ماہِ صیام۔۔۔۔قرآن و حدیث کی روشنی میں
(Azam Saghar , Sharaqpur)
اے ایمان والو! تم پر روزے فرض
کئے گئے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقویٰ اختیار
کرو۔ (البقرۃ183)
اﷲ سبحان و تعالیٰ کا احسانِ عظیم ہے کہ اُس نے ایک بار پھر ہمیں ماہِ صیام
جیسی عظیم الشان نعمت سے سرفراز ہونے کا موقع عطا کیا۔حضور اکرمﷺ کا ارشادِ
پاک ہے کہ اس مبارک مہینے میں پچھلے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔اس ماہ کا
پہلا عشرہ رحمت ،دوسرا گناہوں سے توبہ اور تیسرا جہنم کی آگ سے نجات کا ہے۔
رمضان المبارک کی آمد ہمارے لئے راہِ نجات ہے۔ اس بابرکت ماہ میں ہمیں محبت
الٰہی سے سرشار ہو کر اپنے رب کو راضی کرنے کے لئے روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ
فرضی و نفلی عبادات کے علاوہ حقوق العباد کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
حدیث پاک میں ہے کہ اﷲ عزوجل ارشاد فرماتے ہیں کہ آدمی کا ہر عمل اُسی کے
لئے ہے، ایک نیکی کا بدلہ دس گنا سے سات سو گنا تک ہے،البتہ روزہ میرے لئے
ہے اور میں ہی اُسے اسکا بدلہ دونگا۔اسنے میرے لئے اپنی شہوت سے کنارہ کشی
کی اور کھانا پینا ترک کیااور روزہ دار کے لئے خوشی کے دو مواقع ہیں،
ایک موقع وہ ہے جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور دوسرا موقع وہ ہو گا جب وہ
اپنے پروردگار سے ملاقات کرے گا اور روزہ دار کے منہ کی بو اﷲ کے نزدیک مشک
کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے۔(متفق علیہ)
حضرت سلمان فارسیؓ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرمﷺ نے شعبان کی آخری تاریخ میں
ہم لوگوں کو وعظ فرمایا کہ تمہارے اوپر ایک مہینہ آ رہا ہے، جو بہت بڑا
مہینہ ہے، اس اس میں ایک رات ہے(لیلتہ القدر) جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے،
اﷲ تعالیٰ نے اس کے روزوں کو فرض فرمایا اور اس کی رات کے قیام (تراویح) کو
ثواب کی چیزبنایا ہے، جو شخص اس مہینہ میں فرض ادا کرے وہ ایسا ہی ہے جیسا
کہ کسی اور مہینے میں ستر فرض ادا کرے، یہ مہینہ صبر کا ہے اور صبر کا پھل
جنت ہے، اور یہ مہینہ لوگوں کے ساتھ غم خواری کرنے کا ہے، اس مہینہ میں
مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے، جو شخص کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرائے اس
کے لئے گناہوں کے معاف ہونے اور آگ سے خلاصی کاسبب ہو گا اور روزہ دار کی
مِثل اُس کو بھی اُتنا ہی ثواب ہو گا مگر روزہ دار کے ثواب سے کچھ کمی نہ
کی جائے گی۔
رمضان کے اس مبارک مہینے کی ان تمام فضیلتوں کو دیکھتے ہوئے بحثیت مسلمان
اس مہینہ میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا چاہیے اور کوئی بھی لمحہ ضائع اور
بے کار نہیں جانے دینا چاہیے، شب و روز کے اوقات کو صالح اعمال کے ساتھ
مزین اور معمور رکھنے کی کوشش میں مصروف رہنا چاہیے ۔اﷲ سبحان و تعالیٰ سے
دعا ہے کہ ہمیں رمضان المبارک کے شایانِ شان اِس کا استقبال کرنے اور اِس
کی نعمتوں سے حقیقی معنوں میں فیضیاب ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ |
|