حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں، بدترین صورتِ حال میں بھی
مثبت رہنا مشکل نہیں ہوتا۔ اس کے لیے آپ کو صرف اتنا سا کام کرنا ہے کہ
اپنی زندگی کا معیار بہتر بنانے اور اپنے اردگرد موجود ہر چیز کو دیکھنے کا
انداز تبدیل کرنے کے لیے آمادہ و تیار ہونا ہے۔ موجودہ زمانے میں تو مثبت
رویّہ برقرار رکھنا واقعتاً بہت اہم ہو چکا ہے۔ خاص طور پر اس صورت میں کہ
جب آپ اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہوں۔ اگرچہ
بدترین حالات میں مثبت رہنا تھوڑا مشکل لگتا ہے لیکن یہ ممکن ہے۔ اس مضمون
میں بدترین حالات میں بھی مثبت رہنے کے بہترین اور قابلِ عمل طریقے پیش کیے
جا رہے ہیں۔ ان طریقوں پر عمل کیجیے اور نتائج دیکھیے۔ مثبت رہنے کے بہترین
طریقوں پر مبنی یہ رپورٹ دنیا میگزین نے شائع کی جو کہ ہماری ویب کے قارئین
کے لیے بھی پیشِ خدمت ہے-
|
1۔ صبح جلد جاگیے:
اگر آپ صبح جلد جاگنے والے لوگوں میں سے نہیں ہیں تو کسی دن صبح جلد جاگ
کر دیکھیے۔ آپ دن بھر خود کو زیادہ خوش و خرم، توانائی سے زیادہ معموراور
زیادہ امید پرست و رجائیت پسند پائیں گے۔ جب آپ جلد جاگتے ہیں تو آپ کے
پاس ایسے چھوٹے چھوٹے کام کرنے کے لیے زیادہ وقت ہوتا ہے جنہیں کرنے کے لیے
آپ کے پاس پہلے کبھی وقت نہیں ہوتا تھا۔ ایسے کاموں میں شامل ہیں اپنی
پسندیدہ کتاب پڑھنا، اپنی پسندیدہ موسیقی سننا یا مراقبہ کرنا۔ |
|
2۔ ورزش کرنا:
ورزش سے آپ کو بہت سے حیران کن فائدے حاصل ہوں گے۔ ورزش سے نہ صرف آپ کی
جسمانی صحت بہتر ہو گی بلکہ یہ آپ کو جذباتی اعتبار سے بھی توانا بنائے گی۔
اس کے علاوہ ورزش اندیشگی (anxiety)اور مفلوج کر دینے والی اداسی و مایوسی
(depression) کا مقابلہ کرنے کا بھی ایک زبردست طریقہ ہے۔ ورزش آپ کو ذہنی
تناؤ سے بھی نجات پانے میں مدد دے گی۔
|
|
3۔ زندگی کے معمولات میں تنظیم و ترتیب:
اپنے روزانہ کے معمولاتِ حیات کے بارے میں منصوبہ تیار کرنا اپنا اصول بنا
لیجیے۔ منظم ہو جائیے۔ اس طرح آپ اپنے کام تیزی سے کرنے کے قابل ہو جائیں
گے۔ ایسا کریں گے تو آپ کے پاس اپنے محبوب افراد اور چیزوں کے لیے کافی
وقت ہوگا۔ اپنی ترجیحات پر توجہ مرکوز رکھیے اور مسائل کو التوا میں ڈالنے
کی بجائے انہیں حل کرنے کے لیے کام کیجیے۔ اپنا سر اونچا رکھیے یعنی کسی
حال میں بھی مایوس نہیں ہوں اور خودداری کے ساتھ زندگی بسر کیجیے۔ بہتر
چیزوں اور بہتر زندگی پر یقین رکھیے۔
|
|
4۔ زندگی کے ہر دن سے لطف اندوز ہوئیے:
ہر روز مثبت رہنے کے لیے آپ کو اپنی زندگی کے ہر دن سے پوری طرح لطف اندوز
ہونا سیکھنا ہو گا۔ اگر آپ عالمی زبان و ادب سے دلچسپی رکھتے ہیں تو یقیناً
آپ Carpe diemکے بارے میں ضرور جانتے ہوں گے۔ یہ لاطینی ضرب المثل ہے اور
لاطینی شاعر ہوریس کی ایک نظم سے لی گئی ہے۔ اس ضرب المثل کا مفہوم ہے اپنی
زندگی کے ہر دن سے پوری طرح لطف اندوز ہونا۔اس ضرب المثل کو یاد کر لیجیے
اور اپنی زندگی کے ہر لمحے سے لطف اندوز ہوئیے خواہ آپ کی زندگی اتنی اچھی
نہیں ہو جتنا کہ آپ کی آرزو ہے۔ اگر آپ نے اس پر عمل کیا تو یہ بات
یقینی ہے کہ آپ اپنے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو ہٹا دیں گے۔ منفی
باتوں پر توجہ مرکوز کرنے اور ان کے بارے ہی میں سوچتے رہنے کے بجائے اپنی
زندگی میں رونما ہونے والے بہترین واقعات کے بارے میں سوچیے۔
|
|
5۔ اپنی پسندیدہ ضرب الامثال یاد کیجیے:
شاید آپ کو اس بات پر یقین نہیں آئے لیکن یہ حقیقت ہے کہ بعض اوقات ایک
چھوٹی سی ضرب المثل اس قدر فیضان بخش اور اتنی ولولہ انگیز ہوتی ہے کہ وہ
آپ کا پورا دن تبدیل کر سکتی ہے۔ جو دن آپ کا بُرا دن ہو یعنی جس دن آپ
کو مسائل کا سامنا ہو، اس دن اپنے پسندیدہ اقوالِ زرّیں اور ضرب الامثال
یاد کیجیے۔ ایسا کرنے سے یقینی طور پر آپ کو فیضان حاصل ہو گا اور عمل کی
تحریک ملے گی جس سے آپ کو بدترین حالات میں بھی مثبت رہنے میں مدد ملے گی۔
|
|
6۔ منفی حالات کے لیے تیار رہیے:
ہم کتنی ہی کوشش کر لیں، منفی حالات سے نہیں بچ سکتے۔ اگر ایسا ہے تو پھر
کیوں نہ ان کا سامنا اور مقابلہ کرنے کی تیاری کر لی جائے۔ ہر منفی صورتِ
حال کو حقیقی زندگی کے لیے ایک تربیتی سیشن سمجھیں۔ غلطیاں کرنے سے خوف زدہ
نہیں ہوئیے۔ غلطی کرنا آپ کے لیے ضروری ہے۔ جارج برنارڈ شا نے ایک بار کہا
تھا، ’’جو زندگی غلطیاں کرتے گزری ہو، وہ نہ صرف اس زندگی سے زیادہ قابلِ
احترام ہو گی بلکہ زیادہ فائدہ بخش بھی ہو گی جسے کوئی کام کیے بغیر گزار
گیا ہو۔‘‘ زندگی تجربات کا سلسلہ ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ آپ اچھے تجربات کے
ساتھ برے تجربات کے لیے بھی تیار رہیے۔
|
|
7۔ ہنسی کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنا
لیجیے:
اگر آپ بدترین حالات میں بھی مثبت رہنا سیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے
بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہنسی کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنا لیجیے۔ ہنسی
مذاق سے بلاتکلف استفادہ کیجیے۔ ایسا کریں گے تو آپ کو اپنی پریشانیاں اور
اپنے مسائل مزید مشکل اور ڈرا دینے والے محسوس نہیں ہوں گے۔ چناں چہ جب بھی
آپ خود کو مایوس یا اداس محسوس کریں، تب کوئی مزاحیہ کہانی یا لطیفے پڑھیے
یا مزاحیہ تصویریں دیکھیے۔ یہ بات یقینی ہے کہ ایسا کرنے سے آپ بہتر محسوس
کریں گے۔
|
|
8۔ اپنی زبان میں تبدیلی لا کر اپنے خیالات
بہتر بنائیے:
مثبت رویّہ تشکیل دینے کے لیے سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اپنے خیالات کو
خود ڈھالنے کے لیے زبان (language) استعمال کیجیے۔ منفی الفاظ استعمال کرنے
کی بجائے مثبت الفاظ استعمال کیجیے مثلاً شان دار، بہت خوب، سبحان اللہ،
کیا بات ہے، ماشااللہ اور شاباش۔ منفی الفاظ کی چند مثالیں یہ ہیں: میں یہ
کام نہیں کروں گا، میں یہ کام نہیں کر سکتا۔ آپ نے مثبت الفاظ کا ستعمال
اپنا روزانہ کا معمول بنا لیا تو دیکھیں گے کہ ان کی وجہ سے آپ کا رویّہ
اور رجحانات کس طرح پہلے سے بہتر ہو گئے ہیں۔
|
|
9۔ کوئی فیضان بخش کتاب پڑھیے:
اگر آپ کتابیں پڑھنے کے شوقین ہیں تو یہ بہت ہی اچھی بات ہے۔ اس کی وجہ یہ
ہے کہ کتاب پڑھنے کی عادت آپ کو مشکل ترین حالات میں بھی اپنا رویّہ مثبت
رکھنے میں مدد دے گی۔ کوئی مثبت اور فیضان بخش کتاب پڑھنا آپ کا ولولہ
برقرار رکھے گا اور اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے تمام رکاوٹیں عبور کر جائیں
گے۔ اگر آپ کتابیں نہیں پڑھتے تو کوئی حوصلہ بخش فلم دیکھیے۔ بازاروں میں
بے شمار فیضان بخش اور عمل کی تحریک دینے والی ویڈیو دستیاب ہیں، ان میں سے
اپنی پسند کی کوئی ویڈیو منتخب کیجیے اور سکون سے دیکھیے۔ |
|