سرکارِ مدینہ ﷺ کے مبارک پیالے کا استقبال
(Iftikhar Ul Hassan Rizvi, Gujranwala)
صلح حدیبیہ کے موقع پر اہلِ مکہ
کی طرف سے عروہ بن مسعود کو اہلِ مدینہ ( اہلِ اسلام ) سے مذاکرات کرنے کے
لئیے بھجوایا گیا۔ عروہ بن مسعود ایک بلند نگاہ، رعب و دبدبہ اور اعلٰی
منصب والی شخصیت کا حامل انسان تھا۔ جب حدیبیہ کے مقام پر عروہ بن مسعود نے
رسول اللہ ﷺ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا تو اس کی آنکھوں نے آسمان کے نیچے
کسی انسان کی عزت و تکریم کا یہ منظر اس سے قبل نہیں دیکھا تھا۔ عروہ بن
مسعود کے ان الفاظ کو محدثین نے جس انداز میں نقل کیا ہے اس کی مثال تاریخ
میں نہیں ملتی۔ عروہ نے واپس گروہ ِ کفار میں جا کر بتایا کہ تم اس محمد ﷺ
کو شکست دینے کا سوچ رہے ہو جس کے غلام وضو کے دوران اپنے محبوب ﷺ کا
استعمال شدہ پانی زمین پر نہیں گرنے دیتے، اپنے نبی کے وضو میں استعمال
ہونے والے پانی کے ایک قطرے کے حصول کے لئیے وہ آپس میں جھگڑا کرتے ہیں اور
اپنی جان وار کر پانی کا ایک ایک قطرہ بطور تبرک و شفاء اپنے پاس محفوظ
کرتے ہیں۔ تم اس محمد ﷺ سے ٹکر لے رہے ہو جس کی داڑھی سے بال ٹوٹے تو وہ
زمین پر نہیں گرتا بلکہ اس کے عاشق و غلام اس ایک بال کی عزت و حفاظت اپنی
جان سے بڑھ کر کرتے اور اسے اپنے پاس محفوظ کر لیتے ہیں۔ اس بیان کے بعد
عروہ بن مسعود نے اسلام قبول کر لیا۔ صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وبارک
وسلم۔
زیرِ نظر ویڈیو میں رسول اللہ ﷺ کے استعمال میں رہنے والے ایک مبارک پیالے
کی زیارت کروائی گئی ہے۔ یہ پیالہ چند سال قبل متحدہ عرب امارات کے ایک
میوزیم سے دنیا بھر کے مختلف شہروں میں لے جایا گیا، ہر جگہ اس پیالے کا
خوب ادب و احترام خاطر میں لایا گیا مگر سلام ایک غریب و مظلوم ملک چیچنیا
اور اس کے عوام کو۔ چیچن صدر نے سرکاری طور پر ایک جہاز بھجوایا۔ اس جہاز
میں اس مبارک پیالے کو رکھا گیا۔ ائیر پورٹ پر کسی سربراہِ مملکت سے کہیں
بڑھ کر استقبالیہ دیا گیا۔ شاہِ کونین ﷺ کا پیالہ کیا تشریف لایا ہر آنکھ
مرحبا مرحبا یا مصطفٰی کا مصداق تھی۔ محترم و مکرم صدر جناب رمضان قادریوف
نے جہاز کے اندر جا کر اس مبارک مہمان پیالے کا استقبال کیا۔ ویڈیو میں آپ
دیکھ سکتے ہیں کے چیچن صدر کے چہرے پر خوشی کے تاثرات ان کے دل اور عشقِ
رسول ﷺ کی ترجمانی کر رہے تھے۔ جھومتے جھومتے پیالہ کو ادب و احترام سے
اٹھا کر جہاز سے باہر لاتے ہوئے چیچن صدر اقوامِ عالم میں بسنے والے کچھ نت
نئے عقائد کے حامل مسلم شیوخ کو دعوتِ فکر دے رہے تھے کہ عشق و محبت اپنی
راہیں خود بنا لیتے ہیں،یہاں سلیقہ و شعار، قانون و اصول اور مصلحت کی زبان
نہیں سمجھی جاتی بلکہ یہاں فدا ہو جانا ہی اصل ِ ایمان ہے۔
جہاز سے نیچے آنے کے بعد مختلف بزرگ ، جوان بوڑھے، سرکاری حکام، ملٹری اور
دیگر اکابرین پیالے کو چومتے ہیں۔ پھر شہر کی شاہراہوں پر کھڑی فاطمہ رضی
اللہ عنہا کے بابا کی کنیزیں اپنے آقا و مولا کے اس مقدس پیالے ﷺ پر درود و
سلام کی گجرے نچھاور کرتی ہیں اور پھر وہ جان فدا کر دینے کا لمحہ بھی اس
ویڈیو میں موجود ہے جب محترم رمضان قادریوف اس پیالے کو ہزار ہا افراد کے
سامنے مبارک صندوق سے باہر نکالتے ہیں اور پھر ہم غریبوں کے آقا ﷺ کے اس
پیالے پر نظر پڑتے ہی زار و قطار رو پڑتے ہیں۔ ان کے ساتھ موجود ہر ہر فرد
اپنی اکھیوں کو مقدس غسل دیتا ہوا نظر آتا ہے۔ عروہ بن مسعود رضی اللہ عنہ
کے الفاظ یہاں مجھے بار بار یاد آ کر رلاتے رہے۔ غریب چیچن باشندے اپنے آقا
ﷺ کے اس پیالے کو دیکھ کر آج اس قدر امیر ہو گئے تھے کہ دنیا کی ہر دولت آج
ان کے سامنے ہیچ نظر آ رہی تھی کہ یہی تو اصل دولت ہے۔ ادب و احترام کا یہ
منظر کہ لوگ اس پیالے سے پانی کا ایک قطرہ نوش کرنے کے لئیے مارے مارے پھر
رہے تھے۔ یہ تو وہ مختصر مناظر تھے جو کیمرے نے محفوظ کر لئیے نجانے اس
مقدس پیالے سے کون کون سی کرامات و کرشمات کا ظہور ہوا ہو جو ہم نہیں دیکھ
سکے۔ ربِ مصطفٰی ﷺ کی بارگاہ میں دلی دعا ہے کہ یا کریم رب ایک بار موقع دے
کہ میں ان خوش نصیبوں کے ہاتھ جا کر چوم آؤں جنہوں نے اس مبارک مہمان کو
کچھ لمحوں کے لئیے اپنے ہاتھوں میں رکھا۔
اس ویڈیو کو آپ دیکھیں۔ دوسروں کو بھی ضرور دیکھیں اور یہ ویڈیو دیکھتے
ہوئے اگر کسی مقام پر شاہِ کونین ﷺ کا کرم ہو، اور آپ کی آنکھیں نمدیدہ ہو
جائیں تو گناہوں کی دلدل میں پھنسے ہوئے اس مجرم کی رحم کی اپیل بھی اپنی
دعاؤں میں شال کر لیجئیے کہ یہی ایک احسان میں ہر کسی سے مانگتا ہوں۔
میری دعا ہے کہ رب تعالیٰ چیچنیا کے تمام مسلمانوں پر اپنے آقا و مولا کا
خاص سایہ شاملِ حال رکھے۔ آمین
ویڈیو کا یوٹیوب لنک یہ ہے۔ https://youtu.be/KzJe2EcSoB8
مزید معلوماتی، تاریخی، اسلامی اور روحانی مضامین و مواد کے لئیے ہمارا فیس
بک پیج لائک فرما لیں۔
https://www.facebook.com/IHR.Official
صلی اللہ علی النبی الامی والہ واصحابہ وبارک وسلم ۔ صلاۃ وسلاماً علیک یا
رسول اللہ۔ |
|