ہمیں اپنی نئی نسل سے بہت سی
شکایتیں ہیں۔ مثلا وہ بہت خود سر، بدتمیز، منہ پھٹ اور ضدی ہیں۔ لیکن ایک بات
اس نئی نسل میں اتنی اچھی ہے کہ وہ ان کی تمام برائیوں کو مٹا سکتی ہے ۔ لیکن
اس کے لئے شرط یہ ہے کہ وہ طریقہ اختیار کیا جائے جو ان کی عزت نفس کو مجروح نہ
کرے۔ ہر کام کرنے کے دو طریقے ہوتے ہیں ایک وہ کام جسے ہم جلد سے جلد کرکے فورا
نتائج چاہتے ہیں۔ اور جلدی کا کام ہمیشہ شیطان کا کام ہوتا ہے جس کا نتیجہ غلط
ہی ہوتا ہے۔ اور دوسرا طریقہ یہ کہ کام کو اس خوبصورتی اور محبت سے کریں کہ بے
شک نتائج کے لئے کچھ دیر انتظار کرنا پڑے مگر اس کے نتائج دیرپا اور اچھے ہوں۔
ہماری نئی نسل میں بہت سی خوبیاں زبردست ہیں۔ مثلا وہ دوہری شخصیت کے مالک نہیں
ہیں۔ کہ کسی کے سامنے کچھ ہوں اور پیٹھ پیچھے کچھ وہ جو ہیں وہی نظرآتے ہیں۔ ان
کے دل صاف ہیں ان کے جذبے سچے ہیں۔ وہ اگر کسی سے محبت کرتے ہیں تو اس کے لئے
جان تک دینے سے گریز نہیں کرتے۔ اور اگر نفرت کرتے ہیں تو اس کا اظہار بھی
برملا کردیتے ہیں۔ کیونکہ وہ صرف اللہ سے ڈرتے ہیںبندوں سے نہیں۔ وہ منہ پھٹ
نہیں ہیں بلکہ صاف گو ہیں غلط بات برداشت نہیں کرسکتے۔ البتہ ان کا طریقہ کار
ذرا سا غلط ہوتا ہے۔
جس کی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے ۔ کیونکہ شاید ہم نے ان کی خرابیوں کو اجاگر
کر کے ان کی اچھائیوں کو نظر انداز کردیا ہے۔ اور ان کی تعلیم و تربیت، اور ان
کی شخصیت کو سنوارنے کے لئے صبر وتحمل کا مظاہر نہیں کرتے ۔
اب بھی وقت ہے اور ہمیں فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کا احساس کرلینا
چاہئے کہ یہ ہم بڑوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی اس نئی نسل کی خوبیوں سےکس طرح
استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ بےشک ہر شخص کا طریقہ کار الگ ہوگا۔ مگر ایک بات
مشترکہ ہونی چاہئے کہ ہمارے انداز میں، ہمارے لہجہ میں، ہماری سوچ میں محبت کا
وہ جذبہ ہونا چاہئے جو اس نئی نسل کے لئے بہت اہم ہے۔ کیونکہ محبت اور سچی لگن
سے کیا گیا کوئی بھی رائیگاہ نہیں جاتا دیر سے سہی مگر دلوں پر اثر کرتا ہے۔ اس
نئی نسل کی یہ کمزوری ہے کہ وہ ایسی کوئی اچھی بات بھی تسلیم نہیں کرتے جس پر
عمل کرتے وقت انہیں اپنی توہین کا احساس ہو اس لئے پلیز ایسا کوئی طریقہ اختیار
نہیں کرنا چاہئے جس سے ان کو اپنی توہین یا ذلت کا احساس ہو ۔
مجھے یقین کامل ہے کہ اگر ہم آج سے اس اہم کام کے لئے کمر بستہ ہوجائیں تو وہ
دن دور نہیں کہ ہماری یہ نسل ہمارے لئے باعث فخر نہ بنے۔ انشاء اللہ وہ وقت دور
نہیں بس ذرا سے صبر وتحمل کی ضرورت ہے۔ |