روزہ کے مسائل اور انکا حل
(ABDUL SAMI KHAN SAMI, SWABI)
(پ)
پاک ہونا
(۱) اگر عورت رمضان شریف میں دن میں پاک ہوئی تو پاک ہونے کے بعد سورج غروب
ہونے تک کچھ کھانا پینا جائز نہیں، سورج غروب ہونے تک روزہ داروں کی طرح
رہنا واجب ہے، لیکن یہ دن روزہ میں شمار نہ ہوگا بلکہ اس کی قضا لازم ہوگی۔(۱)
(۲) اگر عورت رمضان المبارک میں رات کو حیض سے پاک ہوئی اور پورے دس دن اور
دس رات حیض آیا، تو اگر پاک ہونے کے بعد رات کا کچھ حصہ بھی باقی تھا تو
صبح کا روزہ رکھنا لازم ہوگا۔(۲)
(۳) اور اگر حیض دس دن سے کم آیا اور عورت پاک ہوگئی اور پاک ہونے کے بعد
رات کا اتنا حصہ باقی تھا کہ عورت جلدی سے غسل کرسکتی ہے تو صبح کا روزہ
رکھنا لازم ہوگا۔ چاہے غسل کرے یا نہ کرے، روزے کی نیت کرنا لازم ہوگا۔ اگر
اس وقت غسل نہیں کیا تو روزے کی نیت کرلے اور صبح کو غسل کرلے۔(۳)
(۴) اور اگر پاک ہونے کے بعد رات کا اتنا حصہ باقی نہ تھا کہ جلدی سے غسل
کرسکے تو صبح کا روزہ رکھنا جائز نہیں ہوگا، البتہ دن کو کچھ کھانا پینا
جائز نہیں ہوگا بلکہ پورا دن روزہ داروں کی طرح رہنا ضروری ہوگا اور بعد
میں اس دن کی قضا بھی لازم ہوگی۔(۴)
(۵) اگر صبح ہونے کے بعد پاک ہوئی تو اب پاک ہونے کے بعد اس دن روزہ کی نیت
کرنا درست نہیں، لیکن سورج غروب ہونے تک کچھ کھانا پینا بھی درست نہیں ۔ (
۱)
پاگل کا حکم
(۱) اگر کوئی شخص ماہ رمضان کے شروع سے آخر تک پاگل رہا تو وہ مکلف نہیں، ا
س پر رمضان کے روزوں کی قضا واجب نہیں۔(۲)
(۲) اگر کوئی شخص پاگل تھا، رمضان کے کسی دن افاقہ ہوگیا تو اس روزے کی قضا
واجب ہے۔(۳)
(۳) اگر کوئی شخص صبح صادق سے غروب آفتاب تک پاگل رہا تو اس دن کا روزہ
رکھناواجب نہیں۔(۴)
پان
(۱) اگر روزہ دار سحری کے بعد صبح صادق سے پہلے منہ میں پان رکھ کر سوگیا
اور صبح صادق کے بعد بیدار ہوا تو اس صورت میں منہ میں پان ہو یا نہ ہو
دونوں صورتوں میں روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی۔ اس لئے سحری میں پان
کھانے کی صورت میں صبح صادق سے پہلے پہلے کلی وغیرہ کرکے منہ کو اچھی طرح
صاف کرلے ورنہ روزہ فاسد ہوجائے گا، کیونکہ پان صحیح سالم باقی رہنے کی
صورت میں اس کا عرق حلق میں جانے کا احتمال غالب ہے، اس غالب احتمال کی وجہ
سے بھی روزہ فاسد ہوجائے گا۔ (امدادالفتاوی ج:۱ص:۱۷۲۔(۱)
(۲) اگر روزہ دار نے سونے سے پہلے پان تھوک دیا، لیکن کلی یا غرغرہ نہیں
کیا اور سوگیا تو اس صورت میں اگر منہ میں چنے کے برابر یا اس سے زیادہ پان
رہ گیا تھا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی اور اگر اس سے کم تھا تو
روزہ فاسد نہیں ہوگا، قضا لازم نہیں ہوگی۔(۲)
پانی
(۱) اگر کوئی روزہ دار روزے کے دوران قصداً پانی پی لے تو روزہ فاسد ہوجائے
گا، قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوگا۔(۳)
(۲) اگر بھول سے پانی پی لیا، روزہ یاد نہیں تھا تو روزہ فاسد نہیں
ہوگا۔(۴)
پائیریا کی پیپ کا منہ میں جانا
پائیریا ایک مستقل بیماری ہے، پیپ منہ میں پیدا ہوتی ہے اس سے احتراز ممکن
نہیں، پیپ کی مقدار بھی کم اور تھوک سے مغلوب ہوتی ہے اس لئے روزہ فاسد
نہیں ہوگا۔(۳)
پان کی سرخی نگلنا
(۱) اگر سحری کے وقت پان کھایا لیکن صبح صادق سے پہلے پہلے کلی وغیرہ کرکے
منہ کو صاف نہیں کیا اور اس کے اجزاء منہ میں رہ گئے اور صبح صادق کے بعد
پان کی سرخی تھوک میں موجود تھی اور ایسے تھوک کو نگل لیا تو روزہ فاسد
ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی۔(۱)
(۲) اور اگر پان کھانے کے بعد صبح صادق سے پہلے اچھی طرح کلی کرکے منہ صاف
کرلیا تھا، اس کے اجزاء منہ میں نہ رہے، لیکن اس کے باوجود تھوک میں سرخی
کا اثر باقی رہا اور اس کونگل لیا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا تاہم ایسے لوگوں
کو منہ کی صفائی میں زیادہ سے زیادہ احتیاط کرنا چاہیے۔(۲)
پسینہ
اگر چہرے کا پسینہ روزہ دار کے منہ میں داخل ہو تو اگر معمولی ہو جیسے ایک
دو قطرے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، اور اگر بہت زیادہ پسینہ جمع ہوجائے پھر
اس کو نگل جائے تو روزہ سد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی۔(۳)
پھول سونگھنا
روزہ کی حالت میں پھول سونگھنا جائز ہے، اس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں
پڑتا۔(۱)
پیاس کی وجہ سے روزہ توڑ دینا
(۱) اگر روزہ دار کو پیاس کی شدت کی وجہ سے ہلاکت اور موت کا خوف ہوگیا یا
عقل میں فتور آنے کا خطرہ ہوگیا تو اس صورت میں پانی پی کر جان بچانے کی
اجازت ہوگی۔ صرف قضا لازم ہوگی کفارہ نہیں۔(۲)
(۲) اگر پیاس کی شدت کی وجہ سے ہلاکت یا مرض کا اندیشہ ہو تو مجبوراً روزہ
توڑنے کی اجازت ہوگی صرف قضا لازم ہوگی کفارہ نہیں۔(۳)
(۳) اگر پیاس کی شدت کے بغیر پانی پی لیا تو قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں
گے۔(۴)
(۴) مثلاً آتش زدگی کی وجہ سے شدید پیاسا ہوگیا اور جان کا خطرہ ہوگیا تو
اس صورت میں جان بچانے کی غرض سے پانی پینے کی صورت میں صرف قضا لازم ہوگی
کفارہ نہیں۔(۵)
پیاس سے بے تاب ہوجانا
کسی کام کی وجہ سے بے حد پیاس لگ گئی اور اتنی بے تابی ہوگئی کہ اب جان
جانے کا خوف ہے تو روزہ کھول ڈالنا درست ہے، لیکن اگر خود اس نے قصداً اتنا
کام کیا جس سے ایسی حالت ہوگئی تو گناہگار ہوگا۔(۱)
پیشاب بند ہوجانا
اگر روزہ کے دوران پیشاب بند ہونے کی صورت میں ڈاکٹر مثانے میں نلکی ڈال کر
پیشاب کراتے ہیں تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، اس لئے کہ مثانے اور عضو تناسل کا
تعلق پیٹ سے نہیں ہوتا۔(۳)
(ت)
تر کپڑا پہننا
روزے میں تر کپڑا پہننا جائز ہے، اس سے روزے میں کچھ فرق نہیں آتا۔(۴)
تمباکو
تمباکو استعمال کرنے سے روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا لازم ہوگی کفارہ نہیں۔(۱)
تمباکو کا پتہ جلا کر دانت صاف کرنا
روزے کے دوران تمباکو کا پتہ جلا کر ’’گل‘‘ بناکر دانت صاف کرنا مکروہ ہے۔
اگر اس میں سے کچھ حلق میں اتر جائے گا تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ قضا لازم
ہوگی، کفارہ نہیں۔ اور اگر حلق میں نہیں جائے گا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا،
البتہ حلق میں جانے کا احتمال ہونے کی وجہ سے مکروہ ہوگا۔ اس لئے صبح صادق
سے پہلے دانت صاف کرلیا کرے۔(۲)
تھوک
(۱) اگر کوئی روزہ دار دوسرے کا تھوک نگل گیا تو روزہ فاسد ہوگیا، قضا لازم
ہے، کفارہ لازم نہیں ہے۔(۳)
(۲) اگر اپنا تھوک ہاتھ میں لگا کر پھر نگل جائے تو روزہ فاسد ہوجائے گا،
قضا لازم ہوگی کفارہ نہیں۔(۴)
(۳) اگر محبوب یا محبوبہ کا تھوک نگل گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا قضا اور
کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔(۵)
(۴) اگر کوئی روزہ دار رمضان کے روزے میں کسی بزرگ کا تھوک تبرکاً چاٹ لے
گا تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔
تھوک نگل جانا
روزے کی حالت میں منہ میں تھوک جمع ہوجائے اور اس کو نگل لے تو روزہ فاسد
نہیں ہوگا، چاہے قصداً کیوں نہ ہو۔البتہ روزہ دارکے لئے تھوک جمع کرکے
نگلنامکروہ ہے۔(۱)
تیل لگانا
روزے کی حالت میں دن میں پورے جسم پر تیل لگانا جائز ہے۔ اس سے روزے میں
کچھ نقصان نہیںآتا۔(۲)
(ٹ)
ٹوتھ پاؤڈر / ٹوتھ پیسٹ
روزے کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا حلق میں اثرات جانے کے شک کی وجہ
سے مکروہ ہے۔ اگر حلق میں ٹوتھ پیسٹ جائے گا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، اس
لئے روزے کے دوران ٹوتھ پیسٹ استعمال نہ کرے، بلکہ صبح صادق سے پہلے پہلے
کرلے۔ ٹوتھ پاؤڈر کا بھی یہی حکم ہے۔(۱)
ٹی بی
اگر ٹی بی کے مریض کو روزہ رکھنے کی وجہ سے نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو اور
ماہر ڈاکٹر یا حکیم منع کرے تو روزہ نہ رکھے، جب تندرست ہوجائے اور روزہ
رکھنے کے قابل ہوجائے تو فوت شدہ روزوں کی قضا کرے اور اگر موت تک صحت کی
توقع نہیں ہے تو فدیہ دے دے اور ایک روزے کا فدیہ ایک صدقۂ فطر کے برابرہے
اور اگر فدیہ دینے کے بعد تندرست ہوجائے تو فدیہ باطل ہوجائے گا اور فوت
شدہ روزوں کی قضا لازم ہوگی۔(۲)
ٹیکہ لگوانا
روزے کی حالت میں جسم کے کسی بھی حصے میں ٹیکہ لگوانا جائز ہے، اس سے روزہ
فاسد نہیں ہوتا۔(۳)
بحوالہ روزہ کے مسائل کا انسایکلو پیڈیا
تالیف مفتی انعام الحق قاسمی
دارالافتا بنوری ٹاؤن کراچی |
|