امرود! پھل یا طاقت کا بے بہا خزانہ

امرود دو قسم کا ہوتا ہے ایک اندر سے سفید اور دوسرا سرخ ہوتا ہے۔ کچے امرود کا رنگ سبز اور پختہ امرود زرد سفیدی مائل اور خوشبودار ہوتا ہے۔

امرود کے فوائد
امرود قوت ہاضمہ کو تقویت دیتا ہے۔ اس کا کھانا مفرح ہوتا ہے۔ کچا امرود قابض ہوتا ہے جبکہ پکا ہوا کھانے کے بعد ملین ہوتا ہے۔ دل کو طاقت دیتا ہے۔ مالیخولیا اور ذہنی پریشانی کو دور کرتا ہے۔ امرود بھوک بڑھاتا ہے۔ زکام اور بواسیر میں بے حد مفید ہے۔ اس کے بیج پیٹ کے کیڑوں کے قاتل ہیں۔ امرود کے پتے رگڑ کر پلانے سے دست کی بیماری ٹھیک ہوجاتی ہے۔ اس کے پھولوں کا لیپ آنکھوں کے ورم کیلئےبے حد مفید ہوتا ہے۔ امرود میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلشیم‘ لوہا اور فاسفورس ہوتے ہیں جو انسانی صحت میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ امرود کی چھال کا جوشاندہ بنا کر غرارے کرنے سے مسوڑھوں کی جملہ امراض ٹھیک ہوتی ہیں۔ امروددماغ کو تر رکھتا ہے۔ اگر پھٹکڑی کے ہمراہ امرود کے پتوں کو رگڑکر جوشاندہ تیار کرکے کلیاں کی جائیں تو دانتوں کے درد کو فوراً فائدہ ہوتا ہے۔ امرود کے پتے رگڑ کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے جلن ختم ہوتی ہے اور چھالے نہیں بنتے۔ متواتر استعمال سے جلد آرام آجاتا ہے۔ امرود طبیعت کو نرم کرتا ہے اور خون کو صاف کرتا ہے۔ اس کے پھول رگڑ کر پینے سے (چھان کر) پتے کی پتھری ٹھیک ہوتی ہے بشرطیکہ مرض بڑھا ہوا نہ ہو۔ امرود کے خشک پتوں کا سفوف زخموں کو خشک کرتا ہے۔

ضعف معدہ کیلئے اگر ایک سیر کچے امرود میں ڈیڑھ سیر پانی ملا کر اتنا پکایا جائے کہ وہ گل جائیں بعد میں کپڑے میں ڈال کر اچھی طرح سے پانی نچوڑیں پھر اس پانی میں تین پاؤ چینی ملا کر شربت تیار کریں۔ دو چمچے بڑے ایک گلاس پانی میں ملا کر پینا ضعف معدہ کو بے حد مفید ہے۔ اگر سرچکراتا رہتا ہو تو امرود کے تازہ پتے ایک تولہ لے کر انہیں ایک سیرپانی میں جوش دے کر چھان لیں اور اس میں آدھا تولہ نمک ملا کر خالی پیٹ دن میں ایک یا دو دفعہ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ کھانسی اور نزلہ کو دور کرنے کے لیے آدھا کچا امرود جسے گدرا بھی کہتے ہیں گرم راکھ میں دبا کر تھوڑی دیر کے بعد نکال کر صاف کرکے تھوڑا نمک ملا کر کھانے سے کھانسی اور نزلہ سے یقیناً آرام ہوجاتا ہے۔ امرود خون کی حدت کو دور کرتا ہے۔ مثانہ کی سوزش کو دور کرتا ہے۔ نزلے کو روکنے کے لیے امرود کی نرم کونپلیں آٹے کے چھان کے ساتھ جوشاندہ بنا کر تھوڑی چینی ملا کر پینے سے فوراً فائدہ ہوتا ہے۔

معدے کی تیزابیت کا دشمن
بلغم کو روکنے کے لیے امرود کے ساتھ اجوائن دیسی ملا کر کھانا مفید ہوتا ہے۔ امرود اور اجوائن دیسی ملا کر کھانے سے آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا‘ سرکا گھومنا بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ امرود کا زیادہ کھانا پیٹ میں ہوا پیدا کرتا ہے۔ امرود پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔ امرود معدے کی تیزابیت کا دشمن ہوتا ہے۔ پیٹ کی بے شمار بیماریوں میں امرود کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ امرود خود ہاضم ہوتا ہے اور دوسری غذاؤں کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ امرود کے استعمال سے آنتیں صاف ہوجاتی ہیں۔ جگر کا فعل امرود کھانے سے درست ہوجاتا ہے۔ رات کو منہ میں پانی آنے کی شکایت بھی امرود کے مسلسل استعمال سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔

امرود کو کھانے کے بعد کھانا زیادہ بہتر ہضم ہوتا ہے مگر امرود کھانے کے بعد پانی کم از کم ایک گھنٹے بعد پیا جائے تو بہتر ہے۔ پیٹ کا اپھارہ دور ہوتا ہے بشرطیکہ مقدار کے مطابق کھایا جائے۔ بواسیری قبض کو دور کرتا ہے۔ دائمی قبض دور کرنے کیلئے صبح ناشتے میں آدھ پاؤ سے تین پاؤ تک امرود کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھانا مفید ہے۔امرود کے بیج آنتوں میں رکے ہوئے زہریلے اجزاء کو خارج کرتے ہیں۔ امرود کو صرف سونگھنا ہی متلی کو دور کرتا ہے۔ منہ کی سوجن دور کرنے کے لیے امرود کے پتوںکو ایک سیر پانی میں جوش دے کر غرارے کرنا مفید ہے۔ہیضے والے کو امرود کے پتوں کا جوشاندہ پلانے سے قے اور دست بند ہوجاتے ہیں۔ گردے کی پتھری کو توڑتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Hakeem Zia Sandhu
About the Author: Hakeem Zia Sandhu Read More Articles by Hakeem Zia Sandhu: 17 Articles with 46261 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.