Taroko نامی گھاٹی یا جسے کھائی بھی کہا جاسکتا ہے٬ کو “
سنگِ مرمر کی گھاٹی “ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس منفرد نام کی وجہ
اس مقام سے سنگِ مرمر کی بکثرت فراہمی ہے- یہ ایک انتہائی خوبصورت٬ دلفریب
اور متاثر کن وادی ہے جہاں قدم قدم پر لاتعداد قدرتی نظارے دیکھنے کو ملتے
ہیں-
|
|
یہ وادی 19 کلومیٹر طویل ہے اور تائیوان کے مشرقی ساحلی علاقے Hualien کے
شمال میں واقع ہے جو کہ بحراوقیانوس سے کچھ خاص دور نہیں ہے-
لاکھوں سال پہلے بہت زیادہ دباؤ کے باعث یہ علاقہ سطحِ سمندر سے بلند ہوگیا
تھا اور گرمی اور دباؤ نے یہاں موجود چونے پتھر کی چٹانوں کو سنگِ مرمر میں
تبدیل کر دیا-
دوسری جانب یہاں موجود Liwu نامی دریا کے پانی نے سنگِ مرمر میں جگہ پیدا
کر کے اپنا راستہ بنا لیا جس کی وجہ سے یہ گھاٹی وجود میں آئی-
|
|
یہ مقام ساحل سے صرف 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اسے تائیوان کی
بلند ترین چوٹیوں کا گھر بھی کہا جاسکتا ہے کیونکہ یہاں موجود چوٹیوں کی
بلندی 3400 میٹر سے بھی زیادہ ہے-
1950 تک اس مقام سے گزرنے کے لیے صرف ایک پگڈنڈی یا انتہائی تنگ راستہ ہوا
کرتا تھا- اور آج اس گھاٹی کی دیوار کے ساتھ ساتھ ایک مکمل ہائی وے روڈ
رواں دواں ہے جسے سینٹرل کراس آئی لینڈ ہائی وے کہا جاتا ہے-
یہ ہائی وے ایک تنگ پہاڑی سڑک ہے جس میں متعدد موڑ آتے ہیں- اس راستے کے
درمیان میں ایک سرنگ بھی آتی ہے جس میں 9 موڑ ہیں اور یہ مقام ڈرائیوروں
میں انتہائی مقبول ہے کیونکہ ان میں سے چند موڑ ایسے بھی ہیں جب ڈرائیور
ڈرامائی طور پر گھاٹی کے کنارے پر جا پہنچتے ہیں-
|
|
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں ٹریفک کے لیے ایک الگ سرنگ جبکہ پیدل چلنے والوں
کے لیے ایک علیحدہ سرنگ ہے اور دونوں پر سختی سے پابندی ہے کہ وہ ایک دوسرے
کے راستے ہرگز استعمال نہیں کریں گے-
اس ہائی وے کی سڑک کا شمار ناہمواری اور غیر مستحکم ہونے کی وجہ سے دنیا کی
سب سے خطرناک سڑکوں میں کیا جاتا ہے- بعض اوقات زیادہ بارش کی وجہ سے یہاں
مٹی اور چٹانیں بھی آ گرتی ہیں جس کی وجہ سے یہ سڑک گزرنے کے قابل نہیں
رہتی- اس کے علاوہ یہ علاقہ زلزلوں کا بھی شکار ہے-
اس راستے میں متعدد سیاحتی مقامات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں جس میں میوزیم٬
قبائلی قیام گاہیں٬ دستکاری کی دکانیں اور ایک خانقاہ بھی شامل ہے-
|
|
اس گھاٹی کا اختتام ایک چھوٹے سے گاؤں پر جا کر ہوتا ہے جسے Tiansiang کے
نام سے جانا جاتا ہے- |