بند گلیوں اور تنگ راستوں کا یہ
طویل سفر ختم ہو جائے گا بند دریچے کھلتے جائیں گے ہمت تو کرو مل کے تو
چلوحوصلے جواں رکھو مایوسی چھوڑ دو ایمان سے دامن دل بھر لو اپنی ہمت اور
توکل الٰہی سے منزل کی جانب گامزن ہونے کی ٹھان لو کہ اس مددگار کی جو سب
کا مددگار ہے مدد ہر راستے میں پاؤ گے اس کی مدد اس کی نصرت جو نصرت کے
طالبوں کا رہنما ہے جو سب کی مدد فرماتا ہے اپنے پکارنے والوں کی پکار سنتا
اور ہر فریادی کی داد رسی فرماتا ہے
مظلوموں اور غم کے ماروں کو مصائب سے نجات دلاتا ہے عالم حیرانی اور حالت
انتشار و پریشانی میں بیقرار دل کو اور سسکتی روح کو سکون اور آرام عطا
فرماتا ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے سب کا پالنے والا سب کو رزق دینے
والا سب کی مرادیں دعائیں اور حاجتیں پوری کرنے والا یک و تنہا اس پوری
کائنات کا مالک و مختار اور منتظم اعلٰی ہے
اسکی نصرت و مدد ہمیشہ تمہارے شامل حال رہے گی اگر تم اپنی زندگی کو اپنی
بندگی کو اس کے نام کردو اس کے احکام کو عام کر دو اپنے اعمال کو اس کے
بیان کردہ احکام کے تابع کر دو اس کے نور کی روشنی میں اپنی زندگی کی
تاریکیوں کو مٹانے کا سامان کر لو تو چل پڑو مل کر اس راستے کی سمت جو اس
نے دکھایا ہے جس پر چلنے کا ہنر سیکھایا ہے اور اس پر قائم رہنے کا حکم
صادر فرمایا ہے کہ اس میں صرف اور صرف تمہاری بہتری تمہاری بھلائی اور
تمہاری ہی سلامتی ہے
یہ اللہ رب العزت کا تم پر احسان عظیم ہے کہ اس نے تمہیں شرف انسانیت اور
خلعت آدمیت بخشا ہے تمہیں بن مانگے بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے اور پھر
تمہیں علم سیکھایا تمہیں دنیا و آخرت کے معاملات کو خوبی سے نبھانے کا
طریقہ بتایا اپنے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی بنایا آپ کی
زندگی کو تمہارے لئے اسوہ کامل کا نمونہ بنا کر پیش کر دیا اور تم پر اپنے
نبی کی محبت اور عقیدت کو اسلام کا جزو ٹھہرایا
کلام پاک کی صورت میں نسخہ کیمیا عطا فرمایا تاکہ تم اس کتاب ہدایت کی
روشنی میں اپنی زندگی کہ تمام معاملات و کا بہترین حل تلاش کر سکو نہ صرف
اس زندگی بلکہ دوسرے جہاں میں بھی اپنے پروردگار کے سامنے سرخرو رہ سکو تو
سوچتے کیا ہو اٹھاؤ کتاب ہدایت کھولو کلام الہی اسے پڑھو سمجھو اور اس پر
عمل کرو اور پھر دیکھو اپنے عمل کی تاثیر اپنے عمل کے نتائج جو تم نے کتاب
ہدایت کے احکامات کے مطابق ادا کئے ہیں کہ ہر مشکل سے کیسے نجات پاتے ہو ہر
مسئلے کا کیسا عمدہ حل دریافت کرتے ہو اپنی محنت کا اپنی سچائی کا کیسا پھل
پاتے ہو کہ مشکلات و مصائب کے بھنور میں پھنسی ناؤ بھنور کو چھو کر بھی
صحیح سلامت واپس آ جائے گی ہر راستے میں کامیابی خود تمہیں تمہاری منتظر
نظر آئے گی
اجالے بڑھتے جائیں گے اندھیرے مٹتے جائیں گے
در دل پہ ذرا دل سے کبھی دستک تو کر دیکھو
نظارے ملتے جائیں گے دریچے کھلتے جائیں گے |