بادشاھ سلامت اور شھزادہ محترم کی خدمت میں عرض ھے: بادشاھ سلامت اب حکومت کرنے کے آداب بدل چکے جو دل میں آئے کرگزرے جو سوچا وہ ہوجائے اسطرح حکومتیں نھیں چلتیں اسطرح کرنے کا نتیجہ سواٰئے شرمندگی کے اور کچھ نھیں آپ کو اپنی کابینہ سے اپنی پارٹی سے پہلے مشاورت کرنی چاھیے تھی پھر پارلیمارنی لیڈران سے مشورے کے بعد ڈرافٹ تیار کر کے پارلیمنٹ سے منظور کرواتے کہ آرمی مدد کرے - جب آپ کچھ کرنے کے قابل نھیں تو لچک کا مظاھرہ کر رھے ھیں اگر ماڈل ٹاؤن کے واقعہ کے بعد وزیراعلیٰ استعفیٰ دے کر الگ ھو جاتے توآپ کی شرافت کا پورا ملک گواہی دیتا لیکن یہ آپ کی سوچ نھیں تھی اگر مشاورت کرلیتے تو ایسا ھوسکتا تھا۔ برئے مھربانی بادشاھت نہ کریں عوام کے دلوں پر راج کریں عوام کی نبض پر ھاتھ رکھیں۔ شھزادھ محترم آپ کیسے نیا پاکستان بنا سکتے ھیں آپ اک خود پرست انا پرست اور ضدی شھزادے لگ رھے ھیں جس طرح بادشاھ سلامت سیاست دان کم اور بزنس مین زیادھ لگتے ھیں آپ بھی صرف پاپولر فیگر ھی ھیں ابھی تک سیاست دان نھیں بن پائے آپ نے کامیابی سے اک پریشربلڈ کیا اور ٩٠ نوے فی صد اپنے مطالبات منوا لئے یہ بہت بڑی کامیابی تھی آپ کی نہ صرف آپکی پارٹی بلکہ آپ کے مخالفین بھی آپ کی کامیابی پر حیران تھے۔ اگر آپ سیاست دان ھوتے تو اپنی اس کامیابی کو عوام میں کیش کرواتے اور اگلے انتخاب میں اس کا سمرپاتے لیکن اپ بھی تو شھزادے ھی ھو نا کسی سے مشاورت کو اپنی توھین سمجھتے ھیں اپنے جمھوریت میں رھتے ھوئے جو کچھ حاصل کرلیا تھا اسکو اک غیرجمھوری مطالبے کی خاطر ضائع کر رھے ھیں اپ بھی عوام کو بےوقوف سمجھ رھے ھیں اپ کو اسکی بڑی قیمت چکانی پڑے گی اگلے انتخابات میں ھوش کیجیے عوام کو ساتھ لے کر چلیے عوام کے دلوں پر راج کریں عوام کی نبض پر ھاتھ رکھیں-