دنیا میں روزانہ کئی اقسام کی ایجادات اور وجود میں آتی
رہتی ہیں لیکن ان میں سے کم ہی ایسی ہوتی ہیں جو لوگوں کی توجہ حاصل کرنے
میں کامیاب ہوتی ہیں-ہماری ویب دنیا بھر میں تخلیق کی جانے والی نت نئی
ایجادات کے بارے میں اکثر اپنے قارئین کو آگاہ کرتی رہتی ہے- آج کا آرٹیکل
بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں ایسی حیرت انگیز ایجادات کا ذکر ہے جو
حالیہ کچھ عرصے میں وجود میں آئی ہیں اور لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے
میں کامیاب بھی رہی ہیں-
|
موٹر سائیکل جو اڑ سکتی
ہے
یہ موٹر سائیکل مارک ڈی روش نے ایجاد کی ہے جسے ایرو ایکس کا نام دیا گیا
ہے-یہ موٹر سائیکل زمین سے 12 فٹ کی اونچائی پر اڑ سکتی ہے اور اس کے اڑنے
کی حد رفتار 72 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے- اس موٹر سائیکل پر کا سفر ایسے دو
افراد کر سکتے ہیں جن کا مجموعی وزن 140 کلو گرام تک ہو۔ |
|
سب سے تیز رفتار موٹر
یہ نئی موٹر ایک منٹ میں دس لاکھ مرتبہ گھومنے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ
بلینڈر کی موٹر ایک منٹ میں 30000 مرتبہ اور اعلیٰ کارکردگی والے انجن کی
موٹر 10000 مرتبہ گردش کرتی ہے-یہ موٹر ای ٹی ایچ زیورچ پاور الیکٹرانکس کے
شعبے کے محققین نے ایجاد کیا ہے۔
|
|
ایک پہیے والی موٹر سائیکل
یہ ایک پہیے کی حامل یہ موٹر سائیکل ٹورنٹو، کینیڈا میں منعقدہ نیشنل
موٹرسائیکل شو میں نمائش کے لیے پیش کی گئی اور اسے 19 سالہ موجد بین جے
پوس گولاک نے ایجاد کیا ہے۔۔ بیٹری سے چلنے والی اس موٹر سائیکل کو ’’یونو‘‘
کا نام دیا گیا ہے اور اسے چلانے والے کو اس کی رفتار بڑھانے کے لیے آگے کو
جھکنا ہوگا جبکہ رفتار کم کرنے کے لیے پیچھے کو جھکنا ہوگا۔ اس کا وزن
تقریباً 58 کلوگرام حد رفتار 40 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
|
|
چلنے والا ماحول دوست مکان
یہ چھ ٹانگوں پر چلنے والا مکان امریکی یونی ورسٹی میساچوسیٹس انسٹی ٹیوٹ
آف ٹیکنولوجی اور ڈنمارک کی ایک کمپنی کے باہمی تعاون سے بنایا گیا ہے۔ یہ
مکان ایک گھنٹے میں پانچ کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے۔ اس مکان کے چلنے
کا مظاہرہ وائزنگ آرٹس سینٹر، کیمبرج شائر، انگلینڈ میں کیا گیا ہے۔ اس
ماحول دوست مکان کو شمسی توانائی سے چلایا جاتا ہے۔ اس میں ایک باورچی خانہ،
ایک ٹائیلٹ، بارش کا پانی جمع کرنے والا نظام، ایک بستر، ایک چولہا جس میں
لکڑیاں جلائی جاتی ہیں اور ایک عقبی دروازہ ہوتا ہے۔
|
|
ہوا کو پانی میں تبدیل کرنے والا آلہ
جوناتھن رِچی کے ایجاد کردہ اس آلے کا نام ’’واٹر مِل‘‘ ہے۔ یہ آلہ ہوا کو
پانی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ پانی انسانوں کے پینے کے
قابل بھی ہوتا ہے۔ اس آلے کی مدد سے ایک لیٹر پانی صرف 3 سیکنڈ میں بنایا
جا سکتا ہے۔ موجد نے یہ آلہ ایسے علاقوں میں استعمال کے لیے ایجاد کیا ہے
جہاں پینے کا پانی دستیاب نہیں تاہم ایسے لوگ بھی اسے اپنے گھروں میں
استعمال کر سکتے ہیں جو بوتلوں میں بند پانی خریدنے کی بجائے گھر پر ہی
پانی بنانا چاہتے ہوں۔ جب واٹر مل کا کاربن فلٹر تبدیل کرنے کی ضرورت ہو تو
یہ خود آپ کو بتاتا ہے کہ اب فلٹر تبدیل کردیا جائے۔
|
|
ایسا کچرا دان جو خود کچرا پکڑتا ہے
ایک جاپانی انجینئر مینورو کُراتا نے ایک ایسا کچرادان ایجاد کیا ہے جو آپ
کے پھینکے ہوئے کچرے کی طرف خود بڑھ کر اسے ’’کیچ‘‘ کر لیتا ہے۔اس کچرادان
کا سینسر دیوار پر نصب ہوتا ہے جو یہ معلوم کرتا ہے کہ کچرا کس سمت سے
پھینکا جا رہا ہے۔ یہ جاننے کے بعد سینسر ایک کمپیوٹر کو یہ اطلاع بھیجتا
ہے جو کچرادان کو کچرے کی جانب روانہ کر دیتا ہے۔ یہ سارا کام اس قدر تیز
رفتار سے انجام پاتا ہے کہ کچرے کے زمین پر گرنے سے پہلے ہی کچرادان ٹھیک
اس جگہ پہنچ جاتا ہے جہاں اس نے گرنا ہوتا ہے۔
|
|
انسانی طاقت کی مدد سے کام کرنے والا اُڑن
لباس
ایک امریکی موجد نے ایسا لباس تیار کیا ہے جسے پہننے والا اس میں موجود
موٹروں کی مدد سے پرندے کی طرح اڑ سکتا ہے۔ اس لباس میں نصب موٹریں انسان
کی اپنی طاقت سے کام کر سکتی ہیں۔ اور لباس میں چمگادڑ کے پروں جیسے پر نصب
کیے گئے ہیں۔اڑنے سے قبل انسان کو پہلے زمین پر تیزی سے دوڑنا ہوتا ہوتا
اور ایک خاص رفتار پر اسے فضا میں جست بھرنا ہو تی اور یوں وہ اڑنا شروع
ہوجاتا ہے۔
|
|
ردی کاغذوں کو پینسل میں تبدیل کردینے والا
آلہ
یہ دلچسپ ایجاد چین کے تین موجدوں کی ہے جنہوں نے کاغذ کو ایک طرح سے
دوبارہ قابلِ استعمال بنایا ہے- انہوں نے ایک ایسا انوکھا آلہ ایجاد کیا ہے
جو ردی کاغذوں کو پینسلوں میں ڈھال دیتا ہے۔ اس آلے کو ’’پینسل پُشر‘‘ کا
نام دیا گیا ہے۔ یہ آلہ اس طرح کام کرتا ہے: آپ اس آلے کے ایک سوراخ کے
ذریعے اس میں ردی کاغذ داخل کریں گے۔ آلہ اسے توڑ موڑ دے گا۔ اس کے بعد آلے
کے اوپری حصے سے سیسے کا ایک ٹکڑا اس مڑے تڑے ردی کاغذ میں داخل ہو جائے گا۔
اس سے پہلے خودکار طریقے سے تھوڑی سی گوند کاغذ پر انڈیلی جائے گی۔ اس کے
بعد تیار شدہ پینسل ایک دوسرے سوراخ سے باہر آ جائے گی۔
|
|