حال ہی میں برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز نے اپنی ایک اشاعت
میں انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر کو فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کا حق
دیے جانے کے لیے حکام کو فیفا ایگزیکیوٹیو کمیٹی کے رکن محمد بن حمام نے
لاکھوں پاؤنڈز ادا کیے تھے۔
اس انکشاف کے بعد اب قطر کی میزبانی خطرے میں پڑتی ہوئی محسوس ہورہی ہے-
|
|
2022 میں فٹبال کے عالمی کپ کے لیے قطر کی میزبانی منسوخ کرنے کے مطالبے کے
پیشِ نظر ٹورنامنٹ کے منتظمین فیفا کے اخلاقی امور کے معائنہ کار مائیکل
گارسیا سے پیر کو عمان میں ملاقات کر رہے ہیں۔
یہ اجلاس قطر کی میزبانی پر بدعنوانی کے الزامات لگنے کے بعد ہو رہا ہے۔
سنڈے ٹائمز کے مطابق محمد بن حمام نے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے قطر
کے حق میں فیصلہ دینے کے بدلے میں فیفا کے اہلکاروں کو 50 لاکھ ڈالر کی رقم
ادا کی تھی۔
سنڈے ٹائمز کا کہنا ہے کہ 65 سالہ محمد بن حمام نے میزبانی کے فیصلے سے ایک
سال قبل ہی قطر کے حق میں فیصلے کے لیے راہ ہموار کرنا شروع کر دی تھی۔
|
|
سنڈے ٹائمز کے مطابق محمد بن حمام نے یہ رقم اہلکاروں کو براہ راست منتقل
کی تاکہ مبینہ طور پر ان کی حمایت حاصل کی جا سکے۔
سنڈے ٹائمز کے مطابق نئے شواہد کی بنیاد پر جب محمد بن حمام کے بیٹے حمد
عبداللہ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔
قطر کا موقف ہے کہ اس کا محمد بن حمام سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ ان کے
پاس کوئی عہدہ نہیں تھا۔ |