میراآج کاکالم نہایت اہمیت کاحامل ہے۔میں
کوئی عالم نہیں ہوں۔لیکن وقت کی نزاکت اوردن بدن پاکستان اورپوری دنیامیں
پھیلتے ہوئے انتشارکی وجہ سے کچھ اس بارے میں لکھنالازمی سمجھتاہوں فرقہ
پرستی آج کل ہمارے معاشرے میں اس قدرپھیل چکی ہے کہ لوگ اس وجہ سے ایک
دوسرے کے سرکاٹ رہے ہیں۔ہرفرددوسرے کادشمن بنتاجارہاہے۔اورہرکوئی اپنے فرقہ
پراتنی مضبوطی سے قائم ہے اپنے فرقے کیلئے دوسرے فرقے والوں کاخون بہانے سے
بھی دریغ نہیں کرتا۔میرایہ کالم لکھنے کایہ مطلب ہرگزنہیں ہے کہ میں کہوں
کہ فلاں بندہ یافلاں فرقہ جنتی ہے اورفلاں فرقہ جہنمی ہے۔قیامت کے روز
بخشنے والی اﷲ پاک کی ذات ہے۔اﷲ پاک بہت غفورورحیم ہیں۔وہ جسے چاہیں بخش
دیں اورجسے مرضی سزادیں۔اﷲ پاک توغیرمسلموں کوبھی اپنی رحمت سے بخش دیتے
ہیں۔میرے کالم کااصل مقصدیہ ہے کہ اس فرقہ پرستی اورمسلک بندی کادین اسلام
میں قطعی کوئی تصورنہیں ہے۔اسلام ایک خالص اورمکمل دین ہے۔ہمارے نبی
آخرالزماں حضرت محمد ﷺنے اپنی پوری زندگی میں اسلام کی تعلیمات کو گھرگھر
پہنچایا۔اورہمیشہ دینِ اسلام پرقائم اورایک بہترین مسلمان بن کرزندگی
گزارنے کی تلقین فرمائی۔
حضرت عبداﷲ بن عمرؓروایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺنے فرمایاکہ:ــ’میری امت
پربھی وہ حالات آئیں گے،جوبنی اسرائیل پرآئے تھے۔بنی اسرائیل۷۲فرقوں میں بٹ
گئی تھی۔میری امت۷۲فرقوں میں بٹ جائے گی۔لیکن ایک فرقہ کے سواباقی تمام
فرقے جہنم میں جائیں گے۔‘صحابہ کرامؓنے پوچھا:یارسول اﷲ ﷺ:یہ کون سافرقہ
ہوگا؟حضور ﷺنے فرمایاـ:جومیری اورمیرے صحابہؓ کی سنتوں پرعمل کرنے
والاہو۔(جامع ترمذی کتاب الایمان باب:افتراق صفحہ:۲/۸۹ اورابن ماجہ)
اس حدیث مبارکہ سے یہ پتہ چلتاہے کہ دنیامیں۷۳فرقے توبننے ہی ہیں۔لیکن ایک
نہایت سادہ اورآسان سی بات جوکہ ہرکسی کی سمجھ میں آسکتی ہے کہ نبیﷺنے ہمیں
صرف دین ِاسلام پرقائم رہنے کی تلقین فرمائی ہے۔اورکبھی بھی اسلام کے علاوہ
کسی دوسرے فرقے کواپنانے کانہیں فرمایاتوپھرکیوں آج کامسلمان مختلف فرقوں
میں بٹ گیاہے۔
المیہ اورفکرانگیزبات تویہ ہے کہ آج کہ دورمیں جب کوئی بھی غیرمسلم دائرہ
اسلام میں داخل ہوتاہے تووہ اس سوچ میں پڑجاتاہے کہ کون سافرقہ درست ہے
اورکس فرقے کووہ اپنائے۔کیونکہ ہرفرقہ والوں نے اپنے پاس اتنی دلیلیں رکھی
ہوگی کہ دوسرابندہ متاثرہوئے بنانہیں رہ سکے گا۔فرقہ واریت اب
اتنازورپکڑچکی ہے کہ پوری دنیامیں اس وقت آگ لگی ہوئی ہے۔شعیہ وسنی فسادات
جگہ جگہ عام ہوچکے ہے۔ان لڑائیوں میں درجنوں افرادلقمہ اجل بن چکے ہیں ابھی
بھی نہ جانے یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گااورنہ جانے مزیدکتنے لوگ موت کہ منہ
میں جائیں گے۔
قرآن پاک کی سورۃ المائدہ کی آیت نمبر۳میں ہے:
ترجمہ:آج میں نے تمارے لئے دین کوکامل کردیا۔
ہمارادین اسلام ایک کامل دین ہے۔جس میں کسی قسم کے فرقہ کاتوسوال ہی
پیدانہیں ہوتا۔توپھریہ مختلف فرقہ واریت کیوں؟
قرآن پاک کی سورۃ الحجرات آیت نمبر۱۳میں ہے؛
ترجمعہ:اے لوگو!ہم نے تم سب کوایک( ہی )مردوعورت سے پیداکیاہے اورقومیں
اورقبیلے بنادیے تاکہ تم آپس میں ایک دوسرے کوپہچانو۔اﷲ کہ نزدیک تم سب میں
سے باعزت وہ ہے جوسب سے زیادہ ڈرنے والاہے۔یقین مانوکہ اﷲ دانااورباخبرہے۔
جب کہ سور ۃآل عمرآن آیت نمبر۱۰۳میں ہے۔
ترجمعہ:اورتم سب کے سب اﷲ کی رسی(قرآن)کومضبوطی سے تھام لواورتفرقے میں نہ
پڑو۔
کیااﷲ کے فرمان کے بعدبھی ہم ایک دوسرے کوفرقہ پرستی اورمسلک بندی کے جال
میں پھنساکررکھیں گے۔کیارسول اﷲ ﷺسے لیکرتبع تابعینؒاورسلف صالحینؒکاسوائے
اسلام کے کوئی اورمسلک تھا۔تمام مسلمانوں کوچاہیے کہ وہ قرآن پڑھیں،اس
کوسمجھیں،اس پرغوروفکرکریں اورپھرعمل کریں جبکہ فرقہ واریت میں بٹنے کی
بجائے صرف ایک اﷲ کہ دین اسلام کی پیروی کرتے ہوئے ایک کامل مسلمان کی طرح
زندگی گزاریں اورفرقہ واریت کی طرف زیادہ دھیان دینے کی بجائے اپنی زندگی
کوایک مومن مسلمان کی طرح گزارنے کی کوشش کریں۔
|