کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ منفی سوچ کس حد تک آپ کو متاثر
کر سکتی ہے؟ منفی سوچ صرف آپ کے معاشرتی رشتوں میں ہی بگاڑ نہیں پیدا کرتی
بلکہ یہ خود آپ کی صحت کے لیے بھی انتہائی خطرناک ہے-
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ درمیانی اور
بڑی عمر کے ایسے افراد جو لوگوں کے بارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں انہیں دیگر
انسانوں کی نسبت فالج کے حملوں کا دگنا خطرہ ہوتا ہے۔
|
|
امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے شائع کردہ طبی جریدے ’دی ریسرچ اِن اسٹروک‘ کے
ایک تحقیقی مطالعے کے مطابق ڈپریشن یا پژ مُردگی اور شدید اسٹریس یا ذہنی
دباؤ انسانوں میں فالج کے خطرات کو بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔
حالیہ تحقیق میں ماہرین نے 45 سے 84 سال کی عمر کے 6,700 افراد کو شامل کیا۔۔
اور ان افراد سے ان کی ذہنی کیفیت اور ان کے رویوں سے متعلق سوالات کیے گئے۔
سروے کے دوران ایسے افراد پر دو سال تک نظر رکھی گئی، جو ذہنی دباؤ کی کہنہ
بیماری، ڈپریشن یا پژمردگی کی علامات اور غصے اور دوسرے کے خلاف نفرت کے
احساسات میں مبتلا تھے۔ ماہرین نے اندازہ لگایا کہ ان افراد کے مقابلے میں
ایسے افراد میں فالج کے خطرات کم پائے گئے، جو اسٹریس یا ڈپریشن وغیرہ کا
زیادہ شکار نہیں تھے۔
محققین نے اندازہ لگایا کہ جن افراد میں دوسروں کے خلاف کینے اور نفرت کے
جذبات زیادہ تھے، اُن میں دیگر افراد کے مقابلے میں فالج یا ’ٹرانسیئنٹ
ایشیمک اٹیک‘ کے امکانات بھی دو گنا زیادہ تھے۔
|
|
ایک تعجب خیز امر یہ رہا کہ غصے اور فالج کے حملے کے بڑھے ہوئے خطرات کے
درمیان کسی تعلق کی نشاندہی نہیں ہوئی۔ اس تحقیق میں مختلف نسلوں اور مختلف
براعظموں سے تعلق رکھنے والے افراد کو شامل کیا گیا۔ یہ تحقیق کاکیشین،
افریقی امریکی، ہسپانوی اور ایشیائی نژاد باشندوں پر مشتمل کثیر النسلی
گروپ پر کی گئی تھی۔ |