اگر ماجھے، شیدے اور گامے کا بس چلے تو

 اگر ماجھے، شیدے اور گامے کا بس چلے تو وہ بھی اپنا اپنا فرقہ بنا کر اپنی دکانداری چلانی شروع کردیں

قرآن میں واضح لکھا ہے کہ "اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رکھو اور تفرقے میں نہ پڑو"۔

کوئی بھی فرقہ پرست "ماجھا، شیدا، گاما" اگر اللہ کے حکم اور قرآن کی آیات کو رد کرتا ہے تو اپنا محاسبہ خود کرے۔ ورنہ خود کو شرعی یا پاکستان کے قانون کے مطابق سزا دلوا کر جان بخشی کروا لے۔

سب سے پہلے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو کسی "ماجھے، شیدے، گامے" سے مسلمان ہونے کی سند نہیں چاہیے بلکہ سچے دل سے پہلا کلمہ پڑھ کر اللہ کی واحدانیت پر، رسول اللہ اور اللہ کے نبیوں پر، الہامی کتابوں پر، فرشتوں پر اور قیامت کے دن پر ایمان لانا ہی مسلمان ہونا ہے۔

مسلمانوں میں اگر کوئی خرافات یا گناہ میں مبتلا ہے تو جو کوئی بھی علم رکھتا ہے تبلیغ کرے، اصلاح کرے- جو کوئی بھی " ماجھا، شیدا، گاما" اپنے آپ کو دین کا ٹھیکیدار سمجھتا ہے اس کو تو اور زیادہ احترام اور عزت سے دوسروں کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔ یہ نہ ہو کہ وہ کسی دوسرے انسان کو دین سے دور کر دے۔

ابھی تو 5.5 ارب دنیا کی آبادی غیر مسلم ہے۔ اگر "ماجھا، شیدا، گاما" مسلمانوں کو آپس میں ہی لڑاتا رہے گا تو تبلیغ کب کرے گا- اصلاح کا عنصر کبھی نہیں رکنا چاہیے۔ عیسائی، ہندو، قادیانی ہو یا کوئی بھی اگر اسے اصلاح کی ضرورت ہے تو مکالمہ، تبلیغ اور پیار سے اسے دین کی طرف لے کر آو نہ کہ پاکستان اور مسلمانوں کا دشمن بنا لو۔۔
Chaudhry Muhammad Rashid
About the Author: Chaudhry Muhammad Rashid Read More Articles by Chaudhry Muhammad Rashid: 46 Articles with 31548 views Honest Person.. View More