عالمی مالیاتی ادارے ۔ ۔ ۔
(Dr. Riaz Ahmed, Karachi)
ہمارے نظر میں غریب اور مجبور
ملکوں کو امداد دینے کے شوق بلکہ ہوس میں مبتلا یہ ادارے ان خبیث‘ کمینے
اور قابل نفرت مردوں کی طرح ہیں جن کی نظر ہر غریب اور مجبور کنواری دوشیزہ
پر رہتی ہے اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ اس سے اپنی ہوس مٹائیں اور اگر یہ یوں
ہی ممکن نہ ہو تو شادی کرکے اپنی خواہشات پوری کریں اور اگر کوئی اس کے لئے
بھی تیار نہ ہو تو وہ یہ چاہتے ہیں کہ اس کے لئے ایسے بدترین حالات پیدا
کردیں کہ وہ خود روتی گڑگڑاتی اس کے قدموں میں جا گرے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پھر وہ ہر
جائز نہ جائز طریقہ سے اس سے اپنی خواہشات پوری کرتے اور خدمت لیتے ہیں۔ اس
پر اپناحسان جتا کر ہر ظلم و جبر کرتے ہیں اور جب وہ ان کے اور دوسروں بلکہ
خود اپنے بھی کام کی نہیں رہتی اس سے ناطہ توڑ کر بے آسرا چھوڑ دیتے ہیں۔
.
غیروں سے نہ مانگ
بھیک غلاظت ہے اس سے
بھر نہ اپنی مانگ |
|