نظام .انقلاب ..مڈ ٹرم الیکشن اور لانگ مارچ

اس میں تو کوئی شک کی گنجائش نہیں کہ نظام تبدیل کرنے کے لئے انقلابی تبدیلیاں لانا ہوں گی .کی طرح کی اصلاحات کرنا ہوں گی ..انصاف اور احتساب کے لئے سخت قانون بنانے ہوں گے .نچلی سطح پر مستقل بنیادوں پر اقتدار منتقل کرنا ہو گا ..یہ نہیں کہ جو جمہوری یا آمر ڈکٹیٹر آے..وہ اپنی مرضی سے کبھی بی .ڈی.ممبر ..کبھی کونسلر .کبھی ناظم ..کبھی کوئی کبھی کوئی نظام متعارف کرواتا جاۓ .ایسے کب تک چلے گا .اور عمران خان صاحب کا کہنا کہ وہ جمہوریت کے زریعہ نظام تبدیل کریں گے انقلاب لایں گے .یہ بات نہ تو ممکن ہے اور نہ کوئی ماننے کو تیار ہے .کیونکہ حقیقی جمہوریت اس وقت آے گی .جب ہم الیکشن سے پہلے تمام اصلاحات کر لیں گے ..اور ان اصلاحات کے صرف دو ہی طریقہ کار ہیں ..ایک پہلا مہذب طریقہ کار یہ ہے .کہ پارلیمنٹ کے اندر حکمران خود پہل کرے اور اپوزیشن اور عوام کی خواہش کے مطابق اصلاحات کر کے مڈ ٹرم الیکشن کا اعلان کر دے .اور اگر حکمران خود نہیں کرنا چاہتا تو عبوری حکومت کے سپرد یہ کام کر دے ..اگر یہ سب کچھ خوش اسلوبی سے .موھذب طریقے سے نہیں ہو سکتا تو پھر گھی ٹیڑھی انگلیوں سے ںکالنا ہو گا .جس کا نام انقلاب ہے لانگ مارچ ہے ..مگر افسوس کے اب تک عمران خان کے تمام جلسے اور تمام گزارشات سے حکمرانوں کے کانوں تک جوں نہیں رینگی .کیونکہ عمران آخری فیصلہ کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں .اسی لئے حکمران کے وزیر مشیر عمران خان کے جلسوں کا نوٹس نہیں بلکہ مذاق اڑا رہے ہیں ..یہی حال قادری صاحب کے ساتھ ہوا ..قادری صاحب اگر لاہور ائیرپورٹ سے پیدل نکل کر ماڈل ٹاؤن کا سفر کر لیتے تو امام خمینی بن سکتے تھے اور حکمرانوں کی دیواریں گر سکتی تھیں .مگر قادری صاحب بھی فیصلہ کن معرکه لڑنے میں ناکام ہو چکے ہیں ..حکمران کا ہر غلط حربہ کامیاب جا رہا ہے ..کیونکہ حکمران اس وقت سوچنے پر مجبور ہو گا جب اپپوزشوں .عمران خان .قادری صاحب جب کوئی ٹھوس آخری فیصلہ کریں گے .کیونکہ فرعون ہمیشہ موت کو سامنے دیکھ کر خدا پر یقین کرتا ہے اس سے پہلے خدا کا مذاق اڑاتا ہے .جس طرح شریف برادران کے وزیر مشیر مذاق اڑا رہے ہیں .اس لئے کہتا ہوں کہ انقلاب صرف کفن باندھ کر آتا ہے نظام آسانی سے تبدیل نہیں ہو گا ..ایک دن کا لانگ مارچ ایک دن کا دھرنا ڈی چوک اسلام آباد پر حکمرانوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ..کیونکہ چند قصیدہ خان حالات حالات کا خوف قوم کو بتا رہے ہیں .ان عقلمندوں کو .فلاسفروں .سکالروں .ادیبوں .کو یہ علم ہی نہیں کہ ہمارے حالات ٦٥ سالوں سے ہی ایسے ہیں .اور یہ حالات بھی حکمرانوں کے خود پیدا کرتے ہیں تاکہ قوم کنفوذن سے نہ نکل سکے ..اس لئے لانگ مارچ اور مستقل دھرنا کا اعلان آخری فیصلہ ہونا چاہئے نظام کی تبدیلی تک ...عبوری حکومت کا قیام اور اصلاحات اور بعد میں مڈ ٹرم الیکشن ...ورنہ اس ملک کی تقدیر نہیں بدلی جا سکتی ..اور جو یہ کفن باندھ کر نکلے گا .رسک موت کا لے گا .ووہی سرخرو ہو گا دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو گا ..اگر یہ کام عمران خان .قادری صاحب وغیرہ سے ملکر کرتے ہیں تو ٹھیک . ورنہ اللہ تعالیٰ یہ کام کسی اور سے لے لے گا ..کیونکہ انقلاب ناگزیر ہے .اس نے اک دن آنا ہے .نظام نے آخر کار تبدیل ہونا ہے .ناانصافی .رشوت .بد کردار کرپٹ حکمران .بیروزگاری .بد امنی .یہ سب ایک ساتھ نہیں چل سکتے ..یا اس ملک نے دنیا کے نقشے پر زندہ رہنا ہے یا کرپٹ حکمران نے .ناانصافی بد دیانتی والا حکمران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے ..انشااللہ ........
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147822 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.