ارجنٹینا میں چار سال قبل مردہ تصور کیا جانے والا ایک
شخص فیس بک کے ذریعے اپنے اہل خانہ سے جا ملا۔
39 سالہ فرنینڈو کیواس جن کا تعلق یوروگوئے سے ہے٬ 2011 میں ارجنٹینا کے
ایک دورے پر تھے جہاں ڈاکوؤں نے انہیں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جس کے
نتیجے میں وہ اپنی یادداشت کھو بیٹھے۔
|
|
فرنینڈو کو کورینٹس کے ایک مقامی ہسپتال میں طبی امداد کے لیے داخل کروایا
گیا جہاں ڈاکٹروں نے فرنینڈو کے شدید زخمی ہونے کے باعث ان کی جان مشکل سے
ہی بچا پائے۔
دوسری جانب اہل خانہ فرنینڈو کو تلاش کرتے رہے اور آخرکار چھ ہفتے بعد
گمشدگی کی رپورٹ درج کروا دی تاہم پھر بھی انہیں فرنینڈو کا کوئی سراغ نہ
مل سکا۔
جس کے بعد اہل خانہ کی درخواست پر مقامی عدالت نے فرنینڈو کو مردہ قرار
دیتے ہوئے نوٹس جاری کردیا۔
تاہم اسپتال انتظامیہ کی فرنینڈو کے اصل ٹھکانے تک رسائی فیس بک کی مدد سے
ہوئی-
|
|
ہسپتال کے اسٹاف نے فرنینڈو کی تصاویر فیس بک پر شیئر کیں اور ان تصاویر کو
اتفاقاً فرنینڈو کے ساتھ مقیم شخص نے دیکھ لیا انہیں پہچان لیا اور اسپتال
سے رابطہ کیا۔
اس کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے فرنینڈو کے والدین سے بھی رابطہ کیا اور
انہوں نے بھی اپنے بیٹے کو فوراً پہچان لیا۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق فرنینڈو زخموں کی وجہ سے بولنے اور چلنے پھرنے سے
قاصر تھے اور انہیں اپنی بیتی ہوئی زندگی کے بارے میں کچھ بھی یاد نہ تھا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قرنینڈو کی جیب سے برآمد ہونے والے ایک پرچہ پر 'ولسن
پریز' لکھا ہوا تھا اور اسی وجہ سے ہم نے فرنینڈو کو یہی نام دے دیا۔
فرنینڈو ابھی تک زیر علاج ہیں لیکن انہیں جلد ہی گھر واپس لے جایا جائے گا۔ |