گزشتہ روز پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے یہ اپنے
ایک اعلان میں انکشاف کیا ہے کہ ہالا کے علاقے میں ایک آزمائشی کنوئیں سے
ہائیڈروکاربن کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔
یہ انکشاف کمپنی کے سیکریٹری نے مواد کے بارے میں معلومات کی فراہمی کے
سیکیورٹی ایکسچینج آرڈیننس 1969ء کے سیکشن 15ڈی(1) اور کوڈ آف کارپوریٹ
گورننس کی بیسیویں شق کے تحت کیا-
|
|
اعلان میں کہا گیا ہے کہ پی پی ایل جو ہالا ایکسپلوریشن لائسنس (65فیصد
ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ) کی آپریٹر ہے، نے سندھ کے ضلع مٹیاری میں واقع اپنے
تجرباتی کنویں آدم ویسٹX-1 سے ہائیڈروکاربن دریافت کی ہے۔‘‘
کمپنی کے مطابق آدم ویسٹ X-1 کی کھدائی ریت کی لوئر گرو فارمیشن کی صلاحیت
کی جانچنے کے لیے کی گئی تھی-
کمپنی کے سیکریٹری کا کہنا ہے کہ جانچ کے دوران اس کنوئیں سے گیس کا 18.6
ملین کیوبک فٹ فی دن کا بہاؤ دریافت ہوا۔
|
|
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ایک سینئر انوسٹمنٹ تجزیہ کار اسد آئی صدیقی نے اس
دریافت پر کام کیا ہے اور اس کو پی پی ایل کے لیے باٹم لائن پر 594 ملین
روپے کا اضافہ کرے گی۔ |