سورہ البقرہ ٢ ---------------
آیہ # ١٠٣ تا ٩٩
اور بیشک ہم نے تمہاری طرف روشن آیتیں اتاریں اور انکے منکر نہ ہونگے مگر
فاسق لوگ - اور کیا جب کبھی کوئی عہد کرتے ہیں ان میں کا ایک فریق اسے
پھینک دیتا ہے بلکہ ان میں بہتیروں کو ایمان نہیں - اور جب انکے پاس تشریف
لایا الله کے یہاں سے ایک رسول انکی کتابوں کی تصدیق فرماتا تو کتاب والوں
سے ایک گروہ نے الله کی کتاب اپنی پیٹھہ پیچھے پھینک دی گویا وہ کچھ علم ہی
نہیں رکھتے - اور اسکے پیرو ہوئے جو شیطان پڑھا کرتے تھے سلطنت سلیمان کے
زمانے میں اور سلیمان نے کفر نہ کیا ہاں شیطان کافر ہوئے لوگوں کو جادو
سکھاتے ہیں اور وہ ( جادو ) جو بابل میں دو فرشتوں ہاروت و ماروت پر اترا
اور وہ دونو کسی کو کچھ نہ سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ لیتے کہ ہم تو نری
آزمائش ہیں تو اپنا ایمان نہ کھو تو ان سے سیکھتے وہ جس سے جدائی ڈالیں مرد
اور اسکی عورت میں اور اس سے ضرر نہیں پونھچا سکتے کسی کو مگر خدا کے حکم
سے اور وہ سیکھتے ہیں جو انھیں نقصان دیگا نفع نہ دیگا اور بیشک ضرور انھیں
معلوم ہے کہ جس نے یہ سودا لیا آخرت میں اسکا کچھ حصہ نہیں اور بیشک کیا
بری چیز ہے وہ جسکے بدلے انہوں نے اپنی جانیں بیچیں کسی طرح انھیں علم ہوتا
- اور اگر وہ ایمان لاتے اور پرہیزگاری کرتے تو الله کے یہاں کا ثواب بہت
اچھا ہے کسی طرح انھیں علم ہوتا -
سورہ فاطر ------------------------- آیہ # ٥ --- ٦
اے لوگو بیشک الله کا وعدہ سچ ہے تو ہر گز تمہیں دھوکہ نہ دے دنیا کی زندگی
اور ہر گز تمہیں الله کے حکم پر فریب نہ دے وہ بڑا فریبی - بیشک شیطان
تمہارا دشمن ہے تو تم بھی اسے دشمن سمجھو وہ تو اپنے گروہ کو اسی لیے بلاتا
ہے کہ دوزخیوں میں ہوں |