کولاژ
(Ghulam Ibnesultan, Jhang)
ممتاز ادیب اقبال نظر اور
با کمال شاعرہ ،نقاد اور افسانہ نگار محترمہ شاہدہ تبسم کی ادارت میں کراچی
سے شائع ہونے والا کتابی سلسلہ ’’کو لاژ‘‘قارئینِ ادب میں بے حد مقبول ہے ۔
ادبی مجلہ کولاژ کا تیسرا شمارہ مئی ۲۰۱۴میں شائع ہوا ہے۔چھے سو بہتر صفحات
پر مشتمل کولاژ کا یہ شمارہ علم و ادب کا ایسا مخزن ہے جس کے عجاز سے فکر و
نظر کو مہمیزکرنے اور اذہان کی تطہیر و تنویر کو یقینی بنایا جا سکتا
ہے۔اداریے کے بعد حمد و نعت کا حصہ ہے ۔سلیم کوثر کی حمدیہ اور نعتیہ شاعری
،ڈاکٹر باقر رضا اور جاوید نظر کی ایک ایک نعت شامل اشاعت ہے۔سلیم کوثر کی
شاعری قلب و نظر کی گہرائیوں میں اُتر کر روح کو وجدانی کیفیت سے آشنا کرتی
ہے ۔توحید اور رسالت کے حقیقی عشق سے لبریز یہ شاعری قلوب کو مہر و وفا کے
ارفع معیار سے متمتع کرتی ہے :
یہ ابتدا جو ہوئی میری چشمِ نم سے ہوئی
بہت دنوں میں مِری دوستی حرم سے ہوئی
نگاہ دِل پہ ہے اور آنکھ رونے والی ہے
یہ وہ گھڑی ہے کہ بس نعت ہونے والی ہے
کولاژ کو موجودہ شمارہ ایک جام جہاں نما کے مانند ہے،جس میں ادب اور فن کی
حسین لفظی مرقع نگاری قاری کو مسحور کر دیتی ہے۔اس میں مو ضوعات اور مضامین
کا تنوع قاری کو جہان ِ تازہ میں پہنچا دیتا ہے۔سبدِ گُل چیں میں جو گُل
ہائے رنگ رنگ اپنی عطر بیزی سے مسحور کر رہے ہیں اُن کی تفصیل کچھ اس طرح
ہے :
سب سے پہلے حصہ مضامین ہے جس میں اُنتیس وقیع مضامین شامل ہیں ۔مطالعہ
خصوصی کے تحت جلیل ہاشمی کی طویل نظم ’شمائیلہ ‘‘کولاژ کی زینت بنی
ہے۔غزلیات کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔پہلے حصے میں سترہ غزل گو شعرا
کا کلام شامل ہے جب کہ دوسرے حصے میں اُنیس شعرا کی غزلیات شائع کی گئی
ہیں۔حصہ افسانہ میں اٹھائیس افسانہ نگاروں کے نمائندہ افسانوں کو مجلے میں
جگہ ملی ہے۔کولاژ میں اس بار اکیس نظم گو شعرا کی نظمیں مجلے کے معیار اور
وقار کو چار چاند لگا رہی ہیں۔گیت کا حصہ بھی اپنے حسن اور دل کشی میں اپنی
مثال آپ ہے ۔اس بار شہزاد نئیر ،سید زاہد حیدر اور نصرت اقبال جمشید کے
گیتوں سے محفل خوب سجی ہے ۔ڈگر سے ذرا ہٹ کر ایک اہم تحریر ہے جس میں سہیل
مقبول کی گُل افشانی گفتار فکر و نظر کے متعدد نئے دریچے وا کرتی ہے۔ممتاز
ادیب ستیہ پال آنند کی شخصیت اور فن پر ایک گوشہ مخصوص کیا گیا ہے ۔فن اور
فن کار کے عنوان سے کولاژ کی موجودہ اشاعت میں بہت دلچسپ مضامین شائع ہوئے
ہیں ۔ثریا ،موسیقی ،شام چوراسی گھرانہ ،طلعت محمود ،جھلواڑ میں رقاصہ ککّی
کا مقبرہ ایسے مضامین ہیں جن کے مطالعہ سے ادب ،تاریخ اور تہذیب و ثقافت کے
بارے میں مثبت شعور و آگہی کو پروان چڑھانے کی سعی کی گئی ہے۔میورل اور
رپورتاژ کی اپنی دل کشی ہے جو قاری کو ایک جہان ِ تازہ کی جھلک دکھا رہی ہے
۔آرٹ کے حصے میں فرحان احمد جمالوی ،عروسہ جمالوی اور نسیم نیشوفوز نے خوب
رنگ جمایا ہے ۔تبصرے کے عنوان سے سات کتب پر تجزیاتی مطالعے شاملِ اشاعت
ہیں ۔کولاژ کا ایک اورمنفرد حصہ ’’ایک کتاب دو تبصرے ‘‘ہے ۔اس میں اسد
واحدی کے انتہائی دلچسپ اور فکر انگیز ناول ’’جہاں اندر جہاں ‘‘پر عباس
رضوی اور ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی نے اپنی بے لاگ رائے پیش کی ہے ۔قارئین
کے خطوط کے حصے میں بائیس مکاتیب حریتِ فکر کا اعلا ترین معیار پیش کر رہے
ہیں ۔محترمہ شاہدہ تبسم اور اقبال نظر پر مشتمل مجلسِ ادارت کی تخلیقی
فعالیت کا اندازہ کولاژ کے ’’مطالعہ ء عمومی ‘‘سے لگایا جا سکتا ہے ۔محترمہ
شاہدہ تبسم نے غزل ،نظم ،افسانہ تنقید ،تحقیق اور مضمون نگاری میں اپنے ،منفرد
اسلوب سے دلوں کو مسخر کر لیا ہے ۔اقبال نظر کی تحریر درویش نامہ ایک سدا
بہار کیفیت کی مظہر ہے ۔مطالعہ عمومی میں شامل اقبال نظر کی چار تحریریں
گنجینہ ء معانی کا طلسم ہیں۔بادی النظر میں تو کولاژ کا یہ حصہ مطالعہء
عمومی ہے لیکن اسی حصے کو قارئینِ ادب نے ہمیشہ خصوصی توجہ اور دلچسپی کا
مرکز سمجھا ہے ۔اس حصے میں شامل گُل ہائے رنگ رنگ مجلے کی عطربیزی میں
اضافہ کر رہے ہیں ۔
عالمی شہرت یافتہ مصورں کے نادر و نایاب فن پاروں کو بھی اس بار کولاژ کی
زینت بنایا گیا ہے۔ ان تصویروں کے رنگ محوِ تکلم ہیں اور ان کی عنبر فشانی
کا عالم ناظرین کو حیرتوں کی دُنیا میں پہنچا دیتا ہے ۔یہ رنگین تصاویر رنگ
،خوشبو اور حسن و خوبی کے تمام استعاروں کو اپنے دامن میں سموئے ہوئے ہیں
جنھیں دیکھ کر قاری کے ذوقِ سلیم کی تسکین ہوتی ہے۔مجموعی اعتبار سے مجلہ
کو لاژمعاصر ادب کا ایک حسین گُل دستہ ہے جس کے مطالعہ سے عصری آگہی کو
پروان چڑھانے کی مساعی کے ثمر بار ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں ۔اس
معیار کے ادبی مجلات کی اشاعت پاکستانی ادبیات کے لیے ایک نیک شگون ہے۔اس
مجلے کی قیمت فی شمارہ چار سو روپے ہے ۔خط کتابت کا پتا درج ذیل ہے :
کولاژ پبلی کیشنز ،کراچی ۔حفیظ پلازہ ،سیکنڈ فلور ،57،دار الامان کو آپریٹو
ہاؤسنگ سو سائٹی نزد بلوچ کالونی فلائی اوور ،کراچی :75350،ای
میل:[email protected]
Dr.Ghulam Shabbir Rana
Mustafa Abad Jhang City (Punjab -Pakistan) |
|