بے عطائے الہٰی علمِ غیب کا ماننا کیسا؟

سُوال:یہ عقیدہ رکھنا کیسا کہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ سلَّم کو اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا کے بِغیر علمِ غیب حاصِل ہے۔

جواب:ایسا عقیدہ رکھنا صریح کفر ہے۔ اہلسنّت کا عقیدہ یہ ہے کہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ سلَّم کو اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا سے علمِ غیب حاصِل ہے ۔ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ الْمدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ''بہارِ شریعت''جلد اوّل صَفْحَہ 10پر صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:کوئی شخص غیرِ خدا کے لئے ذاتی (یعنی بغیر اﷲکے دیئے)علم غیب مانے وہ کافرہے۔(ماخوذ ازبہارِ شریعت ج1حصہ1 ص 10)

یونہی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا کے بِغیر کسی کیلئے ایک ذرّے کا علم یا ایک ذرّے کی مِلکیَّت ثابِت کرنے والا کافر ہے ۔ اہلِسنَّت کا یہی عقیدہ ہے کہ انبیاء و اولیاء کو جو غیب کا علم ہے یا ان میں دیگر جو بھی صِفات پائی جاتی ہیں وہ سب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عطا سے ہیں۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، ص۲۲۱ تا ۲۲۲، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، باب المدینہ، کراچی)
Nasir Memon
About the Author: Nasir Memon Read More Articles by Nasir Memon: 103 Articles with 193474 views I am working in IT Department of DawateIslami, Faizan-e-Madina, Babul Madinah, Karachi in the capacity of Project Lead... View More