جمعتہ المبارک

فضائل جمعتہ المبارک

۱۔ حضور ﷺ فرماتے ہیں جمعہ نماز سے دوسرے جمعہ تک اور تین دن مزید یعنی پورے دس دن کے گناہوں کی بخشش ہو جاتی ہے۔( طبرانی و مسلم)

۲۔ حضورﷺنے فرمایا کہ نماز جمعہ کےلئے غسل کرنے سے ہی تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ تو پھر جب نماز جمعہ کےلئے روانہ ہوجائے تو 200سال کی عبادت کا ثواب حاصل ہوتاہے۔ ( طبرانی فی الکبیر)

۳۔ ایک حدیث میں ہے کہ نماز جمعہ کی طرف جاتے ہوئے ہر قدم پر اگر ( اخلاص زیادہ ہو)تو20سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے۔ (طبرانی فی الاوسط)

۴۔ ابی صدیق ؓ نے فرمایا جو شخص غسل کر کے سویرے نماز جمعہ کی طرف پیدل چلا جائے اور امام کے قریب رہ کر لغو کلام سے بچتے ہوئے خطبہ جمعہ سن لے اسے ہرکام پرپورے ایک سال کے مسلسل نفل روزوں اور متواتر نفل نماز پڑھنے کا ثواب حاصل ہوجاتا ہے۔ (احمد، ابوداود، ترمذی، نسائی)

۵۔جمعہ کا غسل گناہوں کو بالوں کی جڑوں سے پوری طرح نکال دیتاہے۔(طبرانی)

۵۔ جو جمعہ کے دن نماز کےلئے غسل کرے وہ دوسرے جمعہ تک عندﷲ طاہر و پاکیزہ رہتا ہے۔ (ابن قذیمہ احمد۔ ابو داود۔ ترمذی۔ نسائی )

۶۔ جو شخص ہر جمعہ کے دن ایک ہزار1000 بار سورة اخلاص پڑھے وہ جب تک اپنا مکان جنت میں نہ دیکھ لے گا انتقال نہ کر ےگا۔(بیہقی)

۷۔ایک حدیث میں ہے کہ جمعہ کے دن صبح کی نماز باجماعت پڑھنے سے افضل نمازوں میں سے کوئی نماز نہیں ہے اور میرا گمان یہ ہے سوائے اس شخص کے جو بخشا بخشایا ہو اور کوئی اس نماز میں حاضر نہیں ہوتا۔ (طبرانی)

۸۔حضور ﷺ سے مروی ہے کہ جوشخص جمعہ کے دن سورة کہف ( پارہ 15) پڑھتا ہے۔ تو جہاں وہ پڑھتا ہے تو وہاں سے لےکر مکہ مکرمہ تک اﷲ تعالیٰ ایک نور عطا فرماتا ہے اور دوسرے جمعہ تک اس کی مغفرت فرماتا ہے اور اس کے لئے 70ہزار فرشتے دعائے رحمت کرتے ہیں اور ذوالجنب اور برص اور جزام اور فتنہ دجال سے عافیت میں رہتا ہے(مشکوة) اورحضور اکرم ﷺ فرماتے ہیں کہ جمعہ سے افضل میری امت کی کوئی عید نہیں ہے۔

نمازِ جمعہ کو یہ خصوصیت اور فضیلت حاصل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں صرف نمازِ جمعہ کی اذان کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا ہے کہ جب جمعہ کی اذان دی جائے تو نماز کے لیے حاضر ہوں۔ ارشاد فرمایا :

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَO

الجمعة، 62 : 9

’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لیے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو‘‘

آیتِ مبارکہ کے علاوہ درج ذیل احادیث مبارکہ میں بھی نمازِ جمعہ کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔

1۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث مبارکہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’جس شخص نے وضو کیا اور اچھی طرح سے وضو کیا، پھر جمعہ پڑھنے آیا اور خاموشی سے خطبہ سنا تو اس کے اس جمعہ سے لے کر گزشتہ جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔‘‘

مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت فی الخطبة، 2 : 587، رقم : 857

2۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے آنے والے کو لکھتے رہتے ہیں۔ جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں اور جب امام (خطبہ کے لیے) بیٹھ جاتا ہے تو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آکر خطبہ سنتے ہیں۔ جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے، اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے۔ اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو انڈہ صدقہ کرے۔‘‘

مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل يوم الجمعة، 2 : 587، رقم : 856

3۔ حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور جلدی (مسجد) میں حاضر ہوا اور امام کے قریب ہو کر خاموشی کے ساتھ غور سے خطبہ سنا تو اس کے لیے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا ثواب ہے۔‘‘

ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الجمعة، باب ما جاء فی فضل الغسل يوم الجمعة، 1 : 505

سورہ کہف

سورۃ الکھف کی فضیلت
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جو شخص سورۃ الکھف کی ابتدائی دس آیتیں یاد کرے، وہ دجال کے فتنہ سے بچے گا۔ (یاد کرنے سے دجال سے پناہ ملے گی)۔( صحیح مسلم حدیث2332/3 )

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے جمعہ کے روز سورۃ الکھف کی تلاوت کی اس کیلئے اللہ تعالی دو جمعوں کے درمیان ایک نور روشن فرمادیتا ہے ۔(اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے، صحیح الجامع الصغیر ، للالبانی ، جلد 5 ، حدیث 6346)
Muhammad Shoaib Awan
About the Author: Muhammad Shoaib Awan Read More Articles by Muhammad Shoaib Awan: 20 Articles with 22254 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.