے جن کا پروجیکٹ اوزون پرت کے بارے میں تھا۔ جبکہ کچی میمن
اکیڈمی کی سدرہ ریاض نے ماحولیات کے تحفظ کا فلٹر تیار کیا تھا۔
|