مریخ پر زندگی کیسی ہوگی؟

ہم زمین پر وقت گزار رہے ہیں جبکہ سائنسدان انسانوں کو مریخ پر بسانے کا سوچ رہے ہیں اور حال ہی میں کچھ ایسی خبریں بھی سامنے آئی ہیں جن کے مطابق مریخ پر اراضی کی فروخت بھی شروع ہوچکی ہے- لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ مریخ پر زندگی ہوگی کیسی؟ اگر نہیں تو پھر آپ کو بتاتے ہیں جن سائنسدانوں کے بارے میں جنہوں نے تجربے کے لیے امریکہ کے ایک صحرا میں مریخ کا مصنوعی ماحول تخلیق کیا-
 

مریخ پر زندگی
سائنسدانوں کی یہ ٹیم مریخ پر زندگی کی عکاسی کے لیے زمین پر موجود اس چٹانی صحرا میں خلائی لباس پہن کر گھومتی ہے-

image


سائنسدانوں کی رہائش گاہ
مریخ سوسائٹی کے یہ محققین اس مصنوعی Martian base میں رہتے ہیں جو کہ امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے-

image


سائنسدانوں کی ٹیم
سائنسدانوں کی یہ ٹیم چار مردوں اور دو خواتین پر مشتمل ہے- اور یہ پابند ہیں کہ جب بھی اپنے ریسرچ اسٹیشن سے باہر جائیں تو لازماً ائیر لاک ہیلمٹ کا استعمال کریں- اس مقام پر ان کی زندگی کا دارومدار صرف غذا اور تحقیقاتی تجربات پر ہے- اور یہ تین دن صرف ایک مرتبہ نہاتے ہیں-

image


مریخ سے مشابہت رکھتا ماحول
ان سائنسدانوں کا دو منزلہ اسٹیشن Utah میں واقع Hanksville سے 40 میل کے فاصلے پر واقع ہے- اور یہ سائنسدان اس اسٹیشن میں موجود انتہائی چھوٹے اور تابوت نما بیڈ میں سوتے ہیں- اس اسٹیشن کے اردگر کا ماحولیاتی اور ارضیاتی حالات مریخ سے مشابہت رکھتے ہیں جہاں گرم ہوا اور سرخ اور پتھریلی چٹانیں موجود ہیں-

image


باہر کی دنیا سے رابطہ
ان سائنسدانوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ انتہائی محدود ہے- ان کو فراہم کیے گئے انٹرنیٹ کنکشن کی رفتار انتہائی سست ہے اور انہیں صرف چند ای میل کرنے کی اجازت ہے- سب سے زیادہ بات چیت “ مشن کنٹرول “ کے ساتھ ہوئی جنہوں نے اس عملے کے اس مقام پر گزارے جانے والے گزشتہ دو ہفتوں کی رپورٹ طلب کی- اس رپورٹ میں زندگی کے ہر پہلو کو مدِنظر رکھا گیا- ان تفصیلات میں اس عملہ خوراک کھانا٬ ورزش کرنا اور نفسیاتی حیثیت شامل ہے-

image


سفر کے لیے گاڑی
یہ ٹیم علاقے میں سفر کے لیے ایک خاص قسم کی گاڑی استعمال کرتی ہے- ان کے راستوں میں انتہائی گندگی اور پتھر موجود ہوتے ہیں جبکہ ان کی گاڑی کی رفتار 5 میل فی گھنٹہ ( 8 کلومیٹر فی گھنٹہ ) ہوتی ہے-

image


مشن کمانڈر
اس مشن کی کمانڈر 27 سالہ Lara Vimercati ہیں جو کہ ناسا میں ماہر حیاتیات کے طور تر کام کرتی ہیں- لارا کا کہنا ہے کہ “ہمیں اپنے سینٹر سے باہر جانے پر لازمی مکمل خلائی لباس پہننا ہوتا ہے اور ہمیں روز وہ تمام کام ضرور کرنے ہوتے ہیں جو ہمیں کسی دوسرے سیارے پر ہونے کی صورت میں کرنے پڑتے- مریخ پر جانے والا پہلا شخص کوئی انجینئیر ہی ہوگا- لیکن میں حیاتیات کی ماہر ہوں ممکن ہے کہ مجھے یہ موقع مل جائے“-

image


مریخ پر جانے والی پہلی فلائٹ
یہاں پسِ منظر میں تمام سائنسی مناظر تخلیق کیے گئے اور تجرباتی طور پر دو ہفتے بھی اس مقام پر گزارے گئے لیکن یہ سب کچھ اس بات کی قطعی ضمانت نہیں ہے کہ یہی وہ لوگ ہوں گے جو مریخ پر جانے والی پہلی فلائٹ میں سوار ہوں گے-

image


تفریح سے بھرپور
عملے کے ایک اور ممبر کا کہنا تھا کہ“ یہ سب کچھ مزے سے بھرپور ہے- آپ کسی مقام سے میلوں دور ہوں اور خلائی لباس پہن کر ایسا دکھا رہے ہوں کہ جیسے آپ کسی دوسرے سیارے پر ہیں٬ تو کون اس سے لطف اندوز نہیں ہوگا- یہ ایسا ہی جیسے بچپن کا کوئی خواب سچ ہوگیا ہو“-

image

مکمل خلائی لباس
سائنسدانوں کے مکمل خلائی لباس میں ائیرکنڈینشنگ سسٹم اور ریڈیو یونٹس نصب ہونے کے ساتھ ساتھ بھاری ہیلمٹ اور خاص جوتے بھی شامل تھے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

A team of enthusiastic scientists are dressing in space suits and recreating life on Mars – but in a rocky red desert on Earth. Researchers from the Mars Society live at a simulated Martian base, built with the help of American space agency NASA.