دعا اور بددعا

دعا اختیاری بھی ہوتی ہے اور بے اختیاری بھی، دعا کی طرح بددعا بھی جو کہ دعا کی ضد ہے اختیاری بھی ہوتی ہے بے اختیاری بھی اختیاری دعا زبان سے نکلتی ہے اور بے اختیاری دعا دل سے نکلتی ہے اسی طرح اختیاری بددعا بھی زبان اور بے اختیاری بددعا بھی دل سے نکلتی ہے ہمیشہ یہ دعا کریں کہ کسی کے دل سے آپ کے لئے بددعا نہ نکلے بلکہ جب نکلے آپ کے لئے دعا ہی نکلے کہ دعا تقدیر بدل دیتی ہے جبکہ بعض بددعائیں بنی بنائی تقدیر کو بھی بگاڑ دیتی ہیں وہ شخص دنیا کا خوش قسمت ترین انسان ہے جس کے لئے کسی کے دل سے بے اختیار دعا نکلتی ہے اور وہ شخص بدقسمت ہے جس کے لئے کسی کے دل سے بددعا نکلتی ہے کون شخص یہ چاہے گا کہ وہ ایسا بدقسمت ہو کہ اس کے لئے کسی کے دل سے بددعا نکلے یقیناً کوئی بھی یہ کسی صورت نہ چاہے گا بلکہ ہر شخص کی یہی خواہش اور یہی دعا ہوگی کہ وہ دنیا کا ایسا خوش قسمت ترین شخص بن جائے کے ہر کسی کے دل سے اس کے لئے بے لوث دعا نکلے

کسی کی جیب سے مال نکلوانا بہت مشکل ہوتا ہے اگرچہ وہ آپ کا اپنا ہی مال کیوں نہ ہو جبکہ کسی کے دل سے اپنے لئے دعاؤں کا جاری کروانا کچھ مشکل نہیں بہت آسان ہے صرف یہ کہ آپ میں دوسروں کی بےلوث خدمت کا جذبہ ہو کسی صلے یا انعام کی لالچ میں دوسروں کی بھلائی نہ کریں بلکہ انسانیت کی خدمت کو اپنا فرض سمجھ کر ادا کرتے رہیں احسان یا نیکی کرنے کے بعد جتانے سے گریز کریں کہ احسان وہی ہے جو احسان سمجھ کر نہ کیا جائے ہمیشہ نیکی اور سچائی کے راستے پر قائم رہیں اور یہ سب کر گزرنا انتہاہی آسان ہے اگر آپ کرنا چاہیں تو اور اگر نہ کرنا چاہیں تو پھر بہت مشکل ہے لیکن اگر آپ اس مشکل پر قابو پا لیں تو پھر ہر کام آپ کے لئے آسان ہے کہ آپ کے اس عمل کے باعث نہ صرف دوسروں کے دل سے آپ کے لئے بے اختیار دعائیں نکلتی ہیں بلکہ ان دعاؤں کے زیر اثر آپ کو ہمیشہ اللہ کی مدد و نصرت بھی حاصل رہتی ہے خود سوچیں کہ ایسا انسان کیسا خوش بخت ہوتا ہے جس کے ساتھ خلق خدا کی دعا اور خالق کائنات کی رحمتوں کی ردا حاصل ہو جائے

جس طرح دوسروں کی دعائیں لینا مشکل نہیں بالکل اسی طرح اپنے دامن کو دوسروں کی بددعاؤں کے چنگل سے بچانا بھی کچھ دشوار نہیں بلکہ انتہائی سہل ہے بس اس کے لئے یہ کرنا ہوگا کہ کبھی کسی کے ساتھ نہ ظلم کریں نہ ظلم ہونے دیں ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیں حقدار کو اس کا حق دلوانے میں کوشاں رہیں ناحق کسی کا دل نہ دکھائیں بلکہ غم کے ماروں کی داد رسی کریں مشکل حالات میں دوسروں کی مدد کو اپنا شعار بنائیں دوسروں کی خوشی کو اپنی خوشی اور دوسروں کے غم کو اپنا غم سمجھیں یاد رکھیں کہ ہمیشہ آپ کا اپنا طرز عمل ہی آپ کی زندگی کو دوسروں کی دعاؤں کے طفیل پھولوں کی طرح ہنستا مسکراتا مہکتا اور خوشگوار بناتا ہے

جبکہ آپ کا کسی بھی قسم کا منفی رویہ دوسروں کے دل میں آپ کے لئے اس قدر نفرت پیدا کر سکتا ہے کہ ان کا دل بددعا دینے پر مجبور ہو جاتا ہے اور یوں کسی کی جھولی بدعاؤں کے کانٹوں سے چھلنی ہو کر ایسے انسان کے لئے جس نے کسی پہ ناحق ظلم ڈھایا ہو خدا کی رحمتوں اور نعمتوں سے محرومی کا باعث بھی بن سکتی ہے کہ جس جھولی میں بدعاؤں کے کانٹوں نے اس قدر چھید کر رکھے ہوں پھر وہ جھولی اپنے مالک کے آگے پھیلانے سے بھی نہیں بھر پاتی کہ دکھی دل کی آہ و فریاد جب بددعا کی صورت اختیار کرتی ہے تو یہ صدا عرش کا سینہ دہلا کے رکھ دیتی ہے

تو ڈرو ایسی قباحت سے جو آپ کی تقدیر کو جو آپ کی حیات کو جو آپ کی عبادات تک کو ملیا میٹ کر سکتی ہے کسی کا دل نہ دکھاؤ کسی پہ ستم نہ ڈھاؤ کسی کے ساتھ زیادتی نہ کرو تو کسی کے دل سے کوئی بددعا نہیں نکلے گی یاد رکھیں کہ آپ کا طرز عمل ہی ہے جو آپ کے لئے دعا کرواتا ہے یا آپ کے لئے بددعا کا باعث بنتا ہے

ایسا چاہنے اور دعا کرنے کے ساتھ ساتھ یہ کوشش بھی کریں کہ کسی کے دل سے جبھی بھی آپ کے لئے بددعا نہ نکلے اور نہ کبھی ایسا موقعہ آپ کی زندگی میں آئے کہ آپ کے دل سے کسی کے لئے بددعا نکلے بلکہ ایسا چاہیں اور کوشش کریں کے آپ کے لئے جب نکلے دوسروں کے دل سے دعا نکلے اور آپ خود بھی دوسروں کی بہتری اور بھلائی اور خیر کی دعا کرتے رہا کریں خاص طور پر اپنے ملک اپنی قوم بلکہ انسانیت کی بھلائی خیر امن سلامتی اور خوشحالی کی تدبیر کے ساتھ ساتھ دعا بھی کیا کریں اللہ تعالیٰ سب کی نیکیاں قبول فرمائیں ہمیں دوسروں کے الئے اچھا سوچنے اور اچھا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب کی دعائیں قبول فرمائے (آمین)
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488624 views Pakistani Muslim
.. View More